گنے کے کاشتکاروں نے 180روپے فی 40کلوگرام کا نرخ مسترد کردیا
پشاور(بیورورپورٹ)گنے کے کاشتکاروں نے 180روپے فی 40کلوگرام کا نرخ مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ گنے کانرخ 300روپے فی 40کلوگرام مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اپنے مطالبات کے حق میں 21نومبربروز منگل صبح 10بجے خزانہ شوگرملز کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں گنے کے مزدور کا شتکار شرکت کریں گے جمعہ کے روز خزانہ شوگرملز کے احاطہ میں کاشتکار رہنمائوں کا اجلاس ہوا جس میں کاشتکارافتخار ، اسراراللہ خان ایڈوکیٹ ، حافظ حشمت خان ، نامزداُمیدوار پی کے 8جماعت اسلامی فضل اللہ دائودزئی ، ارباب محمد جمیل ، محمد ارشاد سمیت دیگر کاشتکار ان نے شرکت کی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 21نومبر کو خزانہ شوگرملز کے سامنے گنے کے کاشتکار اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کریں گے جس کیلئے مختلف کمیٹیاں قائم کردی گئی انہوںنے کہاکہ گنے کی کرشنگ کا فوری آغاز کیا جائے اور کاشتکاروں کو فوری انٹرنٹ جاری کئے جائیں اورگنے کانرخ 300فی 40کلو گرام مقرر کیا جائے انہوں نے کہاکہ شوگرملز مالکان کے ہاتھ بہت لمبے ہیں اور وہ حکومت کے ساتھ ملکردونوں ہاتھوں سے کاشتکاروں کو لوٹ رہے ہیں انہوں نے کہاکہ گنے کے کاشتکاروں سے ہرسال اونے پونے داموں گنا خرید جاتا ہے گنے کے کاشتکار اب جاگ اُٹھے ہیں اور اپنے حقوق کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اس موقع پر موجود کاشتکاروں سے حکومت اور شوگر ملز مالکان کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی جبکہ کین بورڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیاقبل ازیں کاشتکار رہنمائوں نے خزانہ شوگرملز انتظامیہ سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ فوری طو ر سے کرشنگ لینبرن کا آغاز کیا جائے اور گنے کے کاشتکاروں کو انٹرنٹ جاری کئے جائیں کاشتکار رہنمائوں نے خبردار کیا کہ اگراُن کے مطالبات تسلیم نہ کئے تو اگلے مرحلے میں صوبائی اسمبلی ، چیف منسٹر سیکرٹریٹ کے سامنے بھی احتجاج کریں گے ۔
گنے ، کاشتکار