سورۃ الذاریات (مکی ہے اس میں ۰۶ آیات ہیں)۔ ذاریات ہوائوں کوکہتے ہیں ۔ مظاہر فطرت سے دلائل توحید پر استدلال ہے۔
پارہ ۷۲ کے آغاز میں سورۃ الذاریات کی آیات ہیں۔ ان آیات میں قومِ لوط، قومِ عاد ،قومِ ثمود اور فرعون کا انجام بتا کر لوگوں کو زمین وآسمان کی تخلیق کی طرف متوجہ کیا گیا ہے اور یہ اعلان کیاگیا ہے کہ انسانو ں اور جنوں کو اللہ کی عبادت کے لیے پیدا کیاگیا ہے ۔
سورۃ الطور(مکی ہے اس میں ۹۴ آیات ہیں )۔ اس کے آغاز میں اللہ رب العزت نے کو ہ طور کی قسم کھائی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بشارت دی گئی کہ اللہ آپ کی حفاظت کریگا ۔مشرکین کے خیالات کی تردید کی گئی ۔ اہل تقویٰ کو جنت کی بشارت سے سرفراز کیاگیا اور جنت کی نعمتوں کا تذکرہ کیاگیا ۔ سورۃ النجم (مکی ہے اس میں ۲۶ آیا ت ہیں)۔ النجم ستارے کو کہتے ہیں ۔ اس کی ابتدائی آیات میں نبی کریم ﷺکے معجزہ معراج کا ذکر ہے ۔ مشرکین کی مذمت اور قیامت کا تذکرہ ہے ۔ اہل تقویٰ کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ کبیرہ گناہوں اور برائی کے کاموں سے اجتناب کرتے ہیں ۔
سورۃ القمر (مکی ہے اس میں ۵۵ آیات ہیں )۔ اس سورۃ مبارکہ میں دیگر موضوعات کے ساتھ ساتھ خاص طور پر معجزئہ شق القمر کا ذکر کیا گیا ہے۔ اسی نسبت سے اس کا نام سورۃ القمر ہے۔ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مشہور معجزہ ہے جب اہلِ مکہ نے آپ سے کسی معجزہ کا مطالبہ کیا تو آپ نے چاند کی طرف اشارہ فرمایا تو اسکے دوٹکڑے ہوگئے۔
سورۃ الرحمن (مدنی ہے اور اس میں ۸۷ آیات ہیں)۔ رحمن اللہ تبارک وتعالیٰ کا اسم گرامی ہے جس کا معنی ہے بے اندازہ رحمتیں کرنے والا ۔ حضوراکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا : ’’ ہر چیز کی ایک زینت ہوتی ہے ۔قرآن کی زینت سورۃ الرحمن ہے‘‘۔اس سورت میں اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنی متعدد نعمتوں کا ذکر فرمایا ۔اور اہلِ بصیرت کو ان پرغور وفکر کی باربار دعوت دی، اور ہر بار پوچھا کہ پھر ’’تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلائو گے‘‘۔سورۃ الواقعہ (مکی ہے اس میں ۶۹ آیات ہیں)۔ یہاں واقعہ سے مراد قیامت ہے ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے ’’ جو شخص ہر رات سورۃ واقعہ پڑھے گا اسے کبھی فاقہ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔‘‘ قیامت کے آثار بیان کیے گئے ہیں اور بتایا گیا ہے انسان تین گروہوں میں تقسیم ہوجائیں گے۔ اصحاب الیمین (جنتی ) اصحاب الشمال (دوزخی ) اور السابقون (خاص مومن ) جو نیکی کے کاموں میں دوسرے تمام لوگوں سے سبقت لے جانے والے ہیں۔ سورۃ الحدید (مدنی ہے اس میں ۲۹ آیات ہیں )۔ بیان کیاگیا ہے کہ کائنات میں جوکچھ ہے وہ سب اللہ کا ہے اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانے اور دین کی اس رفعت کے لیے مال وجان قربان کرنے کا حکم دیاگیا ہے۔ دنیا کی ظاہری زیب وزینت سے دھوکا نہ کھایا جائے۔
قصّہ جونیجو کی وزارتِ عظمیٰ کا
Mar 26, 2024