گستاخانہ خاکوں کیخلاف احتجاج جاری، لاہور سمیت کئی شہروں میں ریلیاں
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ سپیشل رپورٹر+ نامہ نگاران) گستاخانہ خاکوں کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا اور لاہور سمیت کئی شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔ لاہور میں ناموس رسالت ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام داتا دربار سے پنجاب اسمبلی تک ناموس رسالت مارچ کا اہتمام کیا گیا۔ مارچ کی قیادت جمعیت علماء پاکستان، عالمی تنظیم اہلسنت پاکستان، فدایان ختم پاکستان، تحریک صراس مستقیم پاکستان، پاکستان سنی تحریک، مرکزی جماعت اہلسنت پاکستان، جماعت رضائے مصطفی پاکستان، کارون رسول پاکستان، مجلس علماء نظامیہ پاکستان اور بزم مشتاقان رسول پاکستان کے قائدین مولانا پیر محمد افضل قادری، علامہ حافظ خادم حسین رضوی، مفتی ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی، صاحبزادہ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی، محمد شاداب رضا قادری، پیر سید ظہیر الحسن شاہ بخاری، مولانا صاحبزادہ محمد دائود رضوی اور دیگر نے کی۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ فرانس اور دیگر ذمہ دار ممالک کے سفیروں کو ملک بدر کریں اور اسلام آباد میں ’’اسلامی سربراہی کانفرنس‘‘ کا اعلان کر کے ٹھوس ردعمل دیا جائے۔ علاوہ ازیں گستاخانہ خاکوں کیخلاف آئل ٹینکرز مالکان نے گزشتہ روز ہڑتال کی اور ٹینکرز مالکان نے فرانسیسی کمپنیوں کو سپلائی روکدی۔ فیصل آباد میں تنظیم اسلامی پاکستان نے کچہری بازار چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کارکنوں نے کچہری بازار چوک میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے روڈ کو ٹریفک کی آمدورفت کیلئے بلاک کردیا۔ علاوہ ازیں صوبائی صدر ایپکا پنجاب کی اپیل پر لاہور سمیت پنجاب بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ لاہور میں پی ایم جی چوک نزد سول سیکرٹریٹ میں ہزاروں سرکاری ملازمین نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بعدازاں پی ایم جی چوک تا پنجاب اسمبلی چوک تک ریلی نکالی گئی۔ شرکاء نے اس موقع پر پتلے بطور احتجاج نذر آتش کئے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق انجمن تاجران ریل بازار کے زیراہتمام میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مقررین نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیاکہ وہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا نوٹس لے۔ کوٹ رادھاکشن سے نامہ نگار کے مطابق مختلف نجی سکولوں کے سینکڑوں طلباء و اساتذہ نے گستاخانہ خاکوں کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے ریلی نکالی۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی عدالت میں آواز اٹھائیں۔ بھوئے آصل سے نامہ نگار کے مطابق مختلف نجی سکولوںکے طلباء نے احتجاجی ریلی نکالی۔ اس موقع پر طلباء نے مختلف بنیزز اٹھا رکھے تھے۔ احتجاجی ریلی کے شرکاء نے حکومت سے فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا۔ خانقاہ ڈوگراں سے نامہ نگار کے مطابق آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے زیراہتمام ایک ریلی نکالی گئی۔ مقررین نے گستاخانہ خاکوں کی شدید مذمت کی۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے زیراہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ملازمین کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلی ڈی سی او آفس پہنچ کر بہت بڑے احتجاجی جلسہ کی شکل اختیار کرگئی۔ قصور سے نامہ نگار کے مطابق واپڈا دفاتر سے لیکر ڈی پی او چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں واپڈا ملازمین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔