مخدوم سید نفیس الحسن بخاری کی یاد میں تقریب
سجاد اظہر پیرزادہ
قومی افق پہ ُابھرکراجتماعی ماحول کو گرمانے والے اکثر تنازعات ایسے ہوتے ہیں‘ جنہیںٹھنڈاکرنے کاحل‘امن و برداشت کی مسلسل تعلیم سے انسانی معاشرے کو بیدار رکھنے والے صوفیاء کے پاس ہوتاہے۔ برصغیر پاک وہند میں خاص طور پر صوفیاء کامرتبہ اسی حوالے سے بلند رہا ہے کہ صوفیاء نے ہمیشہ تنازعات کے خاتمے اور امن و محبت کی بات کی۔یہی وجہ ہے کہ جوانسانی زندگی کے ہر پہلو پر راہنمائی فراہم کرے اورجنہیںروحانی پہلوپہ مہارت حاصل ہو‘اُنہیں صوفیاء کہا جاتاہے۔پاکستان میںصوفی ازم کونسل پاکستان کے پہلے مرکزی چیئرمین مخدوم سید نفیس الحسن بخاری تھے۔ ’’نفرت کسی سے نہیں اور محبت سب سے ‘‘ اِن کا نقطہ نظر تھا۔ اِسی نقطہ نظر کے رہنمااصول کے ذریعے یہ پاکستانی معاشرے اورخصوصی طور پر نوجوان نسل میں بیداریئِ شعور کیلئے ‘ مختلف منصوبے شروع کر کے کام کیا کرتے تھے۔ صوفی ازم کونسل کے ادارہ کا قیام بھی مخدوم سید نفیس الحسن کا ایک ایسا ہی منصوبہ تھا جسے انہوں نے درگاہ حضرت سید مخدوم جہانیاںجہانگشتؒاوچ شریف کا سجادہ نشین بننے کے بعد پروان چڑھایا۔
31اگست 2017ء کوسید نفیس الحسن اس دنیاسے رخصت ہوگئے‘گزشتہ دنوں صوفی ازم کونسل پاکستان نے لاہور میں ایک جگہ ان کی یاد میںایک تقریب کا اہتمام کیا۔مرحوم کے صاحبزادے مخدوم سید حماد رضا بخاری کی زیر صدارت اس موقع پردرجن بھر معزین شہر نے نفیس الحسن بخاری کی یادمیںاپنی یادیں تازہ کیں۔سید فیروز حیدر بخاری ، سید حماد رضا بخاری، صاحبزادہ سید عمران حیدر بخاری اور صاحبزادہ سید عباس بخاری نے مرحوم کے طریقے‘ روحانیت کے ساتھ ساتھ جدید عصری علوم و سائنس کے ذریعے وطن و قوم کے تمام مسائل حل کرنے کی طرف پیش قدمی کو ضروری قرار دیا۔
مخدوم سید حماد رضابخاری نے کہا ’’مخدوم سید نفیس الحسن بخاری نے ہمیشہ تنازعات کے خاتمہ کیلئے امن و محبت کی بات کی۔جہاں ایک طرف انہوں نے ملک وملت کے لئے گراں قدر خدمات سرانجام دیں‘ وہیںدنیا کے36ممالک میں حکومت پاکستان کی نمائندگی‘ بین الاقوامی کانفرنس میں کی۔ اکثر مشائخ عظام کی محافل میں فرمایا کرتے تھے کہ ملک و قوم کو درپیش مسائل کا ـ حل یکجہتی سے تلاش کیا جا سکتا ہے ۔ امن بذریعہ صوفی ازم سے ملک دہشت گردی کے افریت سے نجات حاصل کر سکتا ہے ۔ اسی طرح مخدوم سید اپنے مریدین کو درس و تددیس دیتے وقت کہا کرتے تھے کہ فرقہ واریت ، مسلکی تعصب، عشق رسول ؐاور آل رسولؐ سے دوری، اسلام سے بے اعتنائی ، بیزاری ،جدیدعلوم و سائنس سے نفرت ،مغرب کی اندھی تقلید ، دین و مذہب کے نام پر سیاست، طاقت کے ذریعے مسلط آمریت‘ یہ تمام عناصر امت کے زوال کا سبب ہیں ۔مخدوم سید نفیس الحسن بخاری ؒکوجب 2003ء میں درگا ہ حضرت سید مخدوم جہانیاںجہانگشت ؒ اوچ شریف کا سجادہ نشین مقرر کیاگیاتو2004ء میں انہوں نے درگاہ حضرت سیدجلال الدین سرخ پوش بخاری ؒ، درگاہ حضرت سیدمخدوم جہانیاں جہانگشتؒ، درگاہ حضرت صدرالدین راجو قتال بخاری ؒ، درگاہ خضرت سید بی بی جوندی ؒ ، مقبرہ بہاول حلیم اور مقبرہ نوریہ کو اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسکو سے ورلڈ ہیری ٹیج بھی قرار دلوایا۔ سید نفیس الحسن بخاری ؒکی دعوت پر 12ممالک کے سفیروں نے اوچ شریف کا دورہ کیاتھا۔یہ وہ وقت تھا جب اوچ شریف دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ مخدوم سید نفیس نے اس موقع پر امریکی سفیر کی توجہ درگاہ حضرت جلال الدین سرخ پوش بخاری ؒ کی مرمت کی طرف مبذول کرائی تو امریکی حکومت نے 50ہزار ڈالر کا چیک امریکن قو نصلیٹ جنرل مسٹر برائن ڈی ہنٹ کے ذریعے اوچ شریف بجھوایا۔مخدوم سید نفیس الحسن بخاری ؒچیئر مین اوچ شریف ٹرسٹ نے یہ چیک صوبائی وزیر اوقاف سید سعید الحسن گیلانی کو دلوایا اور محکمہ اوقاف پنجاب نے یہ خطیر رقم درگاہ حضرت سید جلال الدین سرخ پوش بخاری ؒکی تعمیر ومرمت پر خرچ کی ۔مخدوم سید نفیس الحسن بخاری ؒ کی امن و محبت کی تعلیم و روحانیت کے چرچے1986ء میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد نواز شریف تک بھی گورنر پنجاب جنرل (ر)غلام جیلانی اور گورنر کے پی کے جنرل (ر)فضل حق کے ذریعے پہنچے۔جنرل (ر)غلام جیلانی اور جنرل (ر)فضل حق مخدوم سید نفیس الحسن بخاری ؒکے خاص عقیدت مندوں میں سے تھے۔ میاںمحمد نواز شریف نے مخدوم صاحب کی خدمات کو دیکھتے ہوئے انہیں ممبر پولیس لائزنگ کمیٹی پنجاب ، ممبر صوبائی امن کمیٹی پنجاب اور ممبر اتحاد بین المذاہب نامزد کیا ۔صوفی ازم کونسل پاکستان کے مرکزی چیئرمین کی حیثیت سے مخدوم سید نفیس الحسن بخاری ؒ نے‘ درگاہ حضرت سید مخدوم جہانیاں جہانگشت بخاری ؒ کی مرمت کیلئے امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن سے رجوع کیا اور ان کی سفارش پر امریکی حکومت نے دوسری بار گرانٹ دی۔ اس گرانٹ کا چیک مقبر ہ جہا نگیر لاہور میں ہونے والی ایک تقریب میں مخدوم سید نفیس الحسن بخاری ؒاورپیر سید ناظم شاہ کے سامنے محکمہ اوقاف کو دیا۔ اسی طرح سجادہ نشین اُوچ شریف نے درگاہ حضر ت سید ہ بی بی جوندی ؒکی مرمت کیلئے بہاولپور ڈویژن کے ایدھی الحاج شیخ مہر علی مرحوم کے فرزند شیخ نا صر سلیم ایڈوکیٹ کے ہمراہ آغا خان فاونڈیشن سے رجو ع کیا ۔ اب آغا خان فائونڈیشن کی گرانٹ سے محکمہ آثار قدیمہ نے اس دربار کی مرمت کے سلسلے کو جاری رکھا ہوا ہے۔
67سال قبل مخدوم سید مظہرحسین بخاریؒ کے گھرپیداہونے والے مخدوم سید نفیس الحسن بخاریؒ نے بچپن میں روحانی تربیت اپنے ماموں مخدوم سید برجیس بخاری ؒسجادہ نشین درگاہ حضرت سید پیر وارث شاہ ؒسے حاصل کی تھی۔پھرروحانیت کا سفر طے کرنے کے بعد مخدوم نفیس الحسن آخر دم تک نفرت کسی سے نہیں اور محبت سب سے کی تعلیمات کا پرچار کرتے رہے ۔ آج اِن کی اسی روشن خیال و امن و برداشت پر مبنی ہدایات پر قوم کوعمل کرنے کی ضرورت ہے۔