کراچی: فائرنگ سے این جی او کی ڈائریکٹر سبین محمود جاں بحق‘ والدہ شدید زخمی
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) کراچی کے علاقے ڈیفنس میں موٹر سائیکل سواروں نے گاڑی پر فائرنگ کردی جس سے اس میں سوار این جی او کی ڈائریکٹر اور ترقی پسنددانشور سبین محمود جاں بحق اور انکی والدہ شدید زخمی ہوگئیں۔ سبین محمود کی نعش اور زخمی والدہ کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ انکی والدہ کی حالت نازک بیان کی جارہی ہے۔ حملہ آور فیز ٹو میں جہاں سے یہ واقعہ پیش آیا فرار ہوگئے۔ پولیس اور رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے سبین محمود کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی جبکہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے بھی واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے حملہ آوروں کی فوری گرفتاری اور قتل کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے سبین محمود کے قتل کو کھلی دہشت گردی قرار دیا۔ بی بی سی کے مطابق سبین محمود نے کراچی میں بحث و مباحثہ کاایک ادارہ قائم کیا تھا جہاں وہ گزشتہ روز بلوچستان کے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے سرگرم ماماقدیر کے ساتھ مجلس مذاکرہ میں شرکت کے بعد اپنی والدہ کے ساتھ گھر جارہی تھیں۔ ان کے قتل پر سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کی شدید مذمت جاری رہی۔ بتایا گیا ہے کہ سبین محمود کو اپنی سرگرمیوں سے باز رہنے کیلئے عرصے سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔ پولیس کے مطابق مقتولہ کے موبائل فون کا ریکارڈ حاصل کرکے تفتیش کو آگے بڑھایا جائے گا۔ دریں اثناء ماڑی پور میں پولیس سے مقابلے کے دوران 2 اغواکار غلام رسول بگٹی اور عطا اللہ جبکہ لیاری کے علاقے کھجور مارکیٹ میں عزیز بلوچ کا کارندہ اویس عرف ماما ہلاک ہوگیا۔ دوسری طرف محکمہ بلدیات نے قتل اغوا اور بھتہ خوری کے الزامات پر رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے 45 ملازمین اور افسروں کو معطل کرتے ہوئے ان کی تنخواہیں بند کردیں۔ اسی طرح پولیس نے ٹارگٹ کلنگ کی 20 وارداتوں میں ملوث بابرعرف ڈپٹی کو حراست میں لے لیا۔