نجانے ملک میں گڈ گورننس کب آئے گی ، سفارشی کلچر ،کرپشن اور اقربا پروری کا خاتمہ کب ہوگا: چیف جسٹس
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے حج کوٹہ سے متعلق پرائیویٹ ٹورآپریٹرز کی درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ بری طرز حکومت اور سفارشی کلچر نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کر کردی ، نجانے وہ دن کب ہماری زندگی میں آئے گا جب اچھی اور قانون کی حکمرانی سے یہ ملک چلایا جائے گا ،غریب عوام ایسے نظام کے لیے ترس گئی ہے ، نجانے ملک میں گڈ گورننس کب آئے گی اور بری طرز حکومت ، سفارشی کلچر ،کرپشن اور اقربا پروری کا خاتمہ کب ہوگا ۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ مقدمہ کی کارروائی شروع ہوئی تو ٹور آپریٹرز کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ وزارت مذہبی امور عدالتی فیصلوں کی غلط تشریح کر رہی ہے اور رجسٹرڈ ٹور آپریٹرز کو 4 سال سے کوٹہ نہیں مل رہا،وزارت مذہبی امور عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں کر رہی۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم بری طرز حکومت اور سفارشی کلچر نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کر دی ہیں ، نجانے وہ دن کب ہماری زندگی میں آئے گا جب اچھی حکمرانی اور قانون کی حکمرانی سے یہ ملک چلایا جائے گا ،غریب عوام ایسے نظام کے لیے ترس گئی ہےں۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد کا حکم دیا،کیا ہم سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمدنہ کرنے کا فیصلہ دے دیں۔ عدالت نے وزارت مذہبی امور کو عدالتی حکم پر مکمل عمل درآمد کا حکم دیتے ہوئے نجی ٹورآپریٹرز کی درخواست نمٹا دی ۔