کسی ادارے سے محاذ آرائی ہے نہ ہو گی‘ الیکشن جون میں ہونگے‘ وزیراعظم
کوئٹہ (امجد عزیز بھٹی سے+ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے حکومت اور کسی بھی ادارے کے درمیان محاز آرائی ہے اور نہ ہی ہوگی یہ الیکشن کا سال ہے آصف زرداری سمیت تمام سیاسی جماعتیں الیکشن کی تیاری میں بیان دے رہے ہیں‘ آئندہ الیکشن 4 جون کو ہونگے مشترکہ مفادات کونسل میں بلوچستان کی کوئی نشست کم نہیں ہوئی اس طرح کی خبروں کی نفی کرتے ہیں۔ بلوچستان سمیت تمام صوبوں کو گیس رائلٹی مل رہی ہے‘ پورے ملک میں 2013ء کی نسبت آج امن وامان کی صورتحال بہتر ہے۔ انہوں نے یہ بات گورنر ہائوس کوئٹہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ، وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شیپنگ میر حاصل بزنجو ، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ ،صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی ، سینیٹر آغا شاہ زیب درانی بھی موجود تھے ۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال از سرنو جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا بلوچستان میں امن وامان میں مزید بہتری کیلئے اقدامات کئے جائینگے۔ 2013ء میں جب ہماری حکومت آئی تو اس وقت حالات بہت خراب تھے لیکن آج حکومت کی بہتر حکمت عملی کی وجہ سے امن وامان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے امن وامان برقرار رکھنے کیلئے مشکلات آتی ہیں لیکن ہم نے ہمیشہ کوشش کی ہے دہشتگردی کے تھرٹ کو ختم کیا جائے اور فیصلہ کیا گیا۔ بلوچستان میں امن وامان مزید بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جائینگے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے اعلان کردہ پیکج کے مطابق آگے بڑھائیں گے اور بلوچستان کے ہر ضلع ہیڈ کوارٹر میں 15ارب روپے سے گیس کے منصوبے شروع کئے جائیں گے بلوچستان میں کسانوں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے پورے صوبے میں ٹیوب ویلوں کو تین مرحلوں میں شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے جبکہ صوبے میں پانی کی کمی کو دور کرنے کیلئے نو تشکیل کردہ واٹر ریسورس کی منسٹری کے ذریعے ڈیم بنائے جائینگے ۔انہوں نے کہاکہ کئی دہائیوں سے زیر التوا کچھی کینال کا منصوبہ پر جلد کام شروع کیا جائے گا اس منصوبے سے بلوچستان میں 70ہزار ایکٹر اراضی سیراب ہوگی ،سی پیک منصوبے کے تحت ملک کی پہلی پارکو کوسٹل ریفانیری گڈانی میں شروع کی جائے گی جبکہ وزیراعظم صحت کارڈ منصوبے کو بلوچستان کے 6اضلاع سے بڑھا کر پورے بلوچستان میں وسعت دی جارہی ہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو بھی پورے صوبے میں جلد شروع کردیا جائے گا ۔انہوں نے کہا ان تمام اقدامات کا مقصد بلوچستان میں پائے جانے والے احساس محرومی کے عنصر کو ختم کرنا ہے اور جلد ہی بلوچستان امیر ترین صوبہ بنے گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا منتخب حکومت ہی اسٹیبلشمنٹ ہوتی ہے جو کہ سب کے ساتھ ملکر پاکستا ن کے عوام کی بہتری کیلئے کام کررہی ہے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے خلاف ریفرنسز کی مخالفت سے متعلق سوا ل کے جواب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ریفرنس فائل کرنا جن لوگوں کا کام ہے وہ اپنا کام کررہے ہیں ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں اور ہرصورت میں ریفرنسز میں دفاع کرینگے ۔انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ آصف علی زرداری نے کس پس منظر میںڈائیلاگ کا حوالہ دیتے ہوئے بات چیت سے انکار کیا ہے ہم سیاسی لوگ ہیں سیاسی جماعتوں میں ہمیشہ بات چیت ہونی چاہئے بات چیت کے ذریعے ہی سیاست ہوتی ہے البتہ یہ الیکشن کا سال ہے ہر کوئی سیاسی بیان دے رہا ہے زرداری صاحب نے بھی بیان دیا ہے آئندہ الیکشن 4جون کو ہونگے اس کے بعد سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا حکومت اور کسی بھی ادارے کے درمیان محاذ آرائی نہیں ہے البتہ میں اخبارات میں یہ پڑھتا ہوں تو مجھے محاذ آرائی نظر آتی ہے درحقیقت ایسی کوئی صورتحال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا سی سی آئی میں وفاق کی تین سیٹیں ہوتی ہیں جنہیں وفاق نامزد کرتا ہے جس میں سے ایک سیٹ آئی پی سی سی کی ایک فنانس کی ہوتی ہے اسکے علاوہ چار صوبوں کے وزراء اور دیگر نمائندے ہوتے ہیں اس میں صوبوں کی نمائندگی کی کوئی بات نہیں اور نہ ہی بلوچستان کی کوئی سیٹ کم ہوئی ہے یہ سب تعصب پھیلانے کی بات ہے جس کی ہم مکمل نفی کرتے ہیں مسلم لیگ (ن) نے یہ ثابت کیا ہے وہ پورے ملک کی جماعت ہے ہم نے تمام صوبوں کو 19سو ارب روپے سے زائد رقم دی ہیں اور جتنے فنڈز ہم نے صوبوں کو دیئے ہیں ان کی مثال نہیں ملتی اسی طرح تما م صوبوں کو گیس کی مد میں رائلٹی ملتی ہے جہاں تک 18ویں ترمیم کے تحت اختیارات کی بات ہے تویہ مشترکہ مفادات کونسل کا معاملہ اس پر سی سی آئی میں بحث جاری ہے میں اتنا یقین دلاتا ہوں کوئی بھی صوبہ اس وقت نقصان میں نہیں‘ تمام صوبوں پر مثبت نتائج مرتب ہورہے ہیں ۔اس موقع پر وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا وہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے مشکورہیں انہوں نے بلوچستان کا دورہ کیا اور یہاں کے مسائل سنے اور انکے حل کیلئے اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔ ہم امید کرتے ہیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے ذاتی دلچسپی لیں گے اور وہ مسلم لیگ (ن) اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے بلوچستان سے متعلق ویژن کو آگے لے کر چلیں گے ۔ مزید برآں وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے صوبے میں امن وامان کے قیام ،صوبے کے مسائل کے حل اورعوام کی فلاح وبہبود کیلئے جاری ترقیاتی سرگرمیوں پر وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری اورصوبائی حکومت کی کاؤشوں کوسراہتے ہوئے اس حوالے سے وفاقی حکومت کے مکمل تعاون کااعادہ کیاہے۔ وزیراعظم کی زیرصدارت بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال اورترقیاتی عمل کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاسوں کے دوران وزیراعظم کو امن وامان اورترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت کے بار ے میں چیف سیکرٹری بلوچستان کی جانب سے بریفنگ دی گئی ۔ اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نواب ثنا اللہ خان زہری نے کہا امن واستحکام اورجاری ترقیاتی عمل کی بدولت بلوچستان میں بتدریج تبدیلی آرہی ہے اورآئندہ چند برسوں میں ایک نیا بلوچستان نظرآئے گا۔لاوارث صوبہ تھاکسی نے نہ تو اس کو اپنایااورنہ ہی اپناسمجھا،ماضی میں حکمران آتے اورسبزکرسی پر بیٹھ کر چلے جاتے رہے ۔ہم نے گذشتہ چالیس سال کے حل طلب مسائل پر توجہ دی اورصوبے میں رونماہونے والی مثبت تبدیلی کا کریڈٹ موجودہ صوبائی حکومت کو جاتا ہے۔ نوائے وقت نیوز/ آئی این پی/ صباح نیوز کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے گرینڈ ڈائیلاگ ہونا چاہئے۔ امید ہے زرداری بھی اس میں شامل ہونگے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے وزیراعظم نے کہا منتخب حکومت ہی اصل اسٹیبلشمنٹ ہے۔ اداروں سے ٹکراؤ پر بات نہیں کروں گا۔ ہم صرف کام کریں گے جس نے ریفرنس فائل کرنا ہے وہ کرے بھرپور دفاع کریں گے۔
وزیراعظم / کوئٹہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) امریکی سینٹ کام کے کمانڈر جنرل جوزف ایل ووٹل نے وفد کے ہمراہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی جس میں باہمی تعاون اور علاقائی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے زور دیا کہ افغانستان میں امن اور استحکام پاکستان کیلئے بے حد اہمیت رکھتا ہے۔ آئی این پی، صباح نیوز کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کیلئے بہت ضروری ہے کیونکہ افغانستان میں تنازعات سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا، کئی دہائیوں سے 50 لاکھ سے زائد مہاجرین پاکستان میں رہ رہے ہیں، پاکستان افغانستان کی ہر ممکن مدد کیلئے تیار ہے۔ ملاقات میں پاکستان، امریکہ تعلقات، باہمی تعاون اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف‘ وزیر دفاع خرم دستگیر، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، خارجہ سیکرٹری تہمینہ جنجوعہ بھی موجود تھیں۔ وزیراعظم نے کہا افغانستان میں امن پاکستان کیلئے بہت ضروری ہے کیونکہ افغانستان میں تنازعات سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ کئی دہائیوں سے 50 لاکھ سے زائد مہاجرین پاکستان میں رہ رہے ہیں۔ پاکستان افغانستان کی ہر ممکن مدد کیلئے تیار ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں داعش کی موجودگی ہمسایہ ممالک کیلئے خطرہ ہے۔ جنرل جوزف نے اس موقع پر کہا امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت کی نظر سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے افغانستان میں پاکستان کی امن بحالی کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی فورسز کی موجودگی اور کشمیری عوام کے استحصال پر تحفظات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا خطے میں امن کیلئے ملکر کوششیں کرنی ہوں گی۔ انہوں نے اس بات پر زو ر دیا کہ امریکہ جنوبی ایشیا پر جائزے میں پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف اور افغانستان میں امن کی کوششوں کو اہمیت دے۔
وزیراعظم / امریکی کمانڈر