رحمان ملک سے اڑھائی گھنٹے پوچھ گچھ، حدیبیہ ملز رپورٹ، صدر تارڑ کو لکھے 2 خطوط جے آئی ٹی کو دیدیئے، آف شور کمپنی کے سوال پر غصے میں آگئے
جے آئی ٹی میں سابق وزیر داخلہ سینٹر رحمان ملک بطور گواہ پیش ہو گئے انہوں نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا، دستاویزات جمع کروائیں، جے آئی ٹی کے سوالات کے جوابات دیئے، جے آئی ٹی نے ان سے ڈھائی گھنٹے پوچھ گچھ کی۔ وزیر اعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کل ہفتہ گیارہ بجکر تیس منٹ پر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے واجد ضیاءکی سربراہی میں قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے کے سامنے سابق وزیر داخلہ اور سابق ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے رحمن ملک پیش ہوئے انہوں نے 90کی دہائی کے دوران حدیبیہ پیپرملز میں مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات پر مبنی رپورٹ ودیگر دستاویزات پیش کیں، بطور گواہ رحمن ملک نے اپنا بیان قلمبند کروایا، جے آئی ٹی ٹیم کے ممبران نے ان سے ڈھائی گھنٹے تک تفتیش کی۔ دوسری جانب وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر ہفتہ کی صبح پیش ہوں گے۔ ان کی پیشی کے موقع پر اور ن لیگ سے اظہار یکجہتی کے لیے ہائی وے سمیت دیگر سڑکوں پر بینرز لگائے گئے ہیں، کچھ بینرز ایم پی اے سرفراز افضل ودیگر کی جانب سے لگائے گئے ہیں۔ واضح رہے سی ڈی اے کی اجازت کے بغیر وفاقی دارالحکومت میں کوئی بینر نہیں لگاےا جاسکتا اگر پر میشن لی جاتی ہے تو اس کا باقاعدہ الاٹ کردہ نمبر لکھا جاتا ہے مگر مذکورہ بینر ز پر ایسا کوئی نمبر موجود نہیں جبکہ چیئرمین و میئر اسلام آباد کی جانب سے معاملے پر خاموشی اختےار کی گئی بلکہ کیپٹن صفدر کے استقبال کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔علاوہ ازیں فیڈرل جوڈیشنل اکیڈمی میں جے آئی ٹی میں پیشی کے بعدسابق وزیر داخلہ و سنیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ انہیں جے آئی ٹی پر مکمل اعتماد ہے ٹیم کے لوگ بہت پروفیشنل اور قابل ہیں ۔ وہ سکیورٹی کی عدم فراہمی کے باوجود خود گاڑی چلا کر یہاںپیش ہوئے اور جے آئی ٹی میں بطور گواہ اپنا بےان ریکارڈ کروادیا ہے۔میں یہاں کسی کو پھنسانے یا بچانے نہیں آیا ہوں ، میرے خلاف پندرہ دن سے پراپیگنڈا کیا جارہا تھا کہ پیش نہیں ہوں گا ، کہا جارہا تھا کہ وزراعظم سے مک مکا ہوچکاہے ، میں اپنی پیپلز پارٹی کی وزڈم کو سلام پیش کرتا ہوں میں نے بے نظیر سے بہت کچھ سیکھا، آخری گول پیپلز پارٹی کی جانب سے ہوگا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے روز نعرے لگ رہے تھے جیت ہماری ہوگی ، مگر اصل پچ میں نے ہی تیار کی ہے ، 90کی دہائی میں جب حدیبیہ کیس کی تحقیقات مجھے دی گئی ، مقدمہ درج ہوا اس کا تمام ریکارڈ (کاپیاں) موجود تھیں جو میں نے جے آئی ٹی میں پیش کردی ہیں اس کے علاوہ میں نے سابق صدر رفیق تارڑ کو جو دو خط لکھے ان کی کاپیاں بھی پیش کی ہیں ، میں نے کیس میں جو گرے ایریاز تھے وہ بھی فل کردیئے ہیں ، میرے خلاف آئی سی آئی جے میں کوئی کیس نہیں کوئی منی لانڈرنگ کا الزام نہیں ، میری ایک کمپنی گولڈ سٹار تھی جو میرے نام تھی وہ بھی کلیئر ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب بھی جے آئی ٹی بلائے گی وہ حاضر ہوں گے۔ دریں اثناءنجی ٹی وی کے مطابق رحمن ملک آف شور کمپنی سے متعلق سوال پر غصے میں آ گئے۔ اگرآف شور کمپنی میں میرا نام سامنے لے آئیں تو مستعفی ہو کر گھر چلا جاﺅں گا، جے آئی ٹی میں پروفیشنل لوگ ہیں، مجھے نہیں لگتا جے آئی ٹی کے ارکان متعصب ہوں گے یا کسی کے ساتھ ناانصافی کریں گے۔ گول کرنے کی بات کرتے ہیں، دنیا ہی گول ہے، میں کرکٹ کا نہیں ہاکی کا کھلاڑی ہوں اور گول کروں گا، آپ دیکھیں اس میں کیا ہوتا ہے، میں یہاں کسی سے بدلہ لینے نہیں آیا، جے آئی ٹی کے پاس ایک لیٹر تھا میں دو لیٹر اور دے آیا ہوں، اضافی شواہد بھی جے آئی ٹی کو دیئے ہیںمزید برآں مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی کیپٹن (ر) صفدر عمرہ ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے اسلام آباد پہنچ گئے ، واضح رہے کہ کیپٹن (ر) صفدر و زیر اعظم نواز شریف اور اہلخانہ کے ہمراہ عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب گئے تھے وہ (آج) جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد اہلخانہ کے پاس واپس سعودی عرب روانہ ہو جائیں گے۔