مساجد کے لئے غیر ملکی امداد: پابندی پر غور کر رہے ہیں: فرانسیسی وزیراعظم
پیرس (اے پی پی+ اے ایف پی ) فرانس کی حکومت نے ملک میں مساجد کیلئے غیرملکی امداد پر پابندی کا عندیہ دیا ہے ۔ فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق گذشتہ روز ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم مینوئل والز نے بتایا وہ ملک میں شدت پسندوں کے حالیہ حملوں کے بعد مساجد کیلئے غیرملکی امداد پر پابندی لگانے پر غور کررہے ہیں ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ چرچ پر حملہ اور ایک پادری کا قتل ہماری ناکامی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک دہشتگرد عدیل کرمیچی جس کے خلاف مقدمہ زیرسماعت تھا اس کی رہائی ایک غلطی تھی ان کا کہنا تھا ججز کو دہشتگردی کے واقعات کا ذمہ دار قرار دینا آسان ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے مقدمات میں ججز کو انتہائی ذمہ داری اور توجہ کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ دہشتگرد عدیل کرمیچی کو الیکٹرانک ٹیگ کے ساتھ ضمانت پر رہا کیا گیا جس نے بعد میں چرچ پر حملہ کیا اور ایک بزرگ پادری کو قتل کردیا۔ مینوئل والز کا کہنا تھا کہ دونوں دہشتگرد عدیل کرمیچی اور عبدالملک پیتیجئن سکیورٹی ایجنسیوں کی واچ لسٹ میں تھے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزیرداخلہ برنارڈ کازینو جن کے پاس مذہبی امور کی وزارت بھی ہے‘ فرانس اور اسلام کے درمیان تعلقات کیلئے ایک نئے منصوبے پر کام کررہے ہیں۔ا ن کا کہنا تھا کہ فرانس کی تمام مساجد میں تعینات اماموں کی تربیت بھی کسی دوسرے ملک کے بجائے فرانس میں ہی کی جائے گی۔