نواز شریف نے 90 کی دہائی کی سیاست دوبارہ شروع کر دی, انتقامی سیاست کے نتائج خطرناک ہونگے : آصف زرداری
پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی گرفتاریوں پر آصف زرداری نے حکومت کیخلاف بگل جنگ بجا دیا، اپنے بیان میں آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے انیس سو نوے کی دہائی کی سیاست دوبارہ شروع کر دی، انتقامی سیاست کے نتائج خطرناک ہونگے، دو ہزار تیرہ کے عام انتخابات کو جمہوریت کی خاطر تسلیم کیا، 2013 کا الیکشن آر اوز کا الیکشن تھا، ٹربیونل کے فیصلوں سے ثابت ہو گیا کہ ن لیگ نے بیرونی مدد سے الیکشن جیتا، نواز حکومت بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے کی بجائے انتقامی سیاست کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات سے ان کے قدرتی اتحادی طالبان مضبوط ہونگے اور دہشتگردی کیخلاف جنگ کمزور پڑے گی، پاک فوج دہشتگردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑ رہی ہے، پیپلز پارٹی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کیساتھ کھڑی ہے، ہم اس جنگ میں جانیں قربان کرنے والے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، آصف زرداری نے کہا کہ قاسم ضیا کے بعد ڈاکٹر عاصم کو گرفتار کر لیا گیا ، مخدوم امین فہیم اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے، سندھ میں نیب اور ایف آئی اے بیوروکریسی کو ہراساں کر رہے ہیں ، چیف سیکرٹری سندھ بھی ضمانت پر ہیں ، یہ سب اقدامات سیاسی انتقامی کارروائیوں کو ثابت کرتے ہیں ، سندھ کو غیر مستحکم کیا جا رہا ہے، جس کے احکامات وزیراعظم ہاؤس سے آ رہے ہیں ، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کچھ دن قبل ایک ویڈیو سامنے آئی تھی، جس میں رانا مشہود شریف برداران کیلئے پیسے لیتے دیکھے جا رہے تھے، صوبائی وزیررانا مشہود کو اب تک گرفتار نہیں کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی بے خوف کارکنوں کی پارٹی ہے، ہمیں گرفتاریوں ، پھانسیوں اور کوڑوں سے شکست یا ڈرایا نہیں جا سکتا، نواز شریف نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا، ہم وہ نہیں جو معافیں مانگ کر جدہ بھاگے، قوم جانتی ہے کہ نواز شریف واحد سیاست دان ہے جنہوں نے معافی مانگی -
سندھ میں کارروائیوں پر آصف زرداری کا پہلا ردعمل جون میں آیا ، جب سیاست میں مفاہمت کے جادوگر نے بیان دیا کہ پیپلز پارٹی کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے ورنہ اینٹ سے اینٹ بجا دینگے-
مفاہمت کے بادشاہ آصف علی زرداری پہلی بار سترہ جون کو سیاسی مخالفین کیساتھ ساتھ سیکیورٹی ایجنسیوں پر برسے اور کڑی تنقید کا نشانہ بنایا،جارحانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے فوجی جرنیلوں پر چڑھائی کی -
زرداری نے اعلان جنگ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی کو تنگ کیا گیا تو وہ اینٹ سے اینٹ بجا دینگے۔
زرادری نے اپنی تقریر میں سابق صدر پرویز مشرف پر بھی خوب گرجے اور کہا کہ خود کوبہادرکمانڈرکہنے والا مشرف تین ماہ بھی جیل میں نہیں رہ سکتا۔ جبکہ انہوں نے دھمکی دی کہ جس دن پیپلز پارٹی کھڑی ہو گی سب کچھ بند ہو جائیگا-
آصف زرداری کے بیان پر حکومتی رہنماؤں نے شدید ردعمل کا اظہارکرتے ہو کہا کہ سیکیورٹی اداروں پر بیان بازی کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی ، جبکہ انہوں نے آصف زرداری کو تحمل سے کام لینے کا مشورہ بھی دیا-
میثاق جمہوریت مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان ایسا معاہدہ ہے جس کے تحت ایک دوسرے کے خلاف کارروائی سے اجتناب کا فیصلہ کیا گیا تھا
چودہ مئی دو ہزار چھ کو مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے سربراہان کے درمیان مثیاق جمہوریت طے پایا، یہ تاریخی معاہدہ آٹھ صفحات پر مشتمل ہے۔ چارٹر آف ڈیموکریسی میں دونوں جماعتوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ وہ کسی فوجی حکومت میں نہ تو شامل ہونگے اور نہ ہی حکومت میں آنے اور منتخب حکومت کے خاتمے کیلئے فوج کی حمایت طلب کریں گے، میثاق جمہوریت میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف کارروائی سے اجتناب کریں گی،جبکہ تین مرتبہ وزیراعظم بننے کی پابندی کا خاتمہ کیا جائے گا،اقتدار میں آنے کے بعد ایسا کمیشن تشکیل دیا جائے گا جو جمہوری حکومتوں کو ہٹانے اور کارگل جیسے واقعات کی تحقیقات کرے گا۔ میثاق جمہوریت کے مطابق فوج اور خفیہ ایجنسیوں میں وسائل کے ضیاع کو روکنے کے بارے میں سفارشات مرتب کی جائیں گی، ملٹری لینڈ اور کنٹونمنٹ بورڈ کو وزارت دفاع کے تحت کرنے اور ایسا کمیشن بنایا جائے گا جو بارہ اکتوبر انیس سو ننانوے کے بعد فوج کو الاٹ کی گئی زمینوں کے کیسوں کا جائزہ لے گا۔ چارٹر آف ڈیموکریسی کے مطابق آئی ایس آئی، ملٹری انٹیلی جنس اور تمام دیگر خفیہ ایجنسیوں کو منتخب حکومت کے ماتحت بنانے اور تمام خفیہ ایجنسیوں کے سیاسی ونگ ختم کئے جائیں گے، فوج اور عدلیہ کے تمام افسران اراکان پارلیمنٹ کی طرح اپنی جائیداد اور آمدنی کے گوشوارے جمع کرانے کے پابند ہونگے۔ ڈیفنس کابینہ کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم کے پاس ہو گی، ایل ایف او، آئین میں ساتویں ترمیم کے تحت طریقہ انتخابات اقلیتوں اور خواتین کی نشستوں میں اضافے، ووٹنگ کی عمر میں کمی اور پارلیمنٹ کی نشستوں میں اضافے جیسی ترامیم کو ختم کیا جائے گا-