پانامہ لیکس نظرانداز کر سکتے ہیںنہ نوازشریف سے مفاہمت ہوئی‘ فضل الرحمن نے خواب دیکھا: زرداری
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمن سے کسی ملاقات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ احتساب کا عمل سب سے پہلے وزیراعظم کے خاندان سے شروع کیا جائے۔ پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف سے کوئی مفاہمت نہیں ہوئی اس معاملے پر میرا اور پارٹی کا موقف ایک ہے۔ پانامہ لیکس کا معاملہ نظرانداز کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ دبئی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر دوسری جماعتوں سے بھی مشاورت کی گئی ہے اس بارے میں تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔ پیپلزپارٹی پانامہ لیکس کے معاملے کو اٹھانے کا فیصلہ کرچکی ہے۔ مولانا فضل الرحمن سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ پانامہ لیکس کا مسئلہ حل ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیںگے۔ حکومت کو اس معاملے پر پوزیشن واضح کرنا ہوگی۔ مولانا فضل الرحمن کو مفاہمت خواب میں نظر آئی ہے،کسی کو خواب دیکھنے سے نہیں روک سکتے۔ پارلیمانی کمیٹی ٹی او آر کی تیاری میں مصروف ہے۔ پانامہ لیکس پر پارٹی سے الگ موقف کی میڈیا رپورٹس کا مقصد ابہام پھیلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے مسئلے کو ہر فورم پر اٹھایا ہے اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا، ا س معاملے پر نوازشریف سے کسی سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ میڈیا کے کچھ حلقوں میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر انکی کسی قسم کی انڈرسٹینڈنگ ہوگئی ہے، قطعی غلط، بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔ انہوں نے یہ بات اس وقت کی جب ان کی توجہ اس جانب دلائی گئی کہ ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں کہا گیا ہے کہ آصف علی زرداری مفاہمتی پالیسی کے تحت وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ کسی انڈرسٹینڈگ پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے نہ صرف ان رپورٹروں کی تردید کی بلکہ یہ بھی کہا کہ پارٹی نے فیصلہ کر لیا ہے کہ پانامہ لیکس کے مسئلے کو ہر فورم پر اٹھایا جائیگا اور اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ اس سلسلے میں پارلیمانی کمیٹی پہلے ہی قائم کر دی گئی ہے جو پانامہ لیکس کی تحقیقات اور اس کے ٹرمز آف ریفرنس بنارہی ہے۔ پیپلزپارٹی نے نہایت سوچ و بچار کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ نہ صرف یہ کہ پارٹی کے اندر اس پر مشاورت ہوئی ہے بلکہ دیگر سیاسی پارٹیوں سے بھی مشاورت کے عمل کے بعد پارٹی نے پانامہ لیکس پر موقف اختیار کیا ہے۔