اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدہ توڑنے کی کوشش کی تو یہ اعلان جنگ ہوگا، ایسا کرنے سے چین کو بھی بھارت کا پانی روکنے کا جواز ملے گا: سرتاج عزیز
قومی اسمبلی میں سندھ طاس معاہدہ توڑنے کی بھارتی دھمکیوں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ قرارداد میں سندھ طاس معاہدے کیخلاف بھارتی سازشوں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی گئی۔ جس کے بعد ایوان میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ توڑنے کی دھمکیوں سے متعلق تحریک انصاف کے توجہ دلاؤ نوٹس پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے پالیسی بیان دیا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت پاکستان آنے والے دریاؤں پر تیس سے پینتیس بند بنا چکا ہے، سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت نہ تو پانی جمع کرسکتا ہے اور نہ ہی پانی کا رخ تبدیل کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے معاملے کو اٹھا کر بھارت دباؤ بڑھانے کی کوشش کررہا ہے لیکن پاکستان کسی بھی قسم کا دباؤ قبول نہیں کرے گا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدہ توڑنے کی کوشش کی تو یہ جنگ تصور ہوگی۔ بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو چین کو بھی بھارت کا پانی روکنے کا جواز مل جائے گا۔ پاکستان میں بھارتی دہشتگردی پر بات کرتے ہوئے مشیر خارجہ نے ایوان کو بتایا کہ دہشتگرد کلبھوشن یادیو سمیت پاکستان میں بھارتی مداخلت پر ڈوزیئر تیار کررہے ہیں، ڈوزیئر تیار کرکے اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کو بھیجا جائے گا۔
جس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں۔ مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ مسئلہ ہے جس پر اقوام متحدہ کی قراردادیں بھی موجود ہیں۔ مسئلہ کشمیر کا حل صرف اور صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ اور او آئی سی میں مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اٹھایا۔ پاکستان مستقبل میں بھی مسئلہ کشمیر کو اسی طرح عالمی سطح پر اٹھاتا رہے گا۔