آئین کے سوا کوئی تھرڈ امپائر نہیں : پرویز رشید‘ پی ٹی آئی سے آج ہی معنی خیز مذاکرات کو تیار ہیں : خواجہ آصف
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ تھرڈ امپائر کا کوئی وجود نہیں، عمران خان کارکنوں کو ورغلا رہے ہیں۔ عمران خان جان لیں لوگ انکے دھرنے میں شریک نہیں ہونا چاہتے، آئندہ الیکشن 2018ء میں ہی ہوں گے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ عوام ووٹ کے ذریعے حکومت لانے اور نکالنے کے عمل پر یقین رکھتے ہیں، آئین کے سوا کوئی تھرڈ امپائر نہیں، عوام کو سمجھنا چاہئے کہ عوام نے دھرنے اور لانگ مارچ میں انکا ساتھ نہیں دیا۔ عمران کو معلوم نہیں کہ اگلا الیکشن کارکردگی کی بنیاد پر ہوگا، لوگ عمران سے 2018ء الیکشن میں حساب لیں گے۔ دریں اثناء میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے مذاکرات صحیح سمت میں بڑھ رہے تھے۔ شیخ رشید کی سرگوشی پر عمران خان نے اپنی مذاکراتی ٹیم پر عدم اعتماد کرتے ہوئے مذاکرات کو ویٹو کردیا حکومت جمہوری آزادی میں رکاوٹ نہیں ڈالے گی، انتخابات پانچ سال بعد ہی ہوں گے، تشددکے ذریعے تبدیلی کا راستہ اختیار نہ کیا جائے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام نے حکومت کو پانچ سال کا مینڈیٹ دیا ہے۔ نوازشریف عوام کے ووٹ سے وزیراعظم بننے ہیں، استعفیٰ دینے کا مطالبہ بلا جواز ہے، جلسہ کرنا ہر ایک کا جمہوری حق ہے، حکومت نے کبھی کسی کو جلسہ سے نہیں روکا تحریک انصاف کے جلسے جلوسوں اور دھرنوں میں کوئی رکاوٹیں نہیں کھڑی کیں، حکومت نے صبر و تحمل سے کام لیا ہے، لوگوں کو طاقت کے استعمال پر اکسانا پاکستان کی خدمت نہیں ہے، تشدد کے ذریعے تبدیلی کا راستہ اختیار نہ کیا جائے، عمران خان کہیں بھی گئے ہم نے ان کا راستہ نہیں روکا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دیکھ کر مخالفانہ نعرے لگانے والے سوچیں کل ان کے ساتھ بھی ایسا ہوسکتا ہے، ہم اپنے کارکنون کو گالیاں دینا اور مخالفانہ نعرے لگانا نہیں سکھائے۔ تحریک انصاف کی ٹیم سے حکومت مذاکرات کررہی تھی، مذاکراتی عمل آگے بڑھ رہا تھا شیخ رشید نے عمران خان کے عمل کو ویٹو کردیا عمران خان کے کان میں سرگوشیاں شیخ رشید کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم اپنے کارکنوں کو منفی سیاست کرنے کی ترعیب نہیں دیتے۔ عمران خان کیخلاف بھی نعرے لگ سکتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں تحریک انصاف کا جلسہ بڑا تھا ہم مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں۔ تحریک انصاف کو دعوت دیتا ہوں کہ آج ہی بیٹھ جائیں یا معنی مذاکرات ہیں۔ تحریک انصاف کا کوئی رکن استعفیٰ نہیں دینا چاہتا، استعفیٰ دینا صرف حکومت کو دبائو میں لانے کیلئے تھا۔ لوگ تو پی ٹی آئی نے الیکشن میں بھی جمع کرلئے تھے، ہم تو آج رات سے ہی مذاکرات شروع کرنے کو تیار ہیں۔ مذاکرات میں سب سے بڑی رکاوٹ نواز شریف کے استعفے کا مطالبہ تھا۔ انتخابی اصلاحات اور گڈ گورننس سمیت تمام معاملات طے کئے جاسکتے ہیں۔ آج بھی نواز شریف کے استعفے پر ضد کریں گے تو یہ ان کی نیت کی خرابی ہے۔ ایک گھر میں ایک سے زائد میٹروں کے خلاف کارروائی پہلے ہی چل رہی ہے۔ عمران نے زمان پارک اور بنی گالہ میں تین تین جبکہ شاہ محمود قریشی نے آٹھ میٹر لگا رکھے ہیں۔ اکتوبر 2013 میں بجلی کی قیمتوں میں ردوبدل کیا گیا تھا۔ زیادہ بل دینے والوں کا تعین ہوتے ہی ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ تحقیقات کررہے ہیں اگر جعلسازی کے ساتھ بجلی کے بل زیادہ آئے تو حکومت پیسے واپس کرے گی۔ رمضان سمیت کئی مہینوں میں عوام کو زیادہ بجلی دی اس لئے بل زیادہ آئے۔ مذاکرات سے نہ پہلے بھاگے تھے نہ آج بھاگے ہیں، سیاست ممکنات کا کھیل ہے، ناممکنات کا نہیں۔ کنٹینر میں کھڑے ہوکر روزانہ استعفے کے مطالبہ سے ماحول خراب کرتے جارہے ۔خواجہ آصف نے کہا کہ ایک سے زیادہ بجلی کے میٹر لگانا غیرقانونی ہے، بنی گالہ اور زمان پارک میں عمران کے گھروں میں 3، 3 میٹر لگے ہیں جبکہ شاہ محمود قریشی نے بھی 8 میٹر لگا رکھے ہیں۔ ایسا جرم عام آدمی کرے تو اسے ہتھکڑیاں لگا دی جاتی ہیں، آج دونوں لیڈروں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو اچھی حکومت دیں، اگر ہم مسائل حل نہ کر سکے تو پھر ہمیں قیمت ادا کرنی پڑیگی۔ ہمیں عوامی مسائل حل کرنے کیلئے مینڈیٹ ملا ہے، کھلے ذہن اور نیت کے ساتھ معاملات درست کرنا چاہئیں، عمران کی باتوں میں تضاد ہے۔ وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان نے 13 مئی کے انتخابات سے پہلے بھی اسی جگہ بڑا جلسہ کیا تھا لیکن الیکشن میں عوام نے انہیں ووٹ نہیں دیئے اسلئے جلسے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ دو ماہ سے ہمیں مفلوج کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ہم اپنی کارکردگی بہتر کرنے کی کوشش کرینگے، گورننس کا حساب عمران خان کو خیبر پی کے میں دینا ہے، ہمیں وفاق اور پنجاب کا۔
پرویز رشید