کراچی: رینجرز نے متحدہ لندن کے 3 رہنما گرفتار کرلئے، کنور خالد ، حسن ظفر شامل، پریس کانفرنس ملتوی
ایم کیو ایم لندن کے تین رہنماﺅں ڈاکٹر حسن ظفر عارف ، کنور خالد یونس اور امجد اللہ کو رینجرز نے کراچی سے گرفتار کرلیا جبکہ متحدہ زونل کمیٹی کے رکن ظفر راجپوت کو حیدر آباد سے حراست میں لے لیا گیا۔ ڈاکٹر حسن ظفر عارف کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ پریس کانفرنس کرنے کیلئے کراچی پریس کلب پہنچے تھے اور گیٹ کے باہر موٹر سائیکل پر بیٹھے تھے۔ دوسرے رہنما سابق رکن قومی اسمبلی کنور خالد یونس کو گورنر ہاﺅس کے نزدیک سے گرفتار کیا گیا، وہ بھی پریس کلب آ رہے تھے۔ انکے تیسرے ساتھی امجد اللہ خان گرفتاری سے بچنے کیلئے پریس کلب کے اندر چلے گئے اور چار گھنٹے وہاں رہے۔ بعدازاں باہر آنے پر انہیں بھی گرفتار کرلیا گیا۔ گرفتاریوں کے بعد متحدہ لندن کے رہنماﺅں کی پریس کانفرنس ملتوی کردی گئی۔ قبل ازیں رینجرز نے امجد اللہ خان کے شبہ میں ایک صحافی کو حراست میں لیا اور چھوڑ دیا۔ گرفتاریوں کے بعد ایم کیو ایم لندن کے کارکن وہاں سے رفو چکر ہوگئے۔ گرفتاریوں پر متحدہ لندن کے رہنما واسع جلیل نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے دیگر ارکان سے بھی رابطہ نہیں ہو رہا، خدشہ ہے انہیں بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 2 گرفتار رہنماﺅں کو میٹھا رام ہاسٹل منتقل کر دیا گیا ہے۔ بعض ذرائع کے مطابق انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پریس کانفرنس میں حسن ظفر نے متحدہ لندن میں شامل ہونے والے ارکان کے ناموں کا اعلان کرنا تھا۔ ادھر ایم کیو ایم لندن کے رہنما ندیم نصرت نے مطالبہ کیا ہے کہ حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس سمیت گرفتار رہنماﺅں کو فی الفور رہا کیا جائے۔ سندھ حکومت کے دور میں جمہوری اور سیاسی آزادیوں کو سلب کیا جا رہا ہے۔ متحدہ کو پرامن سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ پی ٹی آئی نے اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا اسکی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں، کالعدم تنظیمیں کھلے عام اپنی سرگرمیاں کررہی ہیں۔ آپریشن صرف ایم کیو ایم کو دیوار سے لگانے کیلئے ہے۔