حکومت کسی کی بھی ہو چین سب کا دوست ہے،،سب کو مل کر اقتصادی راہداری منصوبے کو آگے بڑھانا ہے: نوازشریف
اسلام آباد میں پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ اےپی سی میں شرکت پرتمام سیاسی رہنماؤں کاشکر گزارہوں،سیاسی نظام پختہ ہورہا ہے،سیاستدانوں نے ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے،جمہوری طریقے سے انتقال اقتدار خوش آئند اقدام ہے،انکا کہنا تھا کہ قومی معاملات پراتفاق رائےسےچلناچاہتےہیں،میری خواہش ہے کہ یہ دورافہام وتفہیم کے زریعے گزرے،قومی امورپرسب کامتحدہوناایک اچھی روایت ہزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کامنصوبہ قوم کےسامنےہے،اقتصادی راہداری منصوبےپرسب کومتحد ہوکر آگےبڑھنا چاہیے،منصوبےپرکسی کے بھی تحفظات ہیں تو انہیں ضرورسنیں گے اور ان تحفظات کو دور کریں گوزیراعظم کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت میں ہم نے سڑکوں پرمظاہرےنہیں کیےبلکہ اتفاق رائےسے اٹھارویں ترمیم کومنظورکیا،انکا کہنا تھا کہ سانحہ صفورا کوملزم گرفتارکرنے پروزیراعلی سندھ مبارکباد کے مستحق ہیں،،ملزمان کو قرار واقعی سزا ملنی چاہے۔
اقتصادی راہداری منصوبے پر تحفظات دور کرنےکیلئے بلائی گئی آل پارٹیز کا کانفرنس کا آغاز میں مولانا فضل الرحمان نے تلاوت کلام پاک کی جس کے بعد وزیر اعظم نے شرکا سے ابتدائی خطاب کیا
وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت پاک چین اقتصادی راہداری پر اپوزیشن جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد اسلام آباد میں کیا گیا،اجلاس میں وفاقی وزراء اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سمیت پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، اے این پی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام اور نیشنل پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے،،کانفرنس کا آغاز مولانا فضل الرحمان کی تلاوت کےبعد کیا گیا جس کےبعد وزیراعظم نوازشریف نے مختصر خطاب کا