سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کل پاکستان واپس پہنچ رہے ہیں۔ ان کی واپسی کا فیصلہ لندن میں دو دن مسلسل ہونیوالی ملاقاتوں میں کیا گیا۔ ملاقاتوں میں نیویارک سے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے بعد لندن پہنچنے والے وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر خارجہ خواجہ آصف، مریم نواز شریف اور دیگر قیادت نے شرکت کی۔ باخبر ذرائع کے مطابق وطن واپسی کا حتمی فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی نواز شریف سے ہونیوالی ملاقات میں کیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد اللہ نے نواز شریف کی وطن واپسی کی تصدیق کی ہے۔ نواز شریف واپسی پر لیگی رہنماﺅں کا اہم اجلاس بلائیں گے جس میں آئندہ کی حکمت عملی، سیاسی صورتحال پر مشاورت، نیب عدالتوں میں پیشی کے حوالے سے فیصلے اور آئینی مشاورت کریں گے۔ سابق وزیراعظم کل صبح 7 بجے پی آئی اے فلائیٹ پی کے 786 کے ذریعے لاہور پہنچیں گے۔ ایک اور نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ نواز شریف احتساب عدالت میں اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کریں گے۔ نواز شریف اگلی پیشی پر احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔ صباح نیوز کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی 7 روزہ دورے کے بعد لندن سے واپس وطن روانہ ہو گئے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ان کے ساتھ ہیں۔ وزیراعظم کی روانگی سے قبل لندن میں پاکستان مسلم لیگ ن کی اہم بیٹھک ہوئی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے نواز شریف کو پاکستان میں ملاقاتوں سے آگاہ کیا۔ اجلاس کے دوران شریف فیملی کو عدالتی معاملات پر بریفنگ بھی دی گئی۔ سابق وزیرِاعظم نواز شریف کے زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے پاکستان آ کر ریفرنسز کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس بات کی تصدیق خود وزیرِاعظم عباسی نے بھی کی۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر اعظم نے بتایا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ان کے ہمراہ وطن واپس جا رہے ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ہائی کمشنر سید ابن عباس نے رخصت کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسحاق ڈار میرے ساتھ جا رہے ہیں اسحاق ڈار کی واپسی پر کوئی اعتراض تو نہیں۔ وزیراعظم نے اپنے اقوام متحدہ کے دورے کو کامیاب قرار دیا۔ انہوں نے کہا اسحاق ڈار ملک میں تمام صورتحال کا سامنا کریں گے۔ انہوں نے وزیرخزانہ کے استعفے کے سوال کا جواب نہیں دیا۔ افغانستان سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان ہم پر الزام تراشی کرتا رہتا ہے ہم اس کا جواب نہیں دیتے لیکن ہماری پالیسی بالکل واضح ہے۔ انتخابی اصلاحات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ سینٹ سے انتخابی اصلاحات کا بل منظور ہونے کے بعد امید ہے کہ قومی اسمبلی سے بھی بل منظور کرا لیں گے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈارکے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ریفرنس پرکل جبکہ شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی سماعت پرسوں (منگل کو) ہو گی، عدالت نے سینیٹر اسحاق ڈارکے قابل ضمانت وارنٹ جاری کر رکھے ہیں، چار وں ریفرنسز میں تمام چھ ملزمان کی مسلسل عدم پیشی پر احتساب عدالت اسلام آباد سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوسکتے ہیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کےخلاف آمدن سے زائد اثاثے ہونے سے متعلق ریفرنس کی سماعت کل احتساب جج اسلام آباد محمد بشیر خان کریں گے۔ عدالت نے وزیر خزانہ کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے اور شخصی ضمانت پیش کرنے کا حکم دیا تھا ۔ عدالت نے قرار دیا تھا کہ آئندہ سماعت پر اگر وزیر خزانہ پیش نہ ہوئے تو پھر عدالت ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرے گی، دوسری طرف لاہور نیب سابق وزیر خزانہ کے اثاثے منجمند کرنے کا سٹیٹ بینک اور دیگر متعلقہ اداروں کو ہدایت کرچکا ہے اور اس حوالے سے عملدرآمد رپورٹ بھی عدالت میں جمع کرائی جائے گی۔ احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی سماعت پرسوں (منگل کو) ہوگی، یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو کی طرف سے عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر شریف خاندان اور وزیر خزانہ کے خلاف چار ریفرنسز احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر کئے گئے ہیں۔ یہ ریفرنسز 9 ہزار صفحات پر مشتمل ہیں۔ دو ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نوازشریف، حسین نواز اور حسن نواز جبکہ ایک ریفرنس میں شریف خاندان کی ان تینوں اہم شخصیات سمیت مریم صفدر اور کیپٹن (ر) صفدر کو فریق بنایا گیا ہے اسی طرح چوتھا ریفرنس وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق ہے۔ حسین نواز، حسن نواز اور مریم فی الحال کلثوم نواز کے علاج کے سلسلے میں لندن میں قیام کریں گے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024