صرف بھارت کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت دینے سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑجائے گا , پاکستان کی ہر فورم میں مکمل حمایت کرتے ہیں: چینی صدر
پاکستان اور چین نے خطے میں امن و استحکام کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف بھارت کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت دینے سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑجائے گا ، رکنیت کے حوالے سے امتیاز نہ برتا جائے جبکہ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان ”ون چائنہ پالیسی“ کی مکمل حمایت کرتا ہے ، چین کی جانب سے ڈرون حملوں کی مذمت پر اس کے مشکور ہیں ، پاک چین دوستی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے ، آئندہ بھی دونوں دوست ممالک ملکر خطے کی بہتری کیلئے کام کرینگے۔شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر صدر مملکت ممنون حسین اور چینی صدر شی جن پنگ نے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماﺅں نے خطے میں امن و استحکام کیلئے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا ، دونوں رہنماﺅں نے عالمی برادری پر واضح کیا کہ صرف بھارت کونیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت دینے سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑ جائے گا اس لئے رکنیت سازی کے معاملے امتیاز نہ برتا جائے ، دونوں رہنماﺅں نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں پر جاری پیشرفت کے حوالے سے بھی تفصیلی بات چیت کی ۔اس موقع پر صدرمملکت ممنون حسین نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا ، رواں سال منتخب صنعتی زون پرکام جلد شروع کیا جارہا ہے اور پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائے گا اس کے لئے پاکستان کی حکومت ، افواج اور عوام پرعزم ہیں ۔انہوں نے کہاکہ چین کی جانب سے ڈرون حملوں کی مذمت پراس کے مشکور ہیں ، ڈرون حملے پاکستان کی سلامتی و خود مختاری کے خلاف ہےں اس لئے عالمی برادری ہماری خود مختاری کا احترام کرے۔انہوں نے کہاکہ پاک چین دوستی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے اور چین کے دشمنوں کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے ، پاکستان چین کے ساتھ سٹرٹیجک مذاکرات کو ناگزیر سمجھتا ہے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت میں کوئی امتیازنہیں برتا جانا چاہیے کیونکہ اس سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑ جائے گا ، صرف بھارت کو نیوکلیئرسپلائرز گروپ کی رکنیت دینے سے طاقت کا توازن خراب ہو گا ، عالمی برادری کو بغیر کسی امتیاز کے پاکستان کو بھی اس میں شامل کرنا ہوگا ۔اس موقع پر چینی صدرشی جن پنگ نے کہاکہ چین اور پاکستان کے درمیان گہرے برادرانہ ، دوستانہ تعلقات قائم ہیں جو آزمائش کی ہر گھڑی میں پورے اترے ہیں ، دونوں ممالک کے درمیان یہ تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتے جارہے ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری اس کی بہترین مثال ہے ۔انہوں نے کہاکہ چین ہرفورم پر پاکستان کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ نیوکلیئرسپلائرز گروپ میں رکنیت کے حوالے سے امتیاز نہیں برتا جانا چاہیے ،صرف بھارت کو اس کی رکنیت دینے سے خطے میں طاقت کا توازن خراب ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اورچین ان قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ قبل ازیں صدر مملکت ممنون حسین شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لئے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند پہنچ گئے۔صدر مملکت ممنون حسین کا تاشقند پہنچنے پر ازبک وزیر اعظم شوکت مرزالوو، وزیر خارجہ عبد العزیز کمالوف اور وزیر برائے نجکاری خداتوف ڈیورن نے استقبال کیا۔ صدر مملکت کے ہمراہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز، سیکریٹری خارجہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود ہیں۔ تاشقند جانے سے قبل صدر مملکت ثمر قند گئے جہاں انہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ حضرت امام بخاریؒ کے مزار پر حاضری بھی دی۔ چین کے صدر نے ایس سی کا رکن بننے کے لیے میمورنڈم آف او بلی گیشن پر دستخط پر صدر مملکت کو مبارک باد دی اور توقع ظاہر کی کہ پاکستان اس تنظیم کا رکن بن کر خطے کی ترقی کے لیے فعال کردار ادا کرے گا۔انھوں نے کہا کہ دونوں ملک اس سال اپنی دوستی کی پینسٹھ ویں سالگرہ منا رہے ہیں اس مناسبت سے باہمی تعاون میں مزید اضافہ ہوگا اور دونوں ملکوں کے درمیان اعلی سطح کے روابط مزید فروغ پائیں گے۔ دونو رہنماو¿ں نے دفاع اور سلامتی کے ضمن میں تعاون میں مزید اضافے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ انفرااسٹرکچر اور انرجی کے منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے جوائنٹ کو آپریشن کونسل کا بہتر استعمال کیا جائے۔