سرجیکل سٹرائیک کا انڈین دعویٰ تسلیم کرنے سے گریز ، کنٹرول لائین کی صورتحال سے آگاہ ، پاکستان اور بھارت سے رابطے میں ہیں: امریکہ
امریکہ کے محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے بھارت کے سرجیکل سٹرائیک کے دعوے کو تسلیم کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کے لئے دونوں ممالک سے رابطے میں ہے۔ ترجمان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی کشیدگی پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، کشیدگی ختم کرنے کے لئے دونوں ممالک سے رابطے میں ہیں جب کہ دونوں ممالک کی افواج بھی آپس میں رابطے میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تمام شراکت داروں سے مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور بھارتی وزیردفاع میں27 ستمبر کو رابطہ ہوا تھا۔ جان کربی کا کہنا تھا کہ جان کیری نے بھارت کوخبردارکیاتھاکہ کشیدگی میں اضافہ نہ کیاجائے۔لائن آف کنٹرول کی صورتحال سے مکمل طور پر آگاہ ہیں۔ خطے کودہشتگردی سے لا حق خطرے پرتشویش ہے۔ دہشتگرد گروہوں کےخلاف کارروائی پرزوردیتے رہیں گے اور انھی خطرات پر ہماری مستقل توجہ مرکوزہے۔ انہوں نے کہا دونوں ممالک کو ہمارا پیغام یہی ہوگا کہ وہ خطرات سے نمٹنے اور ایسے اقدام سے بچنے کے لیے جن سے کشیدگی میں اضافہ ہو، بات چیت کا راستہ اختیار کریں۔ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھے اور دونوں ممالک کی جانب سے مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔ امریکہ اس خطے کو دہشت گردی سے لاحق خطرات پر مسلسل تشویش کا اظہار کرتا رہا ہے۔ دہشت گردی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی ہے۔ ہم لشکر طیبہ، حقانی گروپ اور جیش محمد جیسے شدت پسند گروپوں کے خلاف کارروائی کرنے پر زور دیتے رہیں گے۔ ترجمان سے پوچھا گیا کہ کیا امریکہ اوربھارت کے درمیان اس مبینہ سرجیکل سٹرائیک سے قبل کوئی بات چیت ہوئی تھی؟اس پر جان کربی کا کہنا تھا کہ میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ جان کیری کی بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے ساتھ 27 ستمبر کو بات چیت ہوئی تھی جس میں انھوں نے 18 ستمبر کو ہونے والے اوڑی حملے کی مذمت کی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ جان کیری نے ہر طرح کی دہشت گردی کی بھی مذمت کی تھی اور تناو¿ میں اضافے کی صورت میں محتاط رہنے کا کہا تھا۔