کوئٹہ میں ٹریفک پولیس اہلکار کو گاڑی سے کچلنے والے ایم پی اے عبدالمجید اچکزئی کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا
کوئٹہ میں ٹریفک اہلکار عطاء اللہ کو دوران ڈیوٹی گاڑی سے کچل دینے والے ایم پی اے مجید اچکزئی کو رات گئے ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا ۔ رکن اسمبلی کو دو مرتبہ جوڈیشل مجسٹریٹ تھری کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس کی جانب سے ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے عبدالمجید کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
ملزم کی پیشی کے موقع پر صحافیوں نے کیس سے متعلق سوال کیا تو رکن اسمبلی برہم ہوگئےاور تلخی کلامی بھی کی، عبدالمجید اچکزئی نے صحافیوں کو کہاکہ آپ لوگوں کوپولیس والوں نے دعوت دی تھی، بے شرم کہیں کے۔ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو بم دھماکے کی فوٹیج نہیں ملتی مگر اراکین اسمبلی کی فوٹیج مل جاتی ہے، صحافیوں کو یہاں کوریج کرنے خصوصی طور پر بلایا گیا۔
20جون کوکوئٹہ کےجی پی اوچوک پرتعینات پولیس کے سب انسپکٹر حاجی عطااللہ کو تیز رفتاری گاڑی نے کچل دیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔معاملے کو مبینہ طور پر دبانے کی کوشش کی گئی لیکن میڈیا پر خبر نشر ہونے کے بعد پولیس نے مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا تاہم تفتیش سے معلوم ہوا کہ اس میں اپم پی اے ملوث ہے.