پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں2روز کی کاروباری تیزی کے بعد کاروبار حصص مندی کی لپیٹ میں آ گیا تاہم شیئرز کی خرید و فروخت میں 7 کروڑ 64 لاکھ سے زائدحصص کا اضافہ ہوا۔ لیکن تجارتی حجم بدھ کے مقابلے میں کم رہا۔مندی کے سبب مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 83 ارب 30 کروڑروپے سے زائد کم ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے چوتھے روز جمعرات کو کاروبار مندی کا شکار رہا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے شیئرز کی فروخت کا رجحان رہا۔کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای 100 انڈیکس 325.67 پوائنٹس کی کمی سے 40266.21 پوائنٹس پر بند ہوا، جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس بھی 187.37 پوائنٹس کی مندی سے 20303.68 پوائنٹس پر بند ہوا،کے ایس سی آل شیئر انڈیکس میں 279.57 پوائنٹس کی کمی رونماء ہوئی جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس میں 646.80 پوائنٹس کی مندی رہی۔مارکیٹ میں مجموعی طور پر 344 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 119 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی، 216 کمپنیوں کے حصص کے بھائو میں مندی اور 9 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ مجموعی طور پر 10 کروڑ 18 لاکھ 39 ہزار 820 حصص کا کاروبار ہوا جبکہ بدھ کو15 کروڑ 69 لاکھ 86 ہزار 440 سوے زائد شیئرز کا کاروبار ہواتھا۔ مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 83 ارب 30 کروڑ 92 لاکھ 70 ہزار 482 روپے کم ہو کر 83 کھرب 57 ارب 84 کروڑ 81 لاکھ 92 ہزار 322 روپے رہ گیا۔ سب سے زیادہ تیزی فیصل اسپیننگ ایکس ڈی کے حصص کی قیمت میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 11.25 روپے کے اضافے سے 236.99 روپے پر بند ہوئی۔ اسی طرح سازگار انجینیئرنگ کے حصص کی سودے بھی 9.11 روپے کی تیزی سے 191.36 روپے پر بند ہوئے۔ سب سے زیادہ مندی نیسلے پاکستان ایکس ڈی اور سفائر ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی۔ نیسلے پاکستان ایکس ڈی کے حصص کی قیمت 400.01 روپے کی مندی سے 10999.99 روپے اور شپہائر ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت بھی 93.49 روپے کی کمی سے 1776.46 روپے رہ گئی۔ سب سے زیادہ کاروبار کے الیکٹرک لمیٹڈ کے حصص میں ہوا جو 90 لاکھ 81 ہزار شیئرز رہا جس کی قیمت 5.95 روپے سے شروع ہو کر 5.67 روپے پر بند ہوئی جبکہ ٹی پی ایل ٹریکر لمیٹڈ کے 76 لاکھ 45 ہزار 500 حصص کے سودے 8.07 روپے سے شروع ہو کر 8.07 روپے پر ہی بند ہوئے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024