ممتاز کشمیری راہنما زاہد ہاشمی کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ مہمان خصوصی سفیر پاکستان غالب اقبال تھے۔ تقریب کا آغازحافظ محمد صدیق نے تلاوت قرآن پاک سے کیا ،حافظ محمد معظم نے نعت رسول مقبول پیش کی۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض زاہد ہاشمی نے سرانجام دیئے۔ سفیر پاکستان غالب اقبال نے اپنے خطاب میں کہاکہ پاکستانیوں کو اپنی صفوں میںچھپے دہشت گرد د ں کا سامنا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیرمیں کشمیریو ں کو وردی والے دہشت گرد وں کے مظالم کا سامنا ہے۔ یہ د رست نہیں کشمیریوں کی حق خود اردایت کےلئے سفارتی کوشش نہیں ہوئی اس سلسلہ بھرپور جدوجہد کی گئی اور کی جارہی ہیں۔ جموں و کشمیر پر پاکستان کا موقف اصولوں پر مبنی ہے۔ آزادانہ، منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی مرضی کے مطابق ہونا چاہئے۔پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جموں و کشمیر کے عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دے اور انہیں حریت، تحریر، تقریر اور نقل و حرکت کی آزادی دے۔ پاکستان بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے۔ آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے موقع میں فرانسیسی پارلیمنٹ پاک فرانس فرنٹ شپ کے چیئرمیب سے مسئلہ کشمیر پر بات کی گئی۔ انہوں اس بات کو آگے بڑھانے کا وعدہ کیا ہے۔زاہد ہاشمی نے کہا کہ ہندوستان نے جس طرح کشمیریوں پر ظلم و ستم ڈھائے ہوئے ہیں اسی طرح سکھوں پر بھی ظلم و ستم ڈھا رہے ہیں۔کشمیر جلد بھارت کے تسلط سے آزاد ہو گا۔کشمیری قوم مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ کسی صورت قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔منہاج القرآن فرانس کے رہنما قاری طاہر عباس نے کہا کہ کشمیر وہ دھرتی ہے جسے پاکستان کی شہ رگ بھی کہا جاتا ہے ۔شہلا رضوی نے کہا کہ آج کا دن ہر سال لمحہ فکریہ لے کر آتا ہے،تقریریں کرتے ہیں، تصاویر بنواتے ہیں اس کے بعد پھر ہم اپنی اپنی دنیا میں گم ہوجاتے ہیں۔ آخر کتنے سال تک ہم سب یہی کرتے رہیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف فرانس کی سینئر راہنما آصفہ ہاشمی نے کہاکہ کشمیر ہمارے دل کا ٹکڑا ہے، ہماری شہ رگ ہے۔ شہ رگ کسی دشمن کے پاس نہیں رہ سکتی۔ اس پر کوئی قبضہ کربھی لے تو یا ہم مر جائیں گے یا چھڑوائیں گے۔ منہاج القرآن ویمن ونگ فرانس کی رہنما طاہرہ سحر نے کہاکہ ہماری بدقسمتی یہ ہے آج اتنے سالوں بعد ہم ایک اچھی قیادت کے منتظر ہیں۔ آج اتنے سالوں سے صرف ان کی شہادتوں پہ آنسو بہاتے صف ماتم بچھاتے ہم بے بس ہوچکے ہیں۔ کشمیری راہنما چوہدری ذوالفقار احمد نے کہا کہ دس لاکھ سے زائد آرمی کو مقبوضہ کشمیر میں بھیجا ہوا ہے اور وہ ہر روز ان کا خون بہاتے ہیں۔ ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا جاچکا ہے۔ پچیس ہزار سے زائد خواتین بیوائیں ہوچکی ہیں۔ تین لاکھ سے زائد بچے یتیم ہوچکے ہیں۔ نو لاکھ انسانوں پر انڈین آرمی کا ایک سپاہی ہے اس کے علاوہ پولیس والے اور دیگر ملٹری پیرا فورسز الاگ ہیں لیکن آفرین پھر بھی وہ لوگ آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ سینئر صحافی میاں محمد امجد نے کہا کہ ہم نے جس شمع کو جلایا تھا وہ آج بھی روشن ہے۔ انہوں نے یوم یکجہتی کشمیر بارے بتاتے ہوئے کہا کہ 1989ئ میں مقبوضہ کشمیر میں انڈیا نے جب ظلم کی انتہا کردی لیکن پاکستان سے حساس اداروں کو اور حکومت کو خبر نہ ہوئی ۔ قاضی حسین احمد مرحوم نے اسی وقت سارے دوستوں، سیاستدانوں کو 5 جنوری کو پہلے کال دی بعد میں وقت کی قلت کی وجہ سے 5 فروری کا ٹائم دیا۔ پوٹھوہار ایسوسی ایشن فرانس کے ممبر شوریٰ شمسی علی اصغر نے کہاکہ کشمیر کا مسئلہ باتیں یا تقاریر کرنے سے حل نہیں ہوگا۔ایک تناسب کے مطابق انڈیا کی پچاس فیصد برآمدات اسلامی ممالک میں جاتی ہے۔ مسئلہ کشمیرکے سلسلہ میں او آئی سی کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انجینئر خورشید ہاشمی آف مظفر آباد نے کہا کہ یکجہتی کشمیرپر نکلنے والی دل کی آواز سب کو سنائی دینی چاہئے۔ بحیثیت مسلمان ہماری ڈیوٹی بنتی ہے کہ ظلم و تشدد کے خلاف آواز اٹھائیں۔ کشمیرمیں بہنے والے بہنوں بھائیوںکا خون ہمارا اپنا ہے۔مسئلہ کشمیر پر نو جوان نسل کو آگاہی دینا بہت ضروری ہے ۔ معروف فیشن ڈیزائنر نینا خان نے کہا کہ تقسیم ہند کے وقت جو وعدہ کیا گیا تھا کہ کشمیر میں رائے شماری کرائی جائے گی لیکن وہ وعدہ آج تک پورا نہیں ہوسکا۔چوہدری خلیل نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر میں شرکت کرنے پر تمام احباب کا مشکور ہوں۔ انشاءاللہ سابق وزیر اعظم بیرسٹر سلطان محمود کی سربراہی میں مسئلہ کشمیر جلد حل ہونے والا ہے۔ حال ہی میں بیرسٹر سلطان چوہدری کی قیادت میں برسلز میں کامیاب پروگرام ہوا ہے۔ مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں عالمی برادری بھی اپنا کردار ادا کرے گا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) فرانس کے جنرل سیکرٹری خان محمد یوسف نے کہا کہ قیام پاکستان سے لے کر آج تک پاکستان کو اس نہج پر پہنچا دیا کہ آج تک سنبھل نہیں سکا۔ 1989ءمیں جب یکجہتی کشمیر کانفرنس کا قیام عمل میں آیا تو مختلف انواع سے جدوجہد کی جاتی رہی اور کشمیر کی آزادی کے لیے تگ و دو رہے۔ چارٹر آف ڈیموکریسی کے مطابق کشمیر کو حق خود ارادیت دیا جائے لیکن ایسا نہ ہو پایا۔ کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کر سکیں۔ انجمن فلاحِ دارین کے سربراہ شیخ غلام حسین نے اپنی لکھی ہوئی پنجابی نظم پیش کی۔ پاکستان پریس کلب فرانس کے صدر صاحبزادہ عتیق الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک کشمیری کھڑے نہیں ہوں گے اس وقت تک آزادی نہیں ملے گی۔ جب تک مغربی طاقتیں، یو این او کو دیکھتے رہیں گے آزادی آپ سے دور ہوتی جائے گی ہر قوم، ہر ملک کے اپنے اپنے مفادات ہیں کسی کو کشمیرکے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ یہی مغربی ممالک جب ان کا مفاد ہوتا ہے تو ان کو لیبیا، مالی، عراق میں انسانی حقوق نظر آتے ہیں لیکن جب لاکھوں کشمیری کشمیر میں مارے جاتے ہیں تو نہ ان کو انسانی حقوق نظر آتے ہیں اور نہ ہی درندگی۔آزاد کشمیر کے کالم نگار راجہ حبیب آف کوٹلی آزاد کشمیر نے کہا کہ عالمی طاقتیں کشمیریوں کو حق خودارادیت دلوانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ کشمیری اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں و خواہشات کے مطابق حق نہیں ہوجاتا۔ پاکستان کی حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بھارت پر دباو¿ بڑھائے۔ بھارت ایک ایسا ظالم ملک ہے جس کے نزدیک انسانیت کی قدر نہیں۔ اس نے لاکھوں کشمیریوں کو موت کی نیند سلا دیا۔ مسئلہ کشمیر کے حل سے دنیا میں دیرپا امن ہوگا۔ شبانہ چوہدری نے کشمیر کے موضوع پر ”یہ وادی کشمیر ہے“ نظم پڑھی:
کشمیر جل رہا ہے مسلمان کہاں ہے
مسلمان تیرا جذبہ ایمان کہاں ہے
وقار ہاشمی نے یہ نظم پیش کی:
کشمیر ہماری جان ہے، سمجھو یہ پاکستان ہے
کشمیر بنے گا پاکستان اپنا یہ ایمان ہے
تحریک انصاف فرانس کے صدر عمر رحمٰن نے کہاکشمیراور پاکستان لازم و ملزوم ہیں کشمیر کی آزادی کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے،کشمیر پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ۔ مسئلہ کشمیر بارے بچپن سے سنتا آرہا ہوں اب تو ان باتوں سے لگتا ہے کہ ان کی صرف سیاسی حیثیت رہ گئی ہے۔ہم پاکستان تحریک انصاف فرانس میں کشمیر کے لیے عملی طور پر کردار ادا کریں گے۔ پاکستان عوامی تحریک فرانس کے صدر حاجی محمد اسلم نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ شدید مسائل سے دوچار ہے، بدقسمتی ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے اٹھنے والی بچوں و خواتین کی چیخیں اقوام متحدہ کے کانوں تک نہیں پہنچتیں،کشمیری عوام پر مظالم اقوام متحدہ کو نظر نہیں آرہے۔کشمیری عوام بھارتی شکنجے سے چھٹکارے کے لئے جہاد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے چیف آرگنائزر قاری فاروق احمد فاروقی نے کہانریندر مودی کو یاد رکھنا چاہئے کہ گجرات سے تعلق رکھنے والے چیف آف آرمی سٹاف راحیل شریف مردِ آہن ہے۔اگر نریندر مودی نے پاکستان اور کشمیر کی طرف میلی آنکھ سے بھی دیکھنے کی جرا¿ت کی تو راحیل شریف اپنے چچا میجر عزیز بھٹی شہید اور بھائی میجر شبیرشریف شہید کی طرح بھارت کو چنے چبوانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔یو این او کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے اس حوالے سے بھارتی حکومت بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے۔ بھارت اور پاکستان کو ڈائیلاگ کے ذریعے متنازعہ امور کا حل نکالنا ہوگا۔ چیئرمین ہیومن رائٹس فرانس چوہدری صفدر برنالی نے کہا کہ جب سے زاہد ہاشمی نے کشمیر کاز کے لیے سٹینڈ لیا ہے پاکستانی کمیونٹی زاہد ہاشمی کے کندھے سے کندھا ملائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زاہد ہاشمی کشمیر کاز کے لیے جب بھی کال دیں گے پاکستانی کمیونٹی اس کال پر لبیک کہے گی۔آخر میں عبدالمجید نعمانی نے حاجی الیاس سماعیلہ کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کرائی۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024