ذاتی مفاد کے لئے اقتدار میں آنے والے عاقبت خراب کر رہے ہیں: نوازشریف
رحیم یار خان (بیورو رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اقتدار عوام کی امانت ہے اس میں خیانت نہیں کرنی چاہئے، غریبوں کی خدمت پہلا فرض ہے باقی کام بعد میں ہیں، عوامی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑینگے۔ ذاتی مفاد کیلئے اقتدار میں آنے والے اپنی عاقبت خراب کر رہے ہیں، عوامی خدمت کے جذبہ کے تحت بھی 2018ء کے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ ان انتخابات کے نتائج ہی عوام کی خدمت کے بارے میں ریفرنڈم ہونگے۔ غریبوں کی صحت پر کوئی سیاست نہیں کریں گے، غریب مریضوں کے علاج کیلئے تین لاکھ روپے تک خرچہ حکومت برداشت کرے گی، غریبوں کو علاج کے لئے گھر نہیں بیچنا پڑے گا۔ تین لاکھ روپے سے زیادہ خرچہ آیا تو بیت المال سے مدد کی جائے گی، ماضی کی حکومتوں کی طرح خالی وعدے نہیں کریں گے بلکہ عملی طور پر کام کر کے دکھائیں گے‘ ملک بھر کے عوام کی سہولت کیلئے موٹر ویز کا جال بچھا دیں گے۔ وہ رحیم یار خان میں پرائم منسٹر نیشنل ہیلتھ پروگرام کے اجرا کے موقع پر تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے مستتحقین میں قومی صحت کارڈ تقسیم کئے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے پروگرام میں دن رات محنت کرنے پر مریم نواز کی تعریف بھی کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ قرض چکانے کیلئے غریب اپنے گھر تک بیچ دیتے ہیں۔ غریب قرض لیتے ہیں قرض چکانے کی سکت نہیں رکھتے۔ جو لوگ اپنا علاج خود کرانے کے وسائل نہیں رکھتے یہ پروگرام ان کیلئے ہے۔ ہمیں اس مسئلے کا احساس اور ادراک ہے اور پچھلے دور حکومت میں گردوں کے علاج کا پروگرام دیا تھا لیکن کاش نئے آنے والوں نے ایسے پروگرامز کو جاری رکھا ہوتا‘ اقتدار آنی جانی چیز ہے‘ عوام کا خیال رکھنا چاہئے۔ ماضی میں بہت سی روایات دیکھی ہیں کہ غریبوں پر پیسہ خرچ نہیں کیا جاتا، کئی لوگ اپنی جائیداد بیچ دیتے ہیں پھر بھی علاج کی سہولیات انہیں میسر نہیں ہوتی پاکستان میں ایسے بھی لوگ ہیں جن کے پاس ہسپتال سے گھر جانے کے پیسے نہیں ہوتے تاہم اب حکومت ملک بھر میں 50 نئے ہسپتال بنا رہی ہے جہاں غریب کو علاج کے لیے اپنی جیب سے پیسہ نہیں خرچ کرنا پڑے گا، غریب لوگوں کے علاج کے لئے جتنا پیسہ لگانا پڑا لگائیں گے۔ موٹروے مسلم لیگ (ن) نے بنائی، کسی اور پارٹی سے کیوں نہیں پوچھا جاتا کہ انہوں نے موٹروے کیوں نہیں بنائی ہم اسے اب لاہور سے کراچی تک بنارہے ہیں۔ بلوچستان میں بھی اقتصادی انقلاب برپا ہو رہا ہے، ہماری حکومت نے ہی ریلوے کو اپ گریڈ کیا پی آئی اے کو بھی اس کے پیروں پر کھڑا کرنے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، کراچی کے حالات بھی ہماری حکومت نے ٹھیک کئے ہم نے ہی دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن جنگ کی بہت جلد قوم کو اس ناسور سے نجات مل جائے گی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج اور پولیس کے جوانوں اور افسروں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئی تو لوڈ شیڈنگ کا کیا حال تھا 2018ء لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا سال ہے‘ لوگوں کو بجلی سستی بھی ملے گی، آج ملک بھر میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم ہیں۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ کا شمار دنیا کی 5 بہترین مارکیٹوں میں ہوتا ہے۔ مہنگائی کم ہوئی ہے‘ پٹرولیم مصنوعات سستی ہوئی ہیں۔ سوات میں نواز شریف کڈنی ہسپتال سے عوام مستفید ہورہے ہیں غریب لوگوںکے علاج کیلئے جتنے پیسے لگانے پڑے لگائوں گا ہر حکومت کو غریب عوام کیلئے صحت کی سہولتوں پر خصوصی توجہ دینی چاہئے۔ سائرہ افضل تارڑ‘ مریم نواز کی انتھک کوششوں سے پروگرام پر کام کا آغاز ہوا۔ غریبوں کے مصائب کم کرنے کے لئے ہر ممکن وسائل فراہم کررہے ہیں۔ پروگرام کی نگرانی کا مربوط نظام وضع کیا گیا ہے۔ صحت پروگرام کے ذریعے مہلک بیماریوں کا مفت علاج کیا جارہا ہے۔ عوام کو صحت کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے ملک بھر میں پچاس نئے ہسپتال بنائیں گے پروگرام سے مستفید ہونے والے لوگوں سے ملنا چاہتا ہوں۔ مستفید ہونے والے افراد سے ان کے گھر جا کر خیریت دریافت کرنا چاہتا ہوں۔ زیراعظم نے کہا کہ میاں شہباز شریف کو شاباش دینا چاہتا ہوں کیونکہ وزیراعلیٰ پنجاب صحت کی سہولتوں کا جائزہ لینے کے لئے ہسپتالوں کا دورہ کررہے ہیں۔ صحت کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے کیونکہ صحت کے شعبوں میں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے‘ ماضی کے حکمرانوں میں قوم کا کوئی درد نہیں تھا۔ حکومت ملک میں عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے اس کیلئے آدھا بجٹ بھی خرچ کرنا پڑا تو کرینگے، سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں غریبوں کا مہنگے سے مہنگا علاج بھی سرکاری خرچ پر کرایا جائے گا۔ غریبوں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات پر اللہ کو جواب دینا ہے، موٹرویز بننے سے فاصلے کم ہوتے ہیں‘ فاصلے کم ہونے سے غربت، جہالت اور پسماندگی ختم ہوتی ہے اور لوگ ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں۔ ہم نے اداروں کو بہتر کیا‘ ماضی میں اربوں کھربوں روپے ایسے منصوبوں پر لگائے جاتے رہے جن کا عوام کو براہ راست فائدہ نہیں تھا، ان منصوبوں میں کک بیکس اور کمیشنیں کھائی جاتی رہیں۔ 100، 100 ارب کے منصوبے کئی کئی سال چلتے ہیں اور ان پر بے تحاشا پیسہ ضائع کیا جاتا ہے، اس طرح کے حکمران اپنی عاقبت خراب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں آج سیاسی گفتگو کیلئے یہاں نہیں آیا اور اس معاملے پر سیاست بھی نہیں ہونی چاہئے کیونکہ یہ وہ کام ہے جن کی عوام کو اشد ضرورت ہے یہ وہ خدمت ہے جو ہر قیمت پر کی جانی چاہئے، عوامی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنا میرا سب سے پہلا فرض ہے۔ ہمیں ہمارے دین اور ہمارے نبی کریمؐ نے اس خدمت کو بجا لانے کا حکم دیا ہے، اس لئے ہم اس میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ غریبوں کا درد محسوس کرتا ہوں‘ معیشت درست سمت میں چل پڑی ہے‘ دہشت گردی‘ لوڈشیڈنگ اور معیشت کے چیلنجز نہ ہوتے تو آج ملک کا ہر گھرانہ خوشحال ہوتا‘ بیروزگاری کا نام و نشان بھی نہ ہوتا‘ حکومت ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے‘ عوام کے فلاحی کاموں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ وزیراعظم صحت کارڈ پروگرام ان غریب اور محروم لوگوں کے لئے ہے جو اپنا علاج معالجہ خود نہیں کروا سکتے‘ غریب مریضوں کے علاج کے لئے تین لاکھ روپے سے زیادہ خرچہ آیا تو بیت المال سے مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ کیا ارباب اختیار کو کبھی اس بات کا خیال نہیں آتا کہ پاکستان میں بھی ایسا غریب طبقہ بستا ہے جس کے بیٹے کو خدانخواستہ کینسر ہو جائے، کہاں سے وہ اپنے بیٹے کے علاج کے لئے پیسہ لائے‘ یہاں اربوں کھربوں ضائع ہوتے ہیں اور ایسے منصوبوں پر لگتے ہیں جن کا براہ راست عوام کو فائدہ بھی نہیں پہنچتا، بلوچستان میں بھی اقتصادی انقلاب برپا ہو رہا ہے‘ ہم نے ہی دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ کی بہت جلد قوم کو اس ناسور سے نجات مل جائے گی، 2018 ء لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا سال ہے۔ وزیراعظم نواز شریف غریب مریضوں کی حالت زار کا کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے غریب عوام کو علاج و معالجے کی تمام سہولیات کی فراہمی کیلئے پروگرام شروع کر دیا گیا ہے، اس پروگرام میں دل کے امراض، کینسر، ہیپاٹائٹس اے، بی سی اور دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج کیا جائے گا۔ دریں اثناء وزیراعظم نوازشریف نے دورہ رحیم یار خان میں قریبی رفقا سے غیررسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانامہ پیپرز میں میرا نام نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے نوٹس بھیجا ہے‘ مجھے طلب نہیں کیا۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی پیروی کریں گے۔ سپریم کورٹ میں جواب جمع کرائیں گے۔ پانامہ پیپرز کے حوالے سے غلط شور مچایا جا رہا ہے ملکی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کے لئے ذمہ داریاں نبھائوں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ صحت کی بہتر سہولیات اولین ترجیح ہے، اس کے لئے بجٹ کا 50 فیصد ہی کیوں نہ خرچ کرنا پڑے، اس ترجیح کو عملی جامہ پہنائیں گے، صحت پروگرام دوسرے شہروں میں بھی شروع ہوگا، انہوں نے کہا کہ ملتان سکھر موٹر وے ملتان تک پہنچنے والی ہے، ملک میں سڑکوں اور موٹر ویز کا جال بچھا رہے ہیں۔ آخرت میں حکمرانوں سے سب سے پہلے پوچھا جائے گا کہ عوام کی کیا خدمت کی۔ ماضی میں اربوں کھربوں روپے ایسے منصوبوں پر لگائے گئے جن کا عوام کو براہ راست فائدہ نہیں تھا ان میں کک بیکس، کمشن کھایا گیا، سو سو ارب کے منصوبے کئی سال چلتے ہیں بے تحاشہ پیسہ ضائع کیا جاتا ہے، اس طرح کے حکمران اپنی عاقبت خراب کرتے ہیں، ہسپتالوں میں کینسر ہیپاٹائٹس سمیت 6 خطرناک بیماریوں کا علاج ہو گا، وزیر اعظم نے بلوچستان، گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ کو بھی شاباش دی، موٹر وے 2019ء میں مکمل ہو گی جبکہ الیکشن 2018ء میں ہوں گے، ہماری حکومت کا وقت پورا ہونے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہو گی، بجلی سستی بھی ہو گی، وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم نے وعدہ پورا کر دیا۔ صوبائی مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے بھی خطاب کیا۔