لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلا دھاربارش, کرنٹ لگنے ، چھت گرنے سے 2 بچیاں جاں بحق
لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلا دھاربارش نے جل تھل کر دیا ، لاہور کے نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں جس کے باعث دفاتر اور سکول جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اورنظام زندگی درہم برہم ہوگیا ۔کرنٹ لگنے اور چھت گرنے سے دو بچیاں جاں بحق جبکہ ماں باپ سمیت 3زخمی ہو گئے۔لیسکو کے 150کے قریب فیڈرز ٹرپ کرجانے کے باعث شہر کا بڑا حصہ بجلی سے بھی محروم ہوگیا۔ شہر کے کئی علاقوں میں 80 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں صبح سے جاری وقفے وقفے سے ہونیوالی موسلا دھار بارش سے سڑکیں پانی سے بھر گئں اور تقریباً پورا شہر ڈوب گیا۔ ایئرپورٹ ایریا،جوڑے پل،صدر ،کینٹ ، دھرم پورہ،گڑھی شاہو ،ریلوے سٹیشن ،لکشمی چوک،گوالمنڈی،ہال روڈ ،مال روڈ ،ریگل ، ،شادمان،اچھرہ،سمن آباد،کلمہ چوک،لبرٹی،فیروز پور روڈ ،ڈیفنس،ٹھوکر نیاز بیگ سمیت تقریبا پورے شہر کی تمام سڑکیں زیرآب آگئیں۔انڈر پاسز بھر گئے، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے سامنے، چوبچہ سٹاپ اور ہجویری کالونی کے سامنے سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔ پانی نکالنے والا عملہ موجود تو تھا لیکن موسلا دھار برسات کے آگے وہ بھی بے بس نظر آئے۔ مختلف شاہراہوں پر بارش کا پانی کھڑا ہونے سے گاڑیاں اورموٹر سائیکلیں بند ہوتی رہیں جس سے ٹریفک سست روی کا شکار رہی۔ شہری بارش کے پانی میں بند ہو جانے والی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو اپنی مدد آپ کے تحت دھکا لگا کر ورکشاپس تک پہنچاتے رہے ۔ سبزہ زار کے علاقے میں کرنٹ لگنے کے باعث ایک بچی مینہ موقع پر ہی دم توڑ گئی جبکہ مناواں میں جھگیاں مزنگ کے گاﺅں میں موسلادھار بارش کے باعث خستہ حال مکان کی چھت اچانک گر گئی جس سے ایک ہی خاندان کے چار افراد ملبے تلے دب گئے۔ امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر کارروائی کرتے ہوئے مکان مالک محمد آصف سمیت اس کی بیوی اور دو بیٹیوں کو ملبے سے نکال کر طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا جہاں 2سالہ نور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی ۔ اہل علاقہ نے الزام عائد کیا ہے کہ امدادی ٹیمیں 30منٹ تاخیر سے پہنچیں جس کے باعث بچی جاں بحق ہوئی ۔ڈی سی او لاہور نے مکان کی چھت گرنے کا نوٹس لے لیا۔شہر میں لیسکو کے ڈیڑھ سو کے قریب فیڈرز ٹرپ کر گئے جس کے باعث بجلی کا نظام شدید متاثر ہوا اور شہر کا بڑا حصہ بجلی سے بھی محروم ہوگیا ۔ایوان وزیر اعلیٰ لاہور سے جاری بیان میں وزیراعلی محمد شہبازشریف نے ہدایت کی کہ نشیبی علاقوں سے پانی کی جلد سے جلد نکاسی یقینی بنائی جائے اور اس حوالے سے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے اعلی حکام نکاسی آب کے کام کی خود نگرانی کریں۔ برساتی نالوں میں پانی کے بہاﺅ کو مسلسل مانیٹر کیا جائے۔ محمد شہبازشریف نے ہدایت کی کہ انتظامیہ اور متعلقہ ادارے آپس میں قریبی رابطہ رکھتے ہوئے فرائض انجام دیں اور نکاسی آب کا عمل مکمل کرنے کے بعد رپورٹ وزیراعلی آفس پیش کی جائے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 95رہا ۔لاہور کے علاوہ سیالکوٹ، شیخوپورہ، ناروال، گوجرانوالہ ، مریدکے سمیت دیگر شہروں میں بھی موسلادھار بارش ہوئی جس سے گرمی کی شدت میں نمایاں کمی آئی ہے۔ نشیبی علاقے زیر آب آ گئے اور نظام زندگی درہم برہم ہو گیا۔