عمران کے پاس جھوٹ کی ٹریل‘ احتساب سے بھاگ رہے ہیں : وزراءلیگی رہنما
اسلام آباد/ لاہور (صباح نیوز+ وقائع نگار خصوصی+ خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ) اطلاعات و نشریات کی وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کی ولولہ انگیز قیادت میں پاکستان میں ترقی اور خوشحالی کا سفر جاری رہیگا۔ عمران خان اپنی جائیداد اور قوم کا حساب کتاب فراہم کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ وزیر مملکت نے ان مفروضوں کو مسترد کردیا کہ مسلم لیگ (ن) وزیراعظم کی نااہلی کی صورت میں وزیراعظم کے عہدے کیلئے بعض متبادل ناموں پر غور کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں ذرائع ابلاغ پر قیاس آرائیاں کرنے اور افواہیں پھیلانے والے غلط ثابت ہوں گے۔ بعد میں ایک انٹرویو میں مریم اورنگزیب نے کہاکہ وزیراعظم نے اپنے آئینی استثنیٰ کو استعمال کرنے کی بجائے خود کو احتساب کیلئے پیش کرکے نئی تاریخ رقم کی ہے۔ دریں اثناءطلال چودھری نے کہا کہ عمران نے عدالت میں تسلیم کیا کہ انکے پاس منی ٹریل نہیں۔ عمران دیگر لوگوں کے پورے خاندان کے منی ٹریل کا مطالبہ کرتے ہیں، عمران خان کے پاس اپنی جائیداد کا ریکارڈ موجود نہیں۔ جھوٹ بولنے والے ایکسپوز ہورہے ہیں‘ عمران خان نے جو چیزیں فراہم کیں ان میں تضاد ہے۔ عمران واحد آدمی ہے جس پر سابقہ بیوی بھی کروڑوں خرچ کرتی ہے۔ دریں اثناءپاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماﺅں وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری اور قومی اسمبلی کے رکن دانیال عزیز نے کہا ہے کہ عمران نیازی سپرےم کورٹ مےں آف شور کمپنی کی منی ٹریل دینے میں ناکام رہے۔ جے آئی ٹی نے نوازشریف کیخلاف اقامہ کا الزام لگایا‘ اقامہ کا معاملہ کھل کر عوام کے سامنے آگیا۔ وزیر اعظم کے اقامے کی دستاویزات جمع کرائی گئی تھیں۔ عمران خان آپ کا نام الزام خان بالکل درست ہے۔ عمران نے اپنا ریکارڈ جمع کرانے کی بجائے مشتاق احمد کا کنٹریکٹ جمع کروا دیا۔ عمران یہودیوں اور بھارتیوں سے فنڈز لینے کے بعد شکرئیے کے ٹویٹ کرتے رہے ہیں‘ عمران جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسی کو کاٹنے میں لگے ہوئے ہیں، کہتے ہیں ان کی اپنی آف شور کمپنی حلال ہے اور دوسروں کی حرام ہے‘ اپنا حساب نہ دینے والا دوسروں سے 3 نسلوں کا حساب مانگ رہا ہے‘ ہمیں یقین ہے کہ ہم عدالتوں سے سرخرو ہوں گے۔ انہوں نے 1977ءکی جس کمپنی کی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کروائی ہیں وہ 1984ءمیں وجود میں آئی۔کہا کہ خاتون صحافی سے بدتمیزی پر ایف آئی اے کے اہلکاروں کے معاملے پر وزارت داخلہ سے رابطہ کیا گیا ہے۔ چوہدری نثار اس طرح کی بدسلوکی کو برداشت نہیں کر یں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے خود کو سب سے پہلے احتساب کیلئے پیش کیا۔ عمران اور ان کی جماعت نے جھوٹے الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ حسین نواز اپنے دادا کے زمانے کے کاروبار کا حساب دے رہے ہیں۔ نواز شریف نے اپنے منصب کا غلط استعمال نہیں کیا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ حق اورسچ پر مبنی ہو گا۔ عمران خان الیکشن میں کبھی بھی نواز شریف کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ عمران خان کو پہلے بھی شکست ہوئی 2018ءکے الیکشن بھی ہاریں گے۔ عمران خان نوجوانوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے چہیتے اے ٹی ایم نے پارٹی الیکشن خریدا۔ عمران آپ کو الیکشن کمشن میں جواب دینا ہو گا۔ عمران خان کیری پیکر کی کہانی قوم کو نہ سنائیں۔ عمران خان نے لکھ کر دیا کہ ایک لاکھ ڈالر کا ریکارڈ نہیں ہے۔ عمران خان نے الیکشن کمشن کو خریدنے کا الزام بھی لگایا تھا۔ دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان آپ کو الیکشن کمیشن میں جواب دینا ہو گا۔ طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نصف صدی کا اور اپنی تین نسلوں کا حساب دے رہے ہیں جبکہ عمران خان اپنے20سال کا حساب نہیں دے سکتے، خان صاحب اور ان کی جماعت مسلسل جھوٹ بولے جارہے ہیں، چیئرمین تحریک انصاف کا منی ٹریل سے انکار مکافات عمل ہے، جے آئی ٹی میں ایسی کوئی بات بھی نہیں ملی جس میں اس کا ثبوت ہو کہ وزیر اعظم نے کوئی کرپشن کی ہے یا اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھایا ہو۔ عمران خان صاحب نے سیاسی میدان میں ہمیشہ شکست دیکھی ہے آئندہ بھی شکست ان کا مقدر ہے۔ عمران خان کی نظر میں ان کی آف شورکمپنی حلال اورہماری کمپنیاں حرام ہیں۔ دوسروں کوہدف تنقید بنانیوالے نے خود حساب دینے سے انکارکردیا، وزیر اعظم نے ہر فورم پر اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کیا ہے مگر عمران خان مسلسل اپنے احتساب سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔ دانیال عزیز نے کہاہے کہ عمران کا نام الزام خان بالکل درست ڈالا گیا ہے لیکن خان صاحب! اب مرد بنو، بھاگو نہیں اور بتا آپ کو10ارب روپے کی آفر کس نے دی تھی؟ ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے نواز شریف کیخلاف اقامہ کاالزام لگایا ،سپریم کورٹ سے کسی قسم کی کوئی چیز نہیں چھپائی، وزیراعظم کے اقامے کی دستاویزات جمع کرائی گئی تھی حالانکہ وزیراعظم اقامے کی تفصیل الیکشن کمیشن میں جمع کراتے رہے ہیں جبکہ جے آئی ٹی کی جانب سے تاثر بھی دیا گیا کہ نواز شریف کمپنی کے مالک ہیں جوکہ سراسر غلط ہے،میرا مطالبہ ہے کہ اقامہ کا معاملہ قوم کے سامنے آنا چاہئے۔ صحافیوں کی طرف سے پمز میں ایف آئی اے اہلکاروں کی طرف سے بدسلوکی پر صحافیوں نے احتجاج کیا جس پر طارق فضل نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ عمران خان دوسروں سے حساب مانگتے ہیں اپنا نہیں دے رہے۔ عمران کے پاس 20 سال کا بھی ریکارڈ نہیں۔ کرکٹ میں میچ فکسنگ سے پیسہ کمایا۔ پارٹی میں مائنس نواز شریف فارمولا نہیں لایا جائے گا۔ پنڈی کا شیطان روز نیا شوشہ چھوڑ دیتا ہے۔ نواز شریف سپریم کورٹ سے سرخرو ہونگے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے خاندان کو احتساب کیلئے پیش کر کے نئی مثال رقم کی۔ سیاست میں وزیراعظم سے بار بار پٹنے والے نواز شریف کو نہیں گرا سکتے، عوام کا نواز شریف سے رومانوی رشتہ ہے اور دونوں یہ رشتہ نبھانا جانتے ہیں۔ دریں اثناءپنجاب حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ عمران کے پاس کرکٹ کاﺅنٹ کا ریکارڈ نہیں تو بنک دستاویزات سامنے لائیں۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے فیصل آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ امید ہے سپریم کورٹ ملک دشمن قوتوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سیاسی تماشہ لگانے والے فیصلہ کر لیں ملک کو کہاں لے کر جانا ہے، جے آئی ٹی نے جو تفتیش کی اس سے بہتر تو ایک ایس ایچ او کر سکتا تھااسی لئے ہم کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی نے قوم کا وقت اور پیسہ ضائع کیا، جے آئی ٹی نے خود مہر ثبت کر دی ہے کہ نواز شریف کے خلاف ریاست کی ایک پائی کی خرد برد،کرپشن، کک بیکس ثابت نہیں ہوئی، وزیراعظم نواز شریف کیوں مستعفی ہوں، انہوںنے کیا جرم کیا ہے۔ نواز شریف کے خلاف یہ سازس نئی اور نہ ہی آخری ہے، سازشوں کے عنوان اور کرنے والے بدلتے رہتے ہیں۔
لیگی رہنما