نیپال میں شدید آفٹر شاکس جاری، مرنے والوں کی تعداد 2500 ہوگئی: پاک فوج کے 2 طیاروں نے امدادی سامان کھٹمنڈوں پہنچا دیا، 2 جانے کو طیار
کٹھمنڈو+اسلام آباد (اے ایف پی/ سٹاف رپورٹر ) نیپال میں ہولناک زلزلہ کے آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز آنے والے شدید زلزلہ سے عوام میں پھر خوف و ہراس پھیل گیا۔ دوسری جانب زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 2500 سے زائد ہوگئی جبکہ ہسپتالوں میں زخمیوں کیلئے گنجائش ختم ہوگئی۔ زخمیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ 6.7 شدت کے آفٹر شاک کے بعد کٹھمنڈو ائرپورٹ دوبارہ بند کر دیا گیا ہے۔ کثیر المنزلہ عمارتیں، مندر اور تاریخی مینار جو پہلے نیپال کی شان تھے، زلزلے سے سب خاک میں مل گئے۔ ملبے تلے اب بھی سینکڑوں افراد دبے پڑے ہیں جنہیں نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ رات کھلے آسمان تلے گزارنے والے نیپالی شہری آفٹر شاکس سے دہل گئے۔ اب تک 24 آفٹر شاکس ریکارڈ کئے جا چکے ہیں۔ نیپال کے محکمہ کوہ پیمائی کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ پر مرنے والے کوہ پیمائوں کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔ نامعلوم تعداد میں کوہ پیما لاپتہ یا زخمی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان غیر ملکیوں کی شہریت واضح نہیں ہو سکی۔ زخمیوں کو امداد دی جا رہی ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ اور آفٹرشاکس کے خدشے کی وجہ سے ہر طرف افراتفری کا عالم ہے۔ امداد کیلئے علاقے میں ہیلی کاپٹر پہنچائے دیئے گئے جو زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر رہے ہیں تاہم موسم کی شدت کے باعث امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ پیش آرہی ہے۔ جس وقت زلزلہ آیا تو اسوقت کم ازکم 1000 کوہ پیما جن میں 400 غیرملکی بھی شامل ہیں یا تو بیس کیمپ میں موجود تھے یا مہم جوئی کا آغاز کر چکے تھے۔ حکام کے مطابق مائونٹ ایورسٹ کے بیس کیمپ سے اوپر کیمپ نمبر ایک اور دو میں 100 کوہ پیما اور گائیڈ موجود تھے لیکن وہ زلزلے کے باعث راستہ خراب ہوجانے کی وجہ سے نیچے آنے میں ناکام رہے۔ چینی میڈیا نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں دو گائیڈز سمیت چینی کوہ پیما بھی شامل ہیں۔ گوگل کا کہنا ہے کہ انکے ایک انتظامی اہلکار ڈین فریڈنبرگ جو ماؤنٹ ایورسٹ جانے والے مہم جوؤوں میں شامل تھے، ہلاک ہو گئے ہیں۔ دریں اثناء پاک فوج کے 2 سی ون 30 طیارے امدادی سامان لیکر کٹھمنڈو پہنچ گئے جبکہ مزید 2 طیارے آج پہنچیں گے۔ پاک فوج کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف امدادی ٹیمیں ساتھ گئی ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق نور خان ایئربیس سے پاک فوج کے 2 سی ون 30 طیارے امدادی سامان لے کر نیپال گئے۔ 30 بستر پر مشتمل ہسپتال بھی نیپال بھیجا گیا ہے۔ پاک فوج کی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم بھی بھیجی گئی ہے جو نیپال کے زلزلہ زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے گی۔ نیپال میں زلزلے کے بعد بھارت نے اپنی امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بھیج دی ہیں جنہوں نے کارروائیوں کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے۔ نیپالی حکام نے تباہ کن زلزلے کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی امداد کی اپیل کی ہے۔ نیپالی وزیر اطلاعات منندرہ راجال نے کہا ہے کہ انکا ملک حالت بحران میں ہے مشکل کی اس گھڑی میں انہیں بین الاقوامی امداد کی ضرورت ہے۔ متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر امداد اور بحالی کی کارروائیاں جاری ہیں ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ زلزلہ متاثرین نے شدید سردی اور وقفے وقفے سے ہونیوالی بارش میں رات کٹھمنڈو کے پارکوں اور کھلے میدانوں میں گزاری۔ لوگ شدید زلزلے کے باعث گھروں کو جانے سے خوفزدہ تھے۔ ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ ہے۔ طبی سازوسامان کی قلت پیدا ہو رہی ہے۔ نیپال میں تیز بارش اور طوفان کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ نیپال میں ہسپتالوں میں مریضوں کی مزید گنجائش نہیں رہی، وہ زخمیوں سے پُر ہیں۔ دور دراز کے دیہات کٹ گئے ہیں، مائونٹ ایورسٹ سے 3زخمی سیاحوں کو طیارے کے ذریعے نکالا گیا ہے۔ سرینگر سے آمدہ اطلاعات کے مطابق نیپال میں ہولناک زلزلے کے باعث 2کشمیری بھی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، سینکڑوں کشمیری خاندانوں نے نیپال میں اپنے عزیز و اقارب کی سلامتی کے بارے میں تشویش ظاہر کرتے ہوئے کٹھ پتلی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ ان کے عزیزواقارب کو تلاش کرنے میں ان کی مدد کریں۔ پشاور اور گردونواح میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے، پشاور میں دوپہر سوا بارہ بجے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق نیپال میں گزشتہ روز کے تباہ کن زلزلے کے بعد مسلسل آفٹر شاکس آ رہے ہیں۔ بھارت کے متعدد شہروں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ پشاور میں زلزلے کے جھٹکوں سے کافی خوف و ہراس پیدا ہوا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ماہانہ ریڈیو خطاب ’من کی بات میں نیپال کے باشندوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اس بحران کے وقت ان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہا ’نیپال کے میرے پیارے بھائیو اور بہنو! بھارت صدمے کی گھڑی میں آپ کے ساتھ ہے۔ بھارت ہر ایک نیپالی باشندے کے آنسو پوچھنے کی ہرممکن کوشش کرے گا، ان کا ہاتھ تھام کر ان کے ساتھ کھڑا ہو گا۔‘ جنوب مشرقی ایشیا کی تنظیم آسیان کے وزرائے خارجہ نے نیپال میں آنے والے زلزلے کے متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا ہے۔ ملائیشیا کے وزیر خارجہ نے کہا ’ہم نیپال، بھارت اور بنگلہ دیش کے عوام اور حکومت کے ساتھ ساتھ زلزلے کے متاثرین کے دلی تعزیت کرتے ہیں۔ زلزلے سے متاثرہ ہزاروں افراد نے پوری رات سخت سرد موسم میں کھلے آسمان تلے بسر کی ہے۔ اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ اب بھی ملبے تلے بہت سے لوگ پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نیپالی فوج کے ایک افسر نے بتایا کہ انہیں کٹھمنڈو میں واقع ایک تین منزلہ عمارت کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لئے سرنگ بنانا پڑی۔ پاکستان، بھارت، چین، امریکہ اور دیگر سمیت متعدد ممالک اور امدادی اداروں نے نیپال کو اس قدرتی آفت سے نمٹنے کے لئے مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی اور امداد پہنچانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔اسلام آباد سے پاک فضائیہ کا سی ون تھرٹی طیارہ نیپال سے تمام 39 پاکستانیوں کو لے کر وطن پہنچ گیا۔ ذرائع پاک فضائیہ کے مطابق فضائیہ کا سی ون تھرٹی طیارہ نیپال میں موجود انتالیس پاکستانیوں کو لے کر وطن واپس آیا ہے۔ طیارے نے نور خان ایئربیس پر لینڈنگ کی، نیپال میں اب کوئی بھی پاکستانی موجود نہیں۔ کھٹمنڈو میں اب بھی ایک طیارہ موجود ہے جو مزید پاکستانیوں کی اطلاع ملنے پر انہیں ریسکیو کرے گا، واضح رہے کہ دونوں سی ون تھرٹی طیارے وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر امدادی سامان لے کر نیپال گئے تھے۔ اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ نیپال میں موجود پاکستانیوں کی مجموعی تعداد معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، نیپال میں پاکستانی ہائی کمیشن نیپالی حکام سے رابطے میں ہے، نیپال میں موجود پاکستانیوں کو نکالنے کے انتظامات مکمل ہیں۔ اپنے بیان میں ترجمان نے کہا کہ پاکستانیوں سمیت تمام زلزلہ متاثرین کو ریلیف فراہم کر رہے ہیں۔ این ڈی ایم اے نے نیپال کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں امدادی اشیا بھیج دی ہیں نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو اور پوکھارا شہر کے درمیان زلزلے سے شدید جانی نقصان ہوا۔ اس اندوہناک واقعہ پر حکومت پاکستان اور عوام کی طرف سے حکومت نیپال اور عوام کے لئے قیمتی جانی، سول اور سرکاری املاک کے نقصان پر دلی دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔ تباہ کن زلزلے کے جواب میں متاثرہ لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے حکومت پاکستان کی طرف سے پڑوسی ملک نیپال کی ضرورت کی گھڑی میں اپنی مکمل ہنگامی تیکنیکی اور امدادمی کاروائیوں کا یقین دلایا۔ اسی سلسلے میں وزیر اعظم نے این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ نیپال میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے سلسلے میں ریسکو اور امدادی سرگرمیوں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ مدد کی جائے۔ انہی حالات کے پیش نظر این ڈی ایم اے نے دفتر خارجہ، آرمی اور ائیر فورس کے مکمل تعاون سے امدادی اشیائ، خوراک، آرمی کی میڈیکل ٹیم اور آرمی این ڈی ایم اے کی سپیشلسٹ USAR ٹیم بھجوانے کے لئے مکمل لائحہ عمل مرتب کیا۔ C-130 طیاروں کی منظوری کے بعد این ڈی ایم اے نے دو C-130 طیاروں کے ذریعے این ڈی ایم اے حکام، آرمی کی میڈیکل ٹیم، خصوصی ٹیمیں، فیلڈ ہسپتال، راشن جس میں تیارے کھانے، چاول، دال چنا وغیرہ اور دوائیں شامل تھیں بھیجیں۔ مزید دو C-130طیارے بھی جن میں خوراک، ٹینٹ، کمبل اور ایک ہزار خاندانوں کے لئے دوائیں شامل ہیں روانہ کرے گا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نیپال میں زلزلے سے ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری دعائیں نیپال کے زلزلہ متاثرین کے ساتھ ہیں۔نیپال میں زخمیوں کی تعداد 6000 تک جا پہنچی ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ زلزلہ زدہ علاقے سے ایسے 25 بچوں کو لے جائیگا جن کے والدین اسرائیلی ہیں۔ اسرائیل اس حوالے سے اپنا فوجی وفد نیپال بھیج رہا ہے۔ دریں اثنا مائونٹ ایورسٹ پر پھنسے سیاحوں کو نکالنے کے لئے ہیلی کاپٹروں سے مدد لی جا رہی ہے۔ عالمی امدادی گروپوں اور حکومتوں نے امدادی سامان اور عملہ بھیجنا شروع کر دیا ہے۔ بھارت نے امدادی سامان 13 فوجی طیاروں کے ذریعے بھیجا ہے۔ نیپال میں آنے والے زلزلے سے وہاں موجود دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ اپنی تاریخ کے سب سے بڑے حادثے کا شکار ہوئی ہے۔ زلزلے کے بعد اتوار کو6.7 کی شدت سے آنے والے سب سے شدید آفٹر شاکس سے مزید برفانی تودے گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان غیر ملکیوں کی شہریت واضح نہیں ہو سکی اور زخمیوں کو امداد دی جا رہی ہے۔ زلزلے کے بعد تودے گرنے اور آفٹرشاکس کے خدشے کی وجہ سے ہر طرف افراتفری کا عالم ہے۔ رائٹر کے مطابق جس وقت زلزلہ آیا تو اس وقت کم ازکم 1000 کوہ پیما جن میں 400 غیر ملکی بھی شامل ہیں یا تو بیس کیمپ میں موجود تھے یا پھر اپنی مہم جوئی کا آغاز کر چکے تھے۔ حکام کے مطابق ایورسٹ کے بیس کیمپ سے اوپر کیمپ نمبر ایک اور دو میں 100 کوہ پیما اور گائیڈ موجود تھے لیکن وہ زلزلے کے باعث راستہ خراب ہو جانے کی وجہ سے نیچے آنے میں ناکام رہے۔ چینی میڈیا نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے دو گائیڈز سمیت چینی کوہ پیما بھی شامل ہیں۔ گوگل کا کہنا ہے کہ ان کے ایک انتظامی اہلکار ڈین فریڈنبرگ جو ماؤنٹ ایورسٹ جانے والے مہم جوؤوں میں شامل تھے وہ بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔