پولیس حراست میں نوجوان کی ہلاکت 5 شہریوں کیخلاف مقدمہ کرنے پر احتجاج
مظفرگڑھ(نامہ نگار) پولیس حراست میں نوجوان کی ہلاکت کے واقعے کے بعد پولیس ملازمین کی بجائے 5 شہریوں کو قتل کے مقدمے میں نامزد کرنے کیخلاف سینکڑوں مردوخواتین نے پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاجی دھرنا دیا۔تفصیلات کیمطابق محمودکوٹ میں 9دسمبر کو فائرنگ کرکے ایک شخص کو زخمی کرنے پر اہل علاقہ نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد طاہر نامی نوجوان کو تھانہ محمود کوٹ کے حوالے کیاتھا، جس کی دوران حراست موت واقع ہوگئی تھی، واقعہ کے بعد پولیس نے مبینہ تشدد کا نشانہ بنانے والے 5 افراد کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیاتھا، پولیس ملازمین کی بجائے 5 افراد کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کیخلاف سینکڑوں مردو خواتین نے تھانہ محمودکوٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیدیا۔مظاہرین نے الزام لگایا ہے کہ ان کے تشدد سے نوجوان قتل نہیں ہوا بلکہ پولیس تشدد سے دوران حراست ملزم ہلاک ہوا ہے،مظاہرین نے 5 شہریوں پر درج کیاگیا قتل مقدمہ خارج کرنے کا مطالبہ کیا،دوسری جانب پولیس ترجمان وسیم خان کا موقف ہے کہ طاہر کو تشدد کے بعد پولیس کے حوالے کیاگیا تھا۔مخالفین کے تشدد کے باعث طاہر کی موت واقع ہوئی تھی،اس لیے تشدد کا نشانہ بنانے والے 5 افراد کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کیاگیا۔بعدازاں ڈی پی اوملک اویس احمد بھی محمودکوٹ پہنچ گئے اور مظاہرین سے خود مذاکرات کیے ،انھوں نے مظاہرین کویقین دہانی کرائی کہ ان کے مطالبات کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں اور پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائیگی ۔