پاکستان رینجرز اور بھارتی بی ایس ایف کے 2 روزہ مذاکرات لاہور میں ختم ہو گئے۔ اجلاس میں سرحدی امور سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے۔ مذاکرات میں سرحدی امور باہمی مشاورت اور رابطے سے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ مذاکرات کے بعد جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق چھوٹے معاملات لوکل کمانڈرز فلیگ میٹنگز میں طے کئے جائیں گے۔ غلطی سے سرحد پار کرنے والوں کی واپسی کا معاملہ اتفاق رائے سے حل کیا جائے گا۔ غلطی سے سرحد عبور کرنے والوں کی تصدیق کے بعد انہیں واپس بھجوایا جائے گا۔ بارڈر کراسنگ، منشیات اور دیگر ممنوعہ اشیاءکی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے مو ثراقدامات کئے جائیں گے۔ فورسز سرحدی نگرانی مزید موثربنائیں گی۔ غیرقانونی اقدامات روکنے کیلئے معلومات کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا۔ ورکنگ باؤنڈری پر دفاعی تعمیرات کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی۔ طے پایا کہ ورکنگ باؤنڈری کے قریب دفاعی تعمیرات نہیں کی جائیں گی۔ دفاعی تعمیرات سے متعلق معاملات باہمی افہام و تفہیم سے حل کئے جائیں گے۔ بلااشتعال فائرنگ کی روک تھام کیلئے سرحدی محافظ اپنا موثر کردار ادا کریں گے۔ آئندہ ڈی جی لیول کے مذاکرات نئی دلی میں 2017ءمیں ہوں گے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان بھارت سرحدی محافظوں کا مل بیٹھنا دونوں ممالک میں اعتماد کی فضا مضبوط کرتا ہے۔ اجلاس میں 2015ءکے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق 2 روزہ مذاکرات میں طے پایا کہ غلطی سے سرحد عبور کرنے والے افراد کی 48 گھنٹے میں واپسی ممکن بنائی جائے گی۔ منشیات، سمگلنگ کی روک تھام کیلئے معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔ بارڈر پر مشترکہ گشت جاری رکھا جائے گا جبکہ زمینی اور سمندری حدود پار کرنے کے جرم میں سزا پوری کرنے والے قیدیوں کی جلد رہائی ممکن بنائی جائے گی۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024