حکمرانوں کی کرپشن نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کر دیں‘ برسراقتدار آ کر چوراہوں میں الٹا لٹکائیں گے: عمران
جہلم/ اسلام آباد (نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ) عمران خان نے کہا ہے گارنٹی دیتا ہوں 31 اگست جہلم کے عوام کی ظالموں سے نجات کا دن ثابت ہوگا۔ مسلم لیگ (ن) کرپشن کا دوسرا نام ہے‘ اقتدار میں آکر چوکوں چوراہوں میں اُلٹا لٹکاکہ قوم کی لوٹی گئی ایک ایک پائی کا حساب لینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لِلہ انٹر چینج ،کھیوڑہ، پنن وال اور جہلم میں انتخابی جلسوں سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوںکی کرپشن نے ملکی جڑیں کھوکھلی کردی ہیں۔ امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہو رہا ہے‘ پاکستان کی سلامتی خطرے میں ہے‘ حکمران عیاشیوں میں مصروف ہیں‘ بھارت کی طرف سے بلوچستان میں مداخلت کے اعتراف کے باوجود حکمرانوں کی طرف سے رسمی بیانات ان کے دل کی گندگی کو ظاہر کر رہے ہیں۔ ضمنی انتخاب میں سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔ 31 اگست کی شام کو جہلم میںآزادی کا جشن منانے کے لئے دوبارہ آئوں گا۔ حمزہ شہباز کو جلسہ کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے مگر مجھے نہیں یہ الیکشن کمشن کا دوغلاپن ہے۔ ہم اقتدار میں آئے تو ایسا نہیں ہو گا۔ مسلم لیگ کی ناقص کارکردگی سے عوام بے زار ہو چکے ہیں اور تحصیل پنڈدادنخان کھیوڑہ کے لوگ بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔ مسلم لیگ ن کی حکومت نے ملک میں جمہوریت کے نام پر آمریت مسلط کر رکھی ہے۔ نواز شریف سمجھتے ہیں کہ دنیا پانامہ لیکس بھول جائیگی‘ پی ٹی آئی پانامہ لیکس اور نوازشریف کی کرپشن کیخلاف سپریم کورٹ جائیگی جس ملک کا وزیراعظم چور ہو گا اس ملک کا پٹواری بھی چور ہوگا۔ نوجوان تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر کھڑے ہیں پاناما کا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دینا، وزیراعظم بری طرح سے پھنس چکے ہیں، ہمارے پاس اپنی تقدیر بدلنے کا سنہری موقع ہے۔ ہمارا ملک قرضے اور بھیک مانگ کر چل رہا ہے۔ اب پاناما کی صورت میں نوازشریف کی پکڑ ہو گئی ہے اب ہمیں اس ملک کو ٹھیک کرنے اور کرپشن کے خاتمے کا موقع ملا ہے ہم سب ملکر ملک کے سب اداروں پر دبائو ڈالیں کہ کیا نیب صرف چھوٹے چھوٹے چوروں کے لیے کیا وزیراعظم چوری کرے تو نیب اسے نہیں پکڑے گی۔ ایک انٹرویو میں چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ الطاف حسین کے ساتھ ایم کیو ایم کا کوئی مستقبل نہیں ہے، وقت آگیا ہے کہ اس شخص کیخلاف ریاست، قوم اور ایم کیو ایم بھی کھڑی ہو، برطانوی قانون میں تشدد پر اُکسانا سنگین جرم ہے۔ حکومتیں اپنے مفاد کی وجہ سے الطاف حسین کیخلاف ایکشن سے گریز کرتی رہی ہیں، میڈیا پر حملہ کھلی دہشت گردی تھا۔ عمران خان نے کہا کہ جو الطاف حسین سے لاتعلقی اختیار کرے اسکو سیاست کرنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ پی ٹی وی پر حملے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی پر حملے کا مجھے علم نہیں تھا، صبح جب جاگا تو مجھے حملے کا معلوم ہوا تو اسی وقت کہا کہ کوئی کارکن اس میں شامل نہ ہوں، سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے تھے، حملے کرنے والے پکڑے کیوں نہیں گئے۔ عمران خان نے کہا کہ میری ایک تقریر دکھا دیں جس میں میں نے اپنے کارکنوں کو دنگا فساد کیلئے اُکسایا ہو۔ شادی کے سوال پر عمران نے کہا کہ خدا کی مدد سے شادی ضرور کروں گا۔