بچوں اور خواتین میں غذائیت کا شعور
میگزین رپورٹ
پاکستان اس وقت کم غذائیت کے بحران کا سامنا کر رہا ہے، جو عشروں سے جاری ہے۔ اس سے خواتین اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ نیشنل نیوٹریشن سروے 2011ء کے مطابق، ایک تہائی بچے کم وزن کے حامل ہیں، 44 فیصد کم نشو و نما کا شکار ہیں۔ہمارے ہاں بچیاں نو عمری سے لے کر حمل تک خون کی کمی کا شکار رہتی ہیں جس کا تعلق عام طور پر آئرن کی کمی سے ہے۔ نیوٹریشن انڈیکیٹرز کے مطابق زچگی اور بچپن کی غذائیت کی ترقی کی شرح میںپاکستان اپنے خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت پیچھے رہ گیا ہے۔ لوگوں میں ایک صحتمند زندگی گذارنے کا شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ اس ضمن میں نجی شعبہ اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ عالمی طور پر غذائیت، ہیلتھ اور ویلنس کے ادارے اس شعبے میں مسلسل کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس چیلنج پر عملدر آمد کی کوشش میں 150 سالہ تجربے کے حامل عالمی ادارے نیسلے ہیلدی کِڈز(NHK)نیسلے ہیلدی ویمن (NHW اسی جذبے کے تحت کام کر رہے ہیں۔
نیسلے ہیلدی کِڈز پروگرام کے تحت ڈاکٹر عائشہ انیس کا کہنا ہے: ’’اچھی تربیت کر کے بچوں کو بہتر کھانے کے انتخاب کے لئے راغب کیا جا سکتا ہے۔ تاکہ وہ اچھی طرح کھائیں، اور اچھی طرح رہیں۔ بیماریوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے بھی یہ ایک طویل المدتی مفیدعمل ہے۔پاکستان میں غذائیت سے متعلقہ مسائل میں موٹاپا، غیر متعدی بیماریاں اور صحت کی دائمی حالت کے ساتھ ساتھ اچھی غذائیت کی اہمیت تیزی سے اہمیت اختیار کر رہی ہے۔ NHK پروگرام پاکستان میں 2010ء میں شروع کیا گیا۔ اب تک اس پروگرام کے تحت 100,000 سے زائد بچوں اور 500 سے زائد اساتذہ کو غذائیت سے متعلق تعلیم و تربیت دی گئی ہے، اور اس سلسلے میں ملک بھر کے 200 اسکولوں نے اس پروگرام میں حصہ لیا ہے۔ اس پروگرام کا احاطہ ملک بھر میں ہے جس میں پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخواہ کے علاقے شامل ہیں اور مزید علاقوں تک پہنچنے کا ارادہ ہے۔
اس پروگرام کے ٹرینر نجی اور عوامی شعبے کے 10 شراکت داروں کے تعاون کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جن میں چند بڑے نام جیسے کہ پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ، CARE فاؤنڈیشن، زندگی ٹرسٹ، دی فیڈرل ڈائرکٹریٹ آف ایجوکیشن اینڈ ٹرسٹ فار ایجوکیشن اور ڈیولپمنٹ آف ڈیز رونگ اسٹوڈنٹس (TEDDS) شامل ہیں۔ یہ پروگرام سال 2017ء میں 40,000 مزید بچوں تک آگہی پہنچائے گا۔ اس پروگرام سے 16 سال تک کی عمر کے اسکول جانے والے بچے فائدہ اٹھائیں گے۔ یہ این ایچ کے نصاب پر مبنی پروگرام ہے جس میں دو کتابیں شامل ہیں۔ جسے آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے مرتب کیا ہے بچوں کے لئے پھل اور سبزیاں، ناشتہ اور صحت مند دیگر غذائی اجزاء کی اہمیت بطور خاص اس نصاب میں بیان کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ٹرینر حضرات بچوں کو جسمانی سرگرمیوں ہائی فیٹ اور ہائی شوگر کے کھانوں کی اہمیت اور صحت مند کھانوں کے فوائد اور مزے سے آگاہ رکھتے ہیں۔ نیسلے ہیلدی کڈز ڈے پر آرٹ اور دستکاری کے مقابلوں کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ نیسلے کا رپوریٹ امور کے سر براہ وقار احمد نے بتایا ہے نیسلے ہیلدی کڈز پروگرام بچوں کو اچھی غذائیت اور فعال طرزِ زندگی کی اہمیت کی تعلیم دیتا ہے۔ ڈائریکٹر اکیڈمکس اور اسٹوڈنٹس افیئرز برائے بہاء الدین زکریا یونیورسٹی (BZU) ملتان، ڈاکٹر اشرف خان نے کہا: ’’یہ نہایت معلوماتی پروگرام ہے۔ نیشنل ہیلدی کڈز (NHK) پروگرام کی کامیابی پر ہم نے 2014ء میں یونیورسٹیوں میں نیسلے ہیلدی ویمن (NHW) پروگرام کا آغاز کیا۔ اس پروگرام کا مقصد نوجوانوں کو یہ تعلیم دینا تھا کہ ان کی اگلی نسل پر کس طرح غذائیت اثر انداز ہوگی۔ پروگرام کے تحت ملک بھر کی 11 یونیورسٹیوں میں 3,500 سے زائد نو جوان خواتین تک رسائی اختیار کی گئی جن میں کنیئرڈ کالج، فارمن کر سچیئن کالج اور بہاء الدین زکریا یونیورسٹی دیگر اداروں نے حصہ لیا۔