”ہر وقت اور سستا انصاف آزاد اور مضبوط عدلیہ سے ممکن ہے اور آپ عدلیہ کا ایک مضبوط ستون ہیں
محمد حسنین کامران
”ہر وقت اور سستا انصاف آزاد اور مضبوط عدلیہ سے ممکن ہے اور آپ عدلیہ کا ایک مضبوط ستون ہیں، آپ کے بغیر عدلیہ کا وجود مکمل نہیں۔ عدل و انصاف کی فراہمی میں آپ کا کردار بہت اہم ہے آپ کی خوش اخلاقی اور مثبت رویہ سے عدلیہ کا وقار بلند ہو گا اور آپ کاسائلین کے ساتھ ناروا سلوک ان سے ظلم و زیادتی شمار ہوگا“۔ ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری منیر احمد نے نئے بھرتی ہونے والے 60کے قریب تعمیل کنندگان سے ایک تعارفی تقریب سے کیا۔ تقریب کے انعقاد کا مقصد تعمیل کنندگان کو ان کے فرائض سے آگاہی ، ان میں جاب کے حوالے سے احساس ذمہ داری پیدا کرنا اور عدلیہ کے باقی ممبران اور اہلکاران سے تعارف تھا۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا اور تقریب میں شامل شرکاءکا تعارف اور عدلیہ کے نظام کے بارے میں سینئر سول جج ایڈمن شیخ محمد عمران نے تفصیل سے بتایا۔ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج چوہدری منیر احمدنے سب سے پہلے برمامیںشہید ہونے والے مسلمانوں کےلئے دعائے مغفرت کی اور برما میں خدا تعالیٰ کی جانب سے غیبی امداد اور مسلمانوں کے آپس میں اتحادو اتفاق کے بڑھنے کے لئے دعا کی گئی۔ اس موقع پر ظفر اقبال خان سینئر سول جج بھی موجود تھے۔ تقریب میں موجود تعمیل کنندگان سے مخاطب ہوتے ہوئے چوہدری منیر احمد جسٹس آف پیس نے کہا کہ ہزاروں افراد میں سے آپ کو اس ذمہ داری کے لئے چُنا گیا ہے اور آپ کا چنا¶ مکمل میرٹ کی بنیاد پر چیف جسٹس سید منصور علی شاہ کے ویژن اور ہدایت کے مطابق کیا گیا ہے آپ کو اس ذمہ داری کو احسن طریقے سے عدلیہ کے وقار کو بڑھانے کیلئے سرانجام دینا ہے۔ پولیس کی طرح آپ کی پہچان اور عزت کو بڑھانے کیلئے چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ سیدمنصور علی شاہ نے آپ کو ایک یونیفارم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ جس سے عدلیہ کے وقار اورآپ کی عزت میں اضافہ ہوگا۔ آپ نے غریب عوام کی امیدوں کو ٹوٹنے نہیں دینا ۔ عوام کی امیدیں عدلیہ سے وابستہ ہو چکی ہیں۔ اگر آپ میں سے کسی نے بھی ہمارے کسی اہلکاریا ملازم نے بھرتی ہونے کے لئے رشوت لی ہو یا رشوت کے نام پر تحفہ مانگا ہو تو آپ ظاہری طور پر یا کہ چھپ کر مجھے بتا سکتے ہیں، کہ ہمیں اس نظام کی شفافیت کو برقرار رکھنا ہے ۔ اسے زیادہ سے زیادہ نیٹ اینڈ کلین بنانا ہے۔ انہوں نے قرآن پاک کی آیات اور احادیث کی روشنی میں مختلف واقعات تعمیل کنندگان کو بیان کئے کہ ایمانداری آپ کی طاقت ہے جو کہ آپ کو خدا کے قریب اور لوگوں کی نظر میں آپ کو محترم کر دے گی۔ جبکہ بے ایمانی اور لالچ آپ کو لوگوں اور خدا کی نظر کے علاوہ آپ کو اپنی نظر میں رسوا کروائے گی۔ بے ایمان اوربداخلاق ہمیشہ دکھی رہتا ہے جبکہ خوش اخلاق اور ایماندار شخص بے خوف اور پُرلطف زندگی گزارتا ہے۔ آپ نے جینڈر بیلنس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خواتین کے احترام کے بارے میں سمجھایا کہ 60 میں سے9 خواتین کو تعمیل کنندگان کے طورپر چنا گیا ہے آپ نے ان سے بہنوں اور بیٹیوں کی طرح کا سلوک کرنا ہے آپ کی طرف سے کسی قسم کی کوئی تکلیف یا شکایت موصول نہ ہو کیونکہ ہمارے جمہوری مہذب معاشرے میں خواتین کی عزت و احترام ہم سب پر فرض ہے۔ تقریب کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آپ اپنے رویہ اور کام سے ثابت کریں کہ آپ میں جذبہ حب الوطنی اور احساس ذمہ داری کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے آپ عدل و انصاف کی فراہمی میں اپنا بھرپور کردار اد اکریں گے۔ انہوں نے شیخ محمد عمران، ظفر اقبال خان سینئر سول ججز کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کے تعاون اور کوشش سے سو فیصد میرٹ پر تعمیل کنندگان کی بھرتی کو ممکن بنایا جا سکا ہے۔