سعودی عرب کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے میں30 افراد جاں بحق, دو درجن سے زائد زخمی
سعودی میڈیا کے مطابق القطیف کے علاقے القعدہ گاؤں میں امام علی مسجد میں زور دار دھماکا ہوا، خود کش حملہ آوور نے مسجد کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، عینی شاہدین کے مطابق مسجد میں اس وقت ڈیڑھ سو سے زائد افراد موجود تھے، جن میں سے تیس افراد جاں بحق جبکہ دو درجن سے زائد زخمی ہو گئے، دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، جبکہ مسجد کا اندرونی حصہ مکمل تباہ ہو گیا،دھماکے کے بعد سعودی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، جبکہ امدادی ٹیموں نے لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا، سعودی عرب میں مسجد میں دھماکہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب سعودی عرب نے ہمسایہ ملک یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی شروع کر رکھی ہے، دوسر ی جانب صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے،وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کےایسےواقعات سےدین اسلام بدنام ہوتاہے-
دہشت گردانسانیت کےدشمن ہیں،غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں،صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کی حکومت اور عوام سعودی عرب کے ساتھ ہیں-