خطے میں پائیدار امن کیلئے پاک افغان تعلقات ناگریز، نفرت پیدا کرنے والے ہمارے دشمن ہیں: سراج الحق
پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ خطے کے پائیدار امن اورترقی و خوشحالی کےلئے پاک افغان دوستانہ تعلقات ناگزیر ہیں ۔پاکستان افغانستان کے پاس دوستی کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ۔جماعت اسلامی بین الاقوامی سامراج کی پالیسیوں کی تابع نہیں اللہ اور رسول کے احکامات کی پانبد ہے۔شیطانی قوتیں امت مسلمہ کو تقسیم کرنا چاہتی ہیں ۔افغان عوام نے دنیا کے ہرمظلوم کو آزادی کا راستہ دکھایا ہے اور پوری امت و باالخصوص پختون قوم کا شملہ بلند کیا۔موجودہ حالات مستقل نہیں ۔افغانستان اور پاکستان کے درمیان بھائی چارے کی فضاءدوبارہ قائم ہوگی۔پاکستان وافغانستان کے درمیان نفرت پیداکرنے والے ہمارے دشمن ہیں۔پاک افغان تناﺅ سے ہمیشہ بھارت نے فائدہ اٹھایا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں افغان مہاجرین اور تاجروں کے نمائندہ وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وفد کی قیادت بریالے میاں خیل ،عبد الحمید جلیلی ،ملک علی خان ،امان اللہ خان اور دیگر نے کی جبکہ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عبدالواسع اور سینیٹرسراج الحق کے افغان امور کے مشیر شبیر احمد خان بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے افغان تاجروں ،طلباء،صحافیوں اور مہاجرین کو درپیش مسائل کے حل کےلئے صوبائی وزراءعنایت اللہ خان،مظفر سید ،عبد الواسع اور شبیر احمد خان اورامان اللہ نصرت پرمشتمل کمیٹیا ں بنائیں۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جو قوتیں نفرت پیداکرنے کی کوششیں کررہی ہیں در اصل وہ دونوں ممالک کی دشمن ہیں ۔خطے میں قیام امن اور استحکام کیلئے پاک افغان دوستی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی واقعہ ہوجاتاہے تو بارڈر بند کردیا جاتا ہے یہ مسائل کا حل نہیں یہ منفی پالیسی ہے اور دونوں ممالک کو چاہئے کہ افہام و تفہیم کے ساتھ اس قسم کے مسائل کا مستقل حل نکالیں ۔انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ مرکزی حکومت سے بھی اس حوالے سے بات کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ اس بات پر یقین رکھناچاہئے کہ جنگیں جنگوں سے نہیں بلکہ ایک دوسرے کو سننے اور برداشت کرنے سے ختم ہوتیں ہیں ۔پاک افغان دوستی کی دنیا میں مثال نہیں ملتی اور حالات کی وجہ سے اگر بعض اوقات معمولی تناﺅپیدا ہوجائے تو دنیا کو جان لینا چاہئے کہ ایسی صورتحال دو بھائیوں کے درمیان بھی پیدا ہوتی ہے اس لئے ہم پر امید ہیں اور آپ کو بھی پرامید رہنا چاہئے کہ خطے کی موجودہ صورتحال مستقل موجودہ نہیں رہے گی یہ صورتحال بہتری کی طرف جارہی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے کی فضاءضرور قائم ہوگی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حالات جیسے بھی ہوں طلباءپر اسکا اثر نہیں پڑنا چاہئے کیونکہ یہ طلباءمستقبل ہیں اس لئے دو نوں ممالک طلباءاور تعلیمی مسائل پر خصوصی توجہ دیں ۔انہوں نے وزراءکی قیادت میں بننے والی کمیٹیوں کو ہدایت کی کہ وہ مسائل و مشکلات کے خاتمے کیلئے بھرپور کردار ادا کریں ۔قبل ازیں سینیٹر سراج الحق نے جامع مسجد حدیقة العلوم مرکز اسلامی پشاور میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا کہ انسان کو اللہ تعالیٰ نے دین کے نفاذ کیلئے پیدا کیا ہے ۔اس مقصد کیلئے ایک نظام بنایا گیا ہے۔ جماعت اسلامی اس ملک میں دین اسلام کے غلبے اور اللہ کے احکامات کو نافذ کرنے کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔ یہ ہم کوئی نئی بات نہیں کررہے یہ قران کا بھی حکم ہے اور ہمارے ملک کے آئین کا تقاضا ہے آئین کو عملی جامہ پہنانے کیلئے جماعت اسلامی جدوجہد کررہی ہے اور یہ جدوجہد اب فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکی ہے ۔اب اس ملک سے بندوں کی بندگی کے قانون کا خاتمہ ہوگا اور اللہ کی بندگی کا قانون نافذ ہوگا ۔ ملک بچانے کیلئے اب ملک کے آئین کوعملی جامہ پہنانے کے سواکوئی راستہ نہیں۔