سینٹ سے ترامیم کی صورت میں منظور شدہ ''انتخابات بل 2017ء '' کی قومی اسمبلی سے منظوری کے لیے اجلاس 5 اکتوبر 2017ء کو طلب کیا جا ئے گا ،قومی اسمبلی سے ترمیم شدہ بل کی منظوری پر اسے صدارتی توثیق کے لیے ایوان صدر بھیج دیا جائے گا اور صدر ممنون حسین کی جانب سے بل پر دستخط کے نتیجہ میں عدالت عظمیٰ سے نا اہل قرار دیئے جانے والے سبکدوش وزیراعظم محمد نوازشریف کی پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر بننے کی راہ ہموار ہو جائے گی جبکہ ایک اورنئے مجوزہ بل میں نااہلی کی مدت کا تعین کیا جا رہاہے جو قومی اسمبلی کی رواں پانچ سالہ مدت تصور ہوگی۔ذرائع کے مطابق حکومت نے انتخابات بل 2017ء میں سینٹ سے منظور ترامیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے وزیراعظم اور پارٹی قیادت کو سینٹ سے منظور ترامیم کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے قومی اسمبلی سے ان ترامیم کی منظوری کے لیے اصولی طور پر پانچ اکتوبر کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے, اجلاس اکتوبر کے تیسرے ہفتے تک جاری رہے گا ,ترمیم شدہ انتخابات بل 2017ء منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا ,منظوری کے بعد صدر ممنون حسین ملک میں انتخابی اصلاحات کے اس اہم بل پر دستخط کر دیں گے جس پر یہ نافذ العمل ہو جائے گا اور اس انتخابی ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت عام انتخابات کے 2018ء منعقد ہونگے۔ایکٹ آف پارلیمنٹ سے نااہل وزیراعظم نوازشریف بھی مستفید ہونگے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38