٭ حضرت عبادہ بن الولید ، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے محترم صحابی حضرت ابوالیسر رضی اللہ عنہ سے اپنی ملاقات کااحوال بیان کرتے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ میں اور میر ے والد حضرت ابو الیسر ر ضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے ہم نے دیکھا کہ جو چادر اور لباس آپ نے پہنا ہو اہے وہی آپ کے غلام نے بھی پہنا ہوا ہے۔ میں نے آپ سے اس بارے میں استفسار کیا تو آپ نے بڑی محبت اور شفقت سے میر ے سر پر ہاتھ پھیر ا اور دعاء فرمائی کہ ’’اے اللہ اسے برکت عنایت فرما‘‘ پھر ارشاد فرمایا اے میرے بھتیجے ، میر ی ان دونوں آنکھوں نے دیکھا اور ان دونوں کانوں نے سنا اور اسے اس دل نے محفوظ رکھا اور آپ نے اپنے دل کی طرف اشارہ فرمایا ۔ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ بات ارشاد فرمارہے تھے کہ ’’تم ان غلاموں کو وہیں سے کھلائو جو تم خود کھاتے ہو اور وہیں سے پہنا ئو جوتم خود پہنتے ہو ‘‘ (سو میرے بیٹے ) ۔ اگرمیں اس غلام کو متاع دنیا میں سے کوئی چیز دے دوں یہ میر ے لیے اس امر سے زیادہ آسان ہے کہ وہ قیامت کے دن میر ی نیکیاں لے لے۔(مسلم)
٭ ایک شخص نے رسول اکر م صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت عالیہ میں عرض کیا۔ یارسول اللہ ہم اپنے خدمت گاروں اور خادموں کی خطائوں اور غلطیوں سے کتنی دفعہ درگزر کیاکریں ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس کا سوال سن کر خاموش رہے ۔ اس نے اپنا سوال دہرایا۔ حضور نے پھر بھی سکوت فرمایا جب اس نے تیسری مرتبہ یہی سوال کیا تو آپ نے ارشاد فرمایا ہر روز سو دفعہ درگزر کیا کرو ۔ (ابو دائو۔ ترمذی )
٭ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا غلاموں (خادموں ، ملازموں ) کے ساتھ خوش خلقی کا برتائو کر نا برکت کا موجب ہے اور بد خلقی کا برتائو کر نا بے برکتی کا سبب ہے۔(ابودائو شریف )
٭ حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارے خادم تمہارے بھائی ہیں۔ خدا تعالیٰ نے ان کو تمہارے ماتحت کردیا ہے۔ پس جس کا بھائی اس کے ماتحت ہو جو کھانا خودکھائے اس میں سے اسے کھلائے اور جو کپڑا خود پہنے وہی اسے پہنائے اور ایسی مشقت نہ لے جو اس کی طاقت سے باہر ہو اوراگر اس کی طاقت سے بڑھ کر کوئی کام اس کے سپر د کر ے تو خود بھی اس کی مدد کر ے ۔ (بخاری ،مسلم)
٭ آپ نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے غلا م پر ایسی تہمت لگائے جو اس میں نہیں ہے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس پر حد جاری کرے گا۔ (ترمذی )
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38