برسلز: کرکٹ بیٹ لیکر چلنے پر پاکستانی نوجوان دہشت گرد قرار، اہلخانہ سمیت ملک چھوڑنے کا حکم
برسلز (آن لائن) بیلجیئم پولیس نے کرکٹ بیٹ لے جانیوالے پاکستانی نوجوان کو دہشتگرد قرار دیدیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کرکٹ کے شوقین 22 سالہ پاکستانی عاصم عباسی کو میچ کھیلنے کیلئے جانا مہنگا پڑ گیا۔ بارش کی وجہ سے شرٹ میں چھپا کر بیٹ لے جاتے نوجوان کی تصویر اخبار میں یہودی مخالف دہشت گرد کے طور پر لگا دی گئی اور کرکٹ بیٹ کو مشتبہ رائفل لکھ دیا۔ پاکستانی سفارتخانے نے تفتیش کے بغیر عاصم کے والد کو نوکری سے نکال دیا اور پاکستان کا نام بدنام کرنے کا الزام لگا کر عباسی فیملی کو فوری بیلجیئم سے نکلنے کا حکم دیدیا۔ فیملی کے سات ارکان کے پاسپورٹ بھی طلب کر لئے۔ عاصم عباسی نے بیلجیئم پولیس سے رابطہ کرکے بتایا کہ وہ ایک کرکٹر ہے اور اس نے اپنا بیٹ بارش سے بچانے کیلئے جرسی میں لپیٹ رکھا تھا۔ عاصم عباسی کو دہشت گردی کے الزام سے تو چھٹکارا مل گیا تاہم اس نے الزام لگایا کہ اس سارے معاملے کے باعث اس کے والد کو برسلز میں پاکستانی سفارتخانے نے ملازمت سے برخاست کر دیا۔ دوسری طرف بیلجیئم پولیس اور اسمبلی ارکان نے نوجوان کو دہشت گرد قرار دینے کے واقعہ کی شدید مذمت کی۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ برسلز میں پاکستانی سفارتخانے کے سابق ملازم طفیل عباسی کے بیٹے عاصم عباسی کے لگائے گئے الزامات میں صداقت نہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ عاصم کے والد طفیل عباسی وزارت تجارت کے ملازم ہیں اور برسلز میں پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل سیکشن میں تعینات تھے۔ طفیل عباسی کی چار سال کمرشل سیکشن میں تعیناتی کے بعد برسلز میں انکی مدت ملازمت مارچ 2014ء میں پوری ہو چکی تھی۔ انکو اب تک اپنی معمول کی پوسٹنگ پر پاکستان واپس آجانا چاہئے تھا۔ طفیل عباسی کی جگہ ایک دوسرے افسر کو کمرشل سیکشن میں تعینات کیا جا چکا تھا لہٰذا انکی برخاستگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔