مسکراہٹیں
ایک تھانیدار نے سپاہی کی بہادری پرکھنے کیلئے اس کے کندھے پر بندوق رکھی اور گولی چلا دی مگر سپاہی جوں کا توں کھڑا رہا تھانیدار نے خوش ہو کر اسے ایک قمیض انعام میں دی۔ مگر مجھے قمیض کی نہیں پینٹ کی ضرورت ہے وہ اس لئے کہ جب آپ نے گولی چلائی تھی تو میری پینٹ خراب ہو گئی ہے سپاہی نے جواب دیا۔
٭٭٭
سردار اپنے دوست سے پرسوں میری بیوی کنوئیں میں گر گئی چوٹیں لگی ہوں گی بڑی چیخ رہی تھی۔
اب کیسی ہے دوست نے پوچھا میرے خیال میں اب ٹھیک ہو گی کیونکہ کل سے کنوئیں میں سے کوئی آواز نہیں آ رہی۔ سردار نے جواب دیا۔