بھارت کیساتھ تجارت کا مخالف ہوں‘ کاشتکاروں کو واجبات ادا نہ کرنے والے شوگر مل مالکان جیل جائینگے: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف نے ملک کی تاریخ میںپہلی بار کسانوں کی فلاح و بہبود اور زرعی پیداوار میں اضافے کے لئے عظیم الشان پیکیج دیا۔ پنجاب حکومت نے بھی کسان کی خوشحالی اور زراعت کی ترقی کے لئے 100 ارب روپے کا تاریخ ساز پیکیج دیا۔ کسانوں اور کاشتکاروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ محنت کریں، زرعی پیداوار میں اضافے کے لئے دن رات ایک کر دیں۔ وزیراعلیٰ نے ان خیالات کا اظہار مقامی ہوٹل میں پاکستان کسان اتحاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں کہ ہم مال روڈ پر احتجاج کی بجائے پرسکون ماحول میں ملاقات کر رہے ہیں۔ اگر آپ احتجاج نہ کرتے تو شاید کسان پیکیج اس سے کہیں بہتر ہوتا۔ کروڑوں پاکستانیوں اور کسانوں کی دعاؤں سے وزیر اعظم کو اللہ تعالی نے صحت عطا کی ہے۔ ان کے آپریشن سے ایک روز قبل برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشن میں انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے بجٹ اور اکنامک کونسل کے حوالے سے اجلاسوں سے خطاب کیا۔ بجٹ اجلاس کے دوران میں بھی ہائی کمشن میں موجود تھا۔ وفاقی حکومت نے چاول اورکپاس کے ساڑھے بارہ ایکڑ کے کاشتکاروں کو پانچ ہزار روپے فی ایکڑ زر تلافی امداد دی تھی اور اس میں پنجاب حکومت نے اپنا پچاس فیصد حصہ ڈالا تھا لیکن بدقسمتی سے کسی اور نے اس میں کوئی حصہ نہیں ڈالا۔ اس مرتبہ امید ہے کہ باقی صوبے بھی اپنا حصہ ڈالیں گے۔ پنجاب حکومت نے ساڑھے بارہ ایکڑ تک کے کاشتکاروں کیلئے بلاسود قرضوں کی فراہمی کا بھی پروگرام بنایا ہے اور ان قرضوں پر 100فیصد مارک پنجاب حکومت خود برداشت کرے گی۔ پنجاب حکومت 2016-17ء میں کسان پیکیج کے تحت 50ارب روپے جبکہ اگلے مالی سال مزید50ارب روپے خرچ کرے گی۔ زرعی کمشن بنائیں گے جس کا سربراہ میں خود ہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو درپیش مشکلات سے آگاہ ہیں گزشتہ 2 سالوں کے دوران کپاس اور چاول کی فصل کو نقصان پہنچا ہے۔پنجاب میں گنے کے کاشتکاروں کو معاوضے کی ادائیگی یقینی بنائی گئی ہے۔پنجاب میں 180روپے فی من کے حساب سے گنے کے کاشتکاروں کو ادائیگی کی گئی ہے جبکہ سندھ میں گنے کی قیمت 150روپے تک لائی گئی۔ ہم پر بھی دباؤ تھا لیکن ہم نے کاشتکاروں کو ادائیگی یقینی بنائی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی امر افسوسناک ہے کہ زرعی یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں نے زرعی تحقیق کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھائیں، ان اداروں کو اب نتائج دینا ہوں گے۔ پاکستان زرعی ملک ہے لیکن ہمیں گزشتہ سال کپاس درآمد کرنا پڑی۔کپاس کی فصل کے تباہ ہونے سے قومی ترقی میں ایک فیصد کمی ہوئی ہے۔ بلاسو قرضوں، کھاد، زرعی آلات اور دیگر مدات میں کسانوں کو ریلیف دیا جائے گا۔ بجلی کے بلوں کے بقایا جات کا مسئلہ وفاقی حکومت کے ساتھ ملکر آپ کی مشاورت سے حل کراؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کا دماغ خراب نہیں کہ وہ بھارت کے ساتھ تجارت کرے لیکن شرط یہ ہے کہ کاشتکاروں کو اپنی محنت سے کمال دکھانا ہوگا اور پیداوار بڑھانا ہوگی۔ میں سمجھتا ہوں کہ کاشتکار پیداوار بڑھائیں تو ہمیں بھارت سے کوئی چیز منگوانے کی ضرورت نہ پڑے۔ میں بھارت کے ساتھ تجارت کا مخالف ہوں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی انکم ٹیکس کے حوالے سے اس وقت بات کرنا مناسب نہیں لیکن میں انشاء اللہ آپ کے ساتھ بیٹھوں گا اورکوئی حل نکالیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایسی شوگر ملیں جنہوں نے واضح احکامات کے باوجود کاشتکاروں کو گنے کے واجبات ادا نہیں کیے، میں انہیں خبردار کرتا ہوں کہ وہ 15روز کے اندر کاشتکاروں کو ادائیگیاں کریں ورنہ انہیں جیل بھجوادیں گے۔ میں کسی کو کاشتکار کا حق مارنے نہیں دوں گا جو شوگر مل مالک کا شتکاروں کو ادائیگی نہیں کرے گا انہیں ڈنڈے پڑیں گے اور وہ عید بھی جیلوں میں گزاریں گے۔ وزیراعلیٰ کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کے کمیٹی روم میں اجلاس ہوا، جس میںکپاس کی فصل کو پہنچنے والے نقصان اور آئندہ فصل کے لئے احتیاطی اقدامات کا جائزہ لیاگیا۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کپاس کی فصل کے باعث کاشتکاروں کو جو نقصان پہنچا، اس سے پوری طر ح آگاہ ہیں۔ کسان کو ریسرچ اداروں کی غفلت یا کوتاہی کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑے ، یہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ جن اداروں کے حکام نے کوالٹی بیج کی تیاری میں اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں، ان کے خلاف قواعد و ضوابط کے تحت کارروائی ہوگی۔ دریں اثناء ارکان اسمبلی سے ملاقات میں وزیراعلیٰ نے کہا مسلم لیگ ن کی سیاست کا محور عوام کی خدمت اور ان کے طرز زندگی میں بہتری لانا ہے۔ ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت، معیار اور برق رفتاری سے تکمیل کی پالیسی کو فروغ دیا گیا ہے۔ ترقی کی متوازن پالیسی کے تحت شہری ا ور دیہی علاقوں پر یکساں توجہ دی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ منتخب نمائندے ترقیاتی سکیموں کی بروقت اور معیاری تکمیل یقینی بنانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے سے جعلی اور غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کے خاتمے کیلئے ڈیلر وہیکل رجسٹریشن سسٹم (DVRS) کے اہم خدوخال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ڈیلر وہیکل رجسٹریشن سسٹم کو بیک وقت لاہور، ملتان اور فیصل آباد میں متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا اور اس نئے نظام سے شہریوں کو موٹرسائیکل یا گاڑی کی رجسٹریشن کرانے میں سہولت ملے گی۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جعلی نمبر پلیٹس کی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کا سدباب ایک چیلنج ہے۔ جرائم یا دہشت گردی کی وارداتوں میں اکثر جعلی نمبر پلیٹس والی گاڑیاں یا موٹرسائیکلیں استعمال ہوتی ہیں لہٰذا ایسی گاڑیوں یا موٹر سائیکلوں کو سڑک پر آنے سے روننے کیلئے فوری طور پر مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا ہے کہ معروف نعت خواں اور قوال امجد صابری محبت اور امن کے پیغام کے داعی اور ایک ملنسار، شفیق اور سادہ دل انسان تھے۔ امجد صابری کا خلاء مدتوں پر نہیں ہوگا اور نعت گوئی اور فن قوالی میں امجد صابری کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔