این ایف سی ایوارڈ میں قبائل کیلئے 6 فیصد کوٹہ مختص کیا جائے: سمیع ا لحق
اکوڑہ خٹک (این این آئی)فاٹا یوتھ قبائلی جرگہ کے مرکزی عہدہ داروں نے اکوڑہ خٹک میں جمعیۃ علماء اسلام کے امیر اور دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق سے ملاقات کی ممبران وفد نے فرداً فرداً خیبر پی کے سے قبائل کے انضمام کے مسئلہ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مولانا سمیع الحق نے انہیں یقین دلایا کہ ہم قبائل کے انضمام تک اس جدوجہد میں آپ کے ساتھ ہیں۔ جمعیۃ علماء اسلام نے یہ مسئلہ دو سال قبل پشاور کے قبائلی جرگہ میں اٹھایا اور مطالبہ کیا تھا کہ قبائل سے ایف سی آر کو ختم کیا جائے انہیں پاکستان کے قومی دھارے میں شامل کیا جائے جن قوانین کا نام ہی کالاہو اسے اسلامی قراردینا ہر گز مناسب نہیں جبکہ اس کے بعض شق تو صریحاً اسلام کے روح کے منافی ہیں، مولانا نے واضح کیا کہ پورے پاکستان میں انگریزی تعزیرات و قوانین کے نام سے کالے قوانین رائج قبائل اور ہم سب نے مل کر پورے ملک میں اسلامی نظام اور شرعی قوانین کو نافذ کرنا ہے۔ مولانا نے کہا کہ ایک علاقے کو علاقہ غیر کہنا اسکی توہین جبکہ قبائل ہمارے قومی جسم کے دل و دماغ اور بازو ہیں انگریز نے اپنے مقاصد کیلئے بفرزون قائم کئے ہیں وفد کے ایک رہنما نے کہا کہ دارالعلوم حقانیہ ہم سب کیلئے دیو بند ثانی ہے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ قبائل کیلئے این ایف سی ایوارڈ میں 3 فیصدمقرر کرنا قبائل کے ساتھ مذاق ہے کم از کم 6 فیصد کوٹہ مختص کیا جائے تاکہ قبائل 70سالہ محرومی کا بہتر طریقہ سے ازالہ ہو جائے۔ مولانا سمیع الحق نے جمعیت علماء اسلام فاٹا انضمام کے حق میں 7دسمبر کو پشاور میں ایک بہت بڑے جلسے کا اہتمام کیا ہے جس میں تمام قبائل کے سرکردہ افراد علماء اور یونیورسٹیوں کے سٹوڈنٹ شرکت کرینگے جو فاٹا انضمام کیلئے ریفرنڈم ثابت ہو گا۔ یوتھ جرگہ کے اہم مرکزی راہنمائوں میں تمام تنظیموں سے وابستہ افراد محمد ارشد افریدی، نثار باز، شوکت عزیز، وسیم حیدر، سراج صافی، اختر گل، عدنان خان، محمد سلیم ، شا ہ جہان، او رعمیر وزیر شامل تھے۔