کرپشن کی باتیں بہت ہو رہی ہیں اب تبدیلی نظر آئے گی: مراد علی شاہ،88 ووٹ لے کر وزیراعلیٰ سندھ منتخب
کراچی (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سید مراد علی شاہ کو صوبہ سندھ کی اسمبلی نے بھاری اکثریت کے ساتھ نیا وزیراعلیٰ منتخب کر لیا ہے اور انہوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ گورنر ہائوس میں گورنر سندھ عشرت العباد نے ان سے حلف لیا۔ انہوں نے اردو میں حلف اٹھایا۔ سید مراد علی شاہ سندھ کے 27 ویں وزیراعلیٰ ہیں۔ ان کا مقابلہ پاکستان تحریک انصاف کے خرم شیر زمان سے تھا۔ ووٹنگ کے بعد نتائج کا اعلان کرتے ہوئے سپیکر آغا سراج درانی نے کہاکہ 168 ارکان پر مشتمل اسمبلی کے 91 ارکان نے ووٹنگ میں حصہ لیا۔ مراد علی شاہ نے 88 جبکہ خرم شیر زمان نے تین ووٹ حاصل کئے ہیں۔ ایم کیو ایم، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن کے 6 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تاہم مسلم لیگ (ن) کے امیر حیدر شیرازی اور عاقب خان جتوئی نے ذاتی حیثیت میں مراد علی شاہ کو ووٹ دیا۔ نئے وزیراعلیٰ کے منتخب ہونے کے موقع پر وہاں جئے بھٹو کے نعرے لگائے گئے اور ڈیسک بجاکر خیرمقدم کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی کوشش تھی کہ مراد علی شاہ کو بلامقابلہ کامیاب کرایا جائے لیکن تحریک انصاف نے ساتھ نہیں دیا، دیگر اپوزیشن جماعتوں ایم کیو ایم، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن کا کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا۔ اجلاس میں خفیہ بیلٹ یا ہاتھ اٹھا کر رائے شماری کی بجائے انتخاب کے لئے ارکان کا نام پکارا جاتا رہا اور وہ سٹاف کو اپنا اسمبلی کارڈ دے کر اپنے امیدوار کے نام پر نشان لگاتے رہے۔ مراد علی شاہ کو پہلا ووٹ سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے ڈالا۔ پیپلزپارٹی کے 4 ارکان عدم موجودگی کے باعث ووٹنگ میں حصہ نہیں لے سکے۔ ان ارکان میں سابق وزیر اطلاعات شرجیل میمن، اویس مظفر، علی نواز شاہ اور نوشہرو فیروز والے مراد علی شاہ شامل ہیں۔ ذوالفقار مرزا کے بیٹے حسنین مرزا نے بھی مراد علی شاہ کو ووٹ دیا۔ ارکان اسمبلی نے مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ حلف برداری کی تقریب میں بلاول بھٹو زرداری‘ سید قائم علی شاہ‘ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ‘ سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی‘ راجہ پرویز اشرف‘ ڈی جی رینجرز سندھ‘ ڈی جی نیب سندھ‘ پیپلزپارٹی پنجاب کے رہنما میاں منظور وٹو نے بھی شرکت کی۔ میاں منظور احمد وٹو نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال‘ تنظیمی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دریں اثناء چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ملاقات کی۔ ترجمان کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات میں ہدایت کی کہ وزیراعلیٰ انفراسٹرکچر‘ تعلیم‘ صحت اور امن و امان کی صورتحال پر توجہ دیں‘ غربت میں کمی‘ لوگوں کا طرز زندگی بہتر بنانا بھی اہم ذمہ داری ہے۔ امید کرتے ہیں آپ عوام دوست پالیسیاں بناکر زراعت کو ترقی دیں گے‘ ثقافتی ورثے کے فروغ کیلئے کاٹیج انڈسٹری کو ملکی‘ غیرملکی منڈیوں میں لیکر جائیں گے‘ یقین ہے نئے وزیراعلیٰ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو شہید کے ویژن کو آگے لیکر چلیں گے۔ قائم علی شاہ نے ہمیشہ وفاداری اور محنت سے کام کیا ہے۔ قائم علی شاہ پارٹی کا اثاثہ ہیں۔ لیڈر اور پارٹی ورکر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں سندھ کابینہ کی تشکیل سے متعلق ناموں پر بھی غور کیا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق سندھ کی سات رکنی کابینہ آج حلف اٹھائے گی۔ محکمہ داخلہ اور خزانہ کے قلمدان وزیراعلی مراد علی شاہ اپنے پاس رکھیں گے۔ مخدوم جمیل الزمان سینئر وزیر کا حلف اٹھائیں گے۔ وزراء میں نثار کھوڑو، سہیل انور سیال، ناصر شاہ، گیان چند، سکندر میندھرو، جام مہتاب ڈہر شامل ہیں۔ مولا بخش چانڈیو، مرتضیٰ وہاب اور قیوم سومرو مشیر ہوں گے۔
کراچی (وقائع نگار + نوائے وقت رپورٹ + نیٹ نیوز + ایجنسیاں) سندھ کے نومنتخب وزیراعلی سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے مجھ پر اعتماد کیا ہے انکا شکرگزار ہوں۔ کوشش ہو گی کہ پورے ایوان کو ساتھ لیکر چلوں۔ سیاسی قیادت الطاف حسین، پیرپگاڑا اور عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سندھ کو بہت سے مسائل درپیش ہیں جب تک سب دوست ساتھ نہیں ہوں گے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ تحریک انصاف کا جمہوری طریقے سے مقابلہ کرنے کا شکریہ شاید تحریک انصاف ہارنے کیلئے الیکشن لڑنے کی عادی ہو چکی ہے۔کاش اس موقع پر میرے والدین بھی یہاں موجود ہوتے۔ بینظیر بھٹو کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔ مجھ پر اور میری صلاحیتوں پر اعتماد کرنے پر ارکان کا شکرگزار ہوں۔ اللہ تعالیٰ کی مرضی کے بغیر کوئی چیز ممکن نہیں۔ میری والدہ کی دعائوں اور والد کی رہنمائی نے مجھے یہاں پہنچایا۔ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا اعتماد کرنے پر شکرگزار ہوں۔ کوشش کروں گا کہ قیادت، دوست اور عوام کی امیدوں پرپورا اتروں۔ ایم کیو ایم کے دوستوں کا شکرگزار ہوں، خاموشی بھی حمایت ہی ہے۔ اس لئے خاموش رہنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ شاید اکیلا کچھ نہیں کر سکتا سب کے تعاون کی ضرورت ہو گی۔ میر ی استاد شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ہیں۔ میری تین ترجیحات ہیں، عوامی خدمت، عوامی خدمت اور عوامی خدمت، انتظامی ڈھانچے کو فعال بنایا جائے گا۔ میرٹ پر افسروں کا تقرر یقینی بنائوں گا۔ قائم علی شاہ کی بدولت آٹھ سال مثالی امن و امان قائم ہوا ہے۔ صوبے کے ہر بچے کی تعلیم میری خواہش ہے۔ سندھ کا ہر شہری خود کو محفوظ سمجھے۔ آج کل کرپشن کی باتیں بہت ہو رہی ہیں اب تبدیلی نظر آئے گی۔ مراد علی شاہ نے اپوزیشن کو دعوت دیتے کہا کہ صاف کراچی، سرسبز تھر کیلئے آئو اکٹھے مل کر چلیں۔ مراد علی شاہ نے قائم علی شاہ کو استاد مانتے ہوئے کہا کہ وہ مجھے ہر جگہ اپنے ساتھ رکھتے تھے۔ صبح 9 بجے دفتر ہوں گا جو نہیں آئے گا وہ خود کو دیکھ لے۔ عوامی طرز حکومت میں تبدیلی دیکھیں گے۔ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی ثمر علی خان نے کہا کہ مراد علی شاہ فی الحال معیشت درست کریں، آپ کو امن و امان بہتر کرنا ہے، انفراسٹرکچر بہتر بنانا ہے، پی ٹی آئی کے وزارت اعلی کے امیدوار خرم شیر زمان نے کہا کہ کچھ تو تھا جس کی وجہ سے اتنی بڑی تبدیلی آئی ہے۔ مراد علی شاہ کوتحریک انصاف کی طرف سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ جانتا تھا اپوزیشن ساتھ نہیں دے گی، 3 ووٹ ہی حاصل کروں گا۔ سندھ میں 40 فیصد سکول بند پڑے ہیں، 40 فیصد گھوسٹ ملازمین ہیں۔ لاڑکانہ سمیت سندھ کے تمام شہروں میں ہسپتالوں کا برا حال ہے میں نہیں پورا ملک کہہ رہا ہے کہ سندھ میں کرپشن کا بازار گرم ہے۔ جب بھی کرپشن کی بات ہوتی ہے تو سندھ کانام پہلے آتا ہے۔ ہر جگہ تعلیم اور امن و امان کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ ہم نے آواز اٹھائی مگر ہمیں دبا دیا گیا۔ سب سے پہلے رینجرز کو پورے سندھ میں اختیارات دیں۔ ملزم فرار ہوکر لاڑکانہ جاتا ہے تو رینجرز کو لاڑکانہ میں ملزم پکڑنے کی اجازت دیں۔ ایم کیوایم کے رئوف صدیقی کو سپیکر اسمبلی کے حکم پر جیل سے اسمبلی میں لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اچھا حکمران اللہ کی طرف سے مخلوق پر انعام ہوتا ہے۔ مراد علی شاہ کی ایک بات پسند آئی وہ ان کے پاس بھی آئے جنہوں نے انہیں ووٹ نہیں دیا۔ مراد علی شاہ کی انکساری اچھی لگی۔ سپیکر صاحب نے مجھے اجلاس میں بلانے کیلئے آرڈر جاری کیا، خوشگوار حیرت ہوئی۔ سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے کہا کہ اپنے دوست اور پرانے ساتھی کے فرزند مراد علی شاہ کو مبارکباد دیتا ہوں۔ مراد علی شاہ ہماری قیادت کی چوائس ہیں‘ پورے سندھ کے عوام کی توقعات مراد علی شاہ سے ہیں۔ زیادہ نہیں بولنا چاہتا کبھی کبھی زیادہ بولنا نقصان دہ ہوتا ہے۔ زیادہ بولنے سے آگے بیٹھنے والا شخص پیچھے چلا جاتا ہے۔ آصف زرداری‘ بلاول بھٹو کی عوام سے کمٹمنٹ ہے‘ وہ توقعات پوری کریں گے‘ ذوالفقار مرزا کے صاحبزادے حسنین مرزا نے میڈیا سے گفتگو کرتے کہاکہ وزیراعلیٰ سندھ کی تبدیلی خوش آئند ہے۔ رینجرز سندھ میں امن و امان کیلئے کام کر رہی ہے‘ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں میں تصادم کی کیفیت ہے۔ نئی کابینہ کو یہ مسائل درپیش ہونگے۔ فنکشنل لیگ کے رہنما نندکمار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چہرے بدلنے سے نظام تبدیل نہیں ہوتا‘ ووٹ نہ دے کر ہم نے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ پیپلزپارٹی کو ساری ڈکٹیشن دبئی سے آتی ہے‘ دیکھیں گے مراد علی شاہ سندھ کے لئے کیا کرتے ہیں۔ کہیں مراد علی شاہ بھی قائم علی شاہ کی طرح وزیراعلیٰ نہ بن جائیں۔سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ وہ مہاجروں کو گلے لگائیں اور فاصلے کم کریں۔ خواجہ اظہار الحسن جمعہ کو سندھ اسمبلی میں نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے بعد خطاب کر رہے تھے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ایک قوم کو دیوار سے لگا کر سنگین غلطی کی جا رہی ہے۔