اسرائیلی حملوں میں مزید 56 فلسطینی شہید‘ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ میں قرارداد منظور
غزہ، جنیوا (اے ایف پی+ بی بی سی+ نوائے وقت رپورٹ) غزہ پر اسرائیل کے حملے 16ویں روز بھی جاری رہے جن میں مزید 56 فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا۔ ہلاکتوں کی تعداد 678 تک پہنچ گئی۔ جھڑپوں میں مزید 2 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے۔ ادھر اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل میں اسرائیل کے خلاف قرارداد منظور کی گئی جس کے تحت اسرائیل کی طرف سے غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی تحقیقات کرائی جائیں گی۔ قرارداد کے حق میں 29 ووٹ آئے جبکہ صرف امریکہ نے اس کی مخالفت کی۔ قبل ازیں اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کونسل نے کہا ہے کہ اسرائیل کی کارروائیوں کو جنگی جرائم کے طور پر لیا جا سکتا ہے۔ غزہ کی پٹی میں بھی اسرائیلی فوجیوں نے فائرنگ کرکے دو شہریوں کو شہید کر دیا۔ ادھر تل ابیب میں ائر پورٹ کے قریب حماس کے راکٹ گرنے کے بعد مسافروں میں ہل چل مچ گئی۔ ادھر فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ غزہ پر حملوں کے دوران اسرائیلی فورسز نے تمام حدیں پار کر لی ہیں اور تمام بین الاقوامی اور اخلاقی قوانین کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لئے مصری دارالحکومت قاہرہ اور قطر میں ہونے والی ملاقاتوں میں شرکت اور ان کوششوں کی ناکامی کے بعد محمود عباس نے رملہ واپس پہنچ کر فلسطینی رہنماؤں کے ایک ہنگامی اجلا س میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے فلسطینیوں میں پائے جانے والے غم و غصے کا اظہار ان الفاظ میں کیا ’’ہم غصے سے بھرے ہوئے ہیں اور ہم نہ کبھی معاف کریں گے اور نہ ہی بھولیں گے۔‘‘ محمود عباس کا مزید کہنا تھا، ’’ہمارے لوگ خدا کے علاوہ کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ اگر مقبوضہ بیت المقدس، غزہ، ویسٹ بنک اور باقی جگہوں پر فلسطینی بچے امن اور استحکام سے محروم ہوں گے تو پھر دنیا میں کوئی بھی امن و سکون سے نہیں رہے گا۔‘‘ ادھر امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے کہا ہے کہ اسرائیل کے لئے امریکی پروازوں کی معطلی کا فیصلہ محض سلامتی سے متعلق تحفظات کے باعث ہے۔ علاوہ ازیں جاپان میں سینکڑوں لوگوں نے دارالحکومت ٹوکیو میں غزہ کے شہیدوں کیلئے دعا کی اور اسرائیلی ظلم کے خلاف احتجاج کیا۔ فرانس میں بھی اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ دریں اثناء اسرائیل پر غزہ سے حماس کی طرف سے فائر کئے گئے مارٹر حملوں کے نتیجے میں اسرائیلی پولیس کے مطابق ایک غیرملکی ورکر ہلاک ہو گیا۔ علاوہ ازیں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے جنگ بندی کے لئے مصری تجویز کو مسترد کرتے ہوئے حماس کے مطالبات کی حمایت کر دی۔ بی بی سی کے مطابق اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کی کمشنر نیوی پیلے نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی اس انداز میں خلاف ورزی کی ہو جو جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ انہوں نے اسرائیل کے اس دعوے پر شبہ ظاہر کیا کہ اس نے عام شہریوں کے تحفظ کے لئے تمام ممکن اقدمات کئے ہیں۔ اس سلسلے میں نیوی پیلے نے ایک واقعے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس ’ہولناک‘ واقعے میں بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل نے غزہ میں سمندر کے کنارے پر کھیلتے ہوئے سات بچوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے حماس اور دیگر فلسطینی گروپوں کی طرف سے اسرائیل کے شہری آبادی والے علاقوں میں بغیر کسی امتیاز کے راکٹ فائر کرنے کے اقدامات کی بھی مذمت کی۔ اسرائیل اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر جانبداری کا الزام لگاتا رہا۔ اجلاس میں اسرائیل کے نمائندے نے اس بحث کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوچے سمجھے بغیر شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ دریں اثنا امریکی سیکرٹری خارجہ جان کیری بدھ کو اسرائیل پہنچے جہاں وہ فریقین کے درمیان جنگ بندی کرانے کی کوشش کریں گے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے بدھ کو ہونے والے اجلاس میں فلسطین کی طرف سے پیش کردہ ایک قرارداد کے حق میں 29 ووٹ آئے۔ امریکہ واحد ملک تھا جس نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ کچھ مغربی ملکوں نے اس رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ روس، چین اور افریقی ممالک نے بھی قرارداد کی حمایت کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق کونسل نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق 50 اسرائیلی ریزرو فوجیوں نے غزہ میں لڑنے سے انکار کر دیا۔ اسرائیل میں پہلے بھی ریزرو فوجی لڑنے سے انکار کرتے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں اسرائیل میں حکومت نے اپنے ہی فوجیوں اور شہریوں کو گرفتار کر لیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہیں اسرائیلی فوجیوں کی غزہ میں ہلاکتیں سوشل میڈیا پر لانے پر پکڑا گیا۔ دریں اثناء فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما خالد مشعل کو ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف نے ٹیلیفون کیا اور فلسطینیوں سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اسرائیلی بربریت کے سامنے فلسطینی عوام کی مزاحمت اور بہادری کو خراج تحسین پیش کیا۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ غزہ میں پرتشدد کارروائیاں بند کی جائیں۔ غزہ میں حملے بند کرنے سے متعلق میرا پیغام ہمیشہ واضح اور ٹھوس رہا ہے۔