وزیراعظم کا فضل الرحمان کو پی ٹی آئی ارکان ڈی سیٹ نہ کرنے کا مشورہ، مولانا نے پارٹی سے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا
پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم نوازشریف سےملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے تحریک انصاف کی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی قیادت کنٹینر پر کھڑے ہوکر سیاستدانوں کے لئے نامناسب الفاظ استعمال کرتی رہی جبکہ آج انہیں خود اسی زبان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق جب کوئی رکن قومی اسمبلی استعفیٰ دےدیتا ہےتو کوئی وجہ نہیں کہ اس کا استعفیٰ قبول نہ ہو۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک انصاف کے اراکین کا استعفی واپس نہیں ہوسکتا، اور اگر ایسا ہوسکتا ہے تو جاوید ہاشمی کا استعفیٰ بھی منظورنہیں ہونا چاہیئے۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ وہ آئینی جدوجہد کررہے ہیں، آئین کےحوالےسے موقف واضح ہے اور وہ اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نواز شریف کی ساتھی اور خیر خواہ ہیں جبکہ وہ الیکشن کمیشن کے ارکان کہ استعفوں کےحق میں نہیں۔