روس کی پاکستان کو توانائی منصوبوں‘ سٹیل ملز کی بحالی کیلئے 2 ارب ڈالر قرضہ کی پیشکش
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان اور روس نے بین الحکومتی اور نجی شعبوں کے درمیان تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک نے عزم ظاہر کیا ہے کہ متفقہ منصوبوں پر عملدرآمد میں تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔ پاکستان روس بین الحکومتی کمشن کا اجلاس ہوا۔ روس کی طرف سے توانائی منصوبوں سٹیل ملز کی بحالی کے لئے 2بلین ڈالر قرضہ دینے کی پیشکش کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے پاکستان کے وفد کی قیادت کی۔ اجلاس کے بعد مشترکہ بیان پر دستخط کئے گئے جس میں کہاگیا ہے کہ دونوں ممالک تیل اور گیس کی تلاش‘ تیرنے والے ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر‘ گوادر سے نواب شاہ کے درمیان گیس پائپ لائن کی تعمیر‘ سسمیک ڈیٹا کے تبادلہ‘ ایل پی جی پراسیسنگ بجلی کی پیداوار کے یونٹوں کی تعمیر اور مرمت کے منصوبوں میں تعاون کریں گے۔اجلاس میں کاسا 1000 منصوبے اور تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا گیا۔توانائی سیکٹر کی بڑی کمپنیوں نے پاکستان کے ساتھ تعاون میں دلچسپی ظاہر کی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔دریں اثناء روس کے سرکاری شعبہ کی توانائی کی سب سے بڑی کمپنی ٹینکو پرومیکسپورٹ کے ڈی جی نے وزیر خزانہ سے ملاقات کی۔ ڈی جی نے پاکستان کے توانائی کے مختلف منصوبوں میں شرکت کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔روسی بینک وی ٹی بی کے سینیئر ایگزیکٹوز نے بھی وزیر خزانہ سے ملاقات کی۔ کمپنی کے وفد نے توانائی کے منصوبوں کے لئے ایک بلین ڈالر کا کریڈٹ دینے کی پیشکش کی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ بینک توانائی کے علاوہ دوسرے شعبوں میں بھی منصوبوں پر عمل کرے‘ سٹیل سیکٹر کی کمپنی کے وفد نے بھی وزیر خزانہ سے ملاقات کی۔کمپنی نے پاکستان سٹیل ملز کی بحالی اور مرمت کے کام میں دلچسپی ظاہر کی۔ان ملاقاتوں میں روسی حکومت کی طرف سے پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کے لئے ایک بلین ڈالر کا قرضہ دینے کی پیشکش کی گئی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت سٹیل ملز کے 26فیصد شیئرز فروخت کرنا چاہتی ہے۔ روسی کمپنی قرضہ کی بجائے اس کی نجکاری کے عمل میں حصہ لے۔ پاکستان روس مشترکہ حکومتی کمشن کے اجلاس میں باہمی تجارت بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق توانائی، تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر دونوں ملکوں نے اتفاق کیا ہے۔ روس نے گوادر پورٹ پر ایل این جی ٹرمینل اور گوادر پائپ لائن میں تعاون کی پیشکش کی۔ وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق روس جیالوجیکل سروے میں پاکستان کی مدد کرے گا۔ روس ایل پی جی پراسیسنگ اور گیس کی بہتری کیلئے ٹیکنالوجی دینے پر متفق ہے۔ روسی بنک نے پاکستان کو توانائی کے شعبے میں ایک ارب ڈالر قرضہ کی پیشکش کی ہے۔ دوسری جانب روس کی ایک سرکاری کمپنی نے پاکستان سٹیل کی بحالی میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ روسی سرکاری کمپنی نے پاکستان سٹیل کی بحالی کیلئے مزید ایک ارب ڈالر قرض کی پیشکش کی ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان سٹیل کی نجکاری کا ارادہ رکھتی ہے۔ کمپنی قرض دینے کی بجائے نجکاری میں حصہ لے۔ روسی سٹیٹ EENGERGانٹرپرائز، کے چیف ایگزیکٹو نے جمعہ کو ماسکو میں وزیر خزانہ اسحق ڈار سے ملاقات کی اور دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے اپنی کمپنی کی آمادگی کا اظہار کیا۔