وزیر اعظم کی نااہلی: تحریک انصاف نے الیکشن کمشن میں ریفرنس دائر کر دیا، انصاف نہ ملا تو ہم سپریم کورٹ جائیں گے، عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف نااہلی کےلئے پٹیشن الیکشن کمشن میں داخل کرائی ہے۔ پٹیشن تمام ثبوتوں کے ساتھ فائل کی ہے۔ وزیر اعظم نے اثاثوں میں لکھا ہے کہ مریم نواز ان کی زیر کفالت ہے۔ مریم نواز کے مے فیر اور دو آف شور کمپنیاں ثابت ہیں۔ زیر کفالت مریم نواز نے اربوں روپے کی دو آف شور کمپنیاں کیسے بنا لیں۔ اثاثے چھپانے پر وزیر اعظم کو نااہل ہونا چاہئے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سیدھا نااہلی کا کیس ہے اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔ الیکشن کمشن سے انصاف کی امید نہیں ڈیوڈ کیمرون نے اخلاقی طور پر عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔ برطانیہ کے عوام نے یورپی یونین میں نہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ ہماری جدوجہد جمہوریت بچانے کےلئے ہے ہم اپنے ”بادشاہ“ نواز شریف کو قانون کے نیچے لانے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ یہ سارے قانون توڑ دیتے ہیں۔ ان کیخلاف نیب میں 13کیسز ہیں التوفیق کیس کی انہیں کوئی پرواہ نہیں۔ حکمرانوں کےخلاف درجنوں مقدمات زیر التواءہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ انہیں تین سال سے پتہ ہے کہ الیکشن کمشن کے ارکان ریٹائر ہونے ہیں تو انہوں نے کیوں اس سلسلے میں کچھ نہیں کیا۔ ن لیگ ڈیموکریٹک پارٹی نہیں اگر ہوتی تو مریم نواز اس وقت وزیر اعظم ہاؤس میں نہ بیٹھی ہوتی، جو پارٹیاں چاہتی ہیں کہ ہمارے بادشاہ سلامت کا احتساب ہو ان کو ملنے کےلئے تیار ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ پہلے نواز شریف کا احتساب ہو۔ میرا بھی ساتھ احتساب کیا جائے۔ مریم نواز کس قانون کے تحت وزیر اعظم ہاؤس میں بیٹھی ہیں۔ انہیں کیوں عہدہ دیا جائیگا۔ جب انہیں 100ارب روپے کے فنڈ کا ہیڈ بنایا گیا تو ان کیخلاف کیس کیا گیا فیصلہ ان کیخلاف آیا۔ ن لیگ ٹی او آر پر ماننے کو تیار نہیں انہیں پتہ ہے کہ ٹی او آر پر وزیر اعظم پکڑے جائیں گے اس لئے وہ نہیں مانیں گے۔ حکومت نواز شریف کو بچانے والے ٹی او آر چاہتی ہے ہم کہتے ہیں کہ نواز شریف کا احتساب ہو۔ مجھے بھی ان ٹی او آر کے تحت احتساب میں شامل کیا جائے۔ لگ رہا ہے حکومت ٹی او آر پر نہیں مانے گی، ہم اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے اور آخر تک جائیں گے اگر ٹی او آر نہیں مانتے تو ایک جمہوری پارٹی کا احتجاج کرنے کا حق ہے۔ متحدہ اپوزیشن الیکٹورل الائنس نہیں ہے۔ پارٹی کو احتجاج کی خاطر منظم کرنے کیلئے الیکشن ملتوی کئے ہیں۔ مدرسے کو 30 کروڑ دینے پر انہوں نے کہا کہ 8 لاکھ بچے سکولوں میں جبکہ 22 لاکھ مدرسوں میں ہیں۔ جنرل مشرف کو یورپ سے مدرسوں کی اصلاحات کیلئے اربوں روپے ملے۔ مولانا سمیع الحق نے اس وقت انکار کر دیا۔ لیکن انہیں پی ٹی آئی پر اعتماد ہے۔ کیا جو 22 لاکھ بچے مدرسوں میں پڑھتے ہیں وہ سب دہشتگرد ہیں؟ مدرسے کے بچوں کو معاشرے کا حصہ بننے کا موقع نہیں دیا جاتا۔ مدرسہ حقانیہ کو دیئے گئے پیسے مجھ سے پوچھ کر نہیں دیئے گئے۔ انسداد پولیس میں مولانا سمیع الحق نے ہمارا ساتھ دیا۔ کراچی میں جب تک پولیس اصلاحات نہیں کی جائیں گی دہشتگردی ختم نہیں ہوگی۔ پرویز رشید پر اس طرح کی احمقانہ باتوں پر کیس کرنا چاہیے۔ ایسے مدرسوں میں زیادہ اصلاحات کی ضرورت ہے جہاں سے پہلے کبھی کوئی دہشتگرد نکلا۔ ان کی بہتری کی زیادہ ضرورت ہے۔ اگر میاں صاحب پاکستانی ہسپتال میں ہوتے تو ضرور جاتا۔
تحریک انصاف نے وزیراعظم کیخلاف الیکشن کمشن میں ریفرنس دائر کر دیا
تحریک انصاف نے وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کےلئے الیکشن کمشن میں ریفرنس دائر کر دیا،جس میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے اثاثوں کی تفصیلات میں غلط بیانی سے کام لیا، اربوں روپے کی بیرون ملک جائیداد ظاہر نہیں کی گئی،وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے،نااہل قرار دیا جائے،تاہم الیکشن کمشن نے درخواست پر فوری کارروائی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمشن کے فعال ہونے تک تحریک انصاف انتظار کرے۔ تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کےلئے الیکشن کمشن میں ریفرنس دائر کر دیا۔ اس موقع پر ترجمان تحریک انصاف نعیم الحق،عندلیب عباس اورسیف اللہ نیازی بھی موجود تھے۔ قبل ازیں جب وفد الیکشن کمشن پہنچا جہاں انہیں داخلے سے روک دیا گیا تاہم بات چیت کے بعد وفد کو الیکشن کمشن میں جانے کی اجازت دے دی گئی جس کے بعد یاسمین راشد نے وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے لئے سیکرٹری الیکشن کمشن کو پٹیشن جمع کرادی۔ تحریک انصاف نے 72صفحات پر مشتمل ریفرنس میں موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم نواز شریف نے الیکشن کمشن کو اپنے اثاثوں کے حوالے سے گمراہ کیا۔ اربوں روپے کی بیرون ملک جائیداد ظاہر نہیں کی گئی۔ وزیراعظم نے آئین کے آرٹیکل 62,63کی خلاف ورزی کی۔ وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے، درست اثاثے ظاہر نہ کرنے پروزیراعظم کو نااہل قرار دیا جائے۔ریفرنس جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان تحریک انصاف نعیم الحق نے کہا کہ الیکشن کمشن کے 4 ممبران کا تقرر اب تک نہیں ہوا۔ الیکشن کمشن کے ممبران کا جلد تقرر کیا جائے اور امید ہے جلد ہی ممبران کی تعیناتی کا عمل مکمل ہو کر وزیراعظم کی نااہلی کی درخواست پر کارروائی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن کے نئے ممبران کی تعیناتی کی مشاورت ہم سے بھی کی جا رہی ہے۔ الیکشن کمشن کو کافی شواہد فراہم کر دیئے ہیں۔ عدالتیں بالخصوص سپریم کورٹ نا اہلی کے کیسز کو جلد از جلد نمٹائے۔ ہمارے پاس اہم دستاویزات ہیں جن میں پانامہ پیپرز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی نا اہلی سے متعلق کیس بہت مضبوط ہے۔ ہمارے خیال میں ٹی او آرز ناکام ہو چکے ہیں، اب عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹانا ہی باقی رہ گیا ہے۔ اس موقع پر یاسمین راشد نے کہا کہ وزیراعظم کی نااہلی کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں اگر الیکشن کمشن انصاف پر مبنی فیصلہ کرے تو وزیراعظم نااہل ہوسکتے ہیں۔ دوسری طرف ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن فدا محمد نے ریفرنس لیگل ڈیپارٹمنٹ کو بھجوا دیا ہے۔ ترجمان الیکشن کمشن نے کہا کہ الیکشن کمشن اس وقت درخواست پر کوئی کام نہیں کر سکتا۔ الیکشن کمشن کے فعال ہونے تک پی ٹی آئی کو انتظار کرنا پڑے گا۔ نئے ممبران کی تقرری کے بعد درخواست پر غور کیا جائے گا۔