نیپال کے لاکھوں زلزلہ متاثرین نے دوسری رات بھی کھلے آسمان تلے گزاری جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 3218 ہو چکی
ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے قائم وزارت کے چیف رامیشور ڈانگل کے مطابق زخمیوں کی تعداد ساڑھے چھ ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔اتوار کو نیپال میں چھ اعشاریہ سات کی شدت سے آنے والے آفٹر شاکس نے متاثرین کو مزید خوفزدہ کر دیا ہے اور وہ گھروں میں داخل ہونے کے بجائے ٹینٹوں میں اور شاہراوں پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو دوردراز علاقوں تک رسائی حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا ہے۔پاکستان، بھارت اور چین سمیت متعدد ممالک کی جانب سے نیپال میں امدادی اور ریسکیو ٹیمیں روانہ کی جا رہی ہیں۔ پاکستانی حکومت نے یمن کے بعد اب نیپال میں محصور افراد کے لیے امداد اور ریسکیو ٹیمیں بھیجی ہیں،، 43 پاکستانیوں کو سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے پاکستان واپس پہنچایا گیا ہے جبکہ مزید پاکستانیوں کو کل واپس لایا جائے گا۔وطن واپس پہنچنے والے پاکستانیوں نے بتایا کہ وہاں عوام میں شدید خوف ہے اور بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئی ہیواپس آنیوالوں کا کہنا تھا کہ نیپال میں بہت لوگ زخمی ہیں جنھیں خوراک اور بنیادی سہولیات کی قلت کا سامنا ہے۔
‘