دہشت گردی کے باوجود پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہے۔ فارن پالیسی انسٹی ٹیوٹ آف دی جانز ہاکپنز یونیورسٹی سکول آف ایڈوانسڈ انٹرنیشنل سٹڈیز کے سینئر فیلو افشین ملادی نے امریکی اخبار ”واشنگٹن پوسٹ“ میں شائع ہونے والے مضمون میں لکھا ہے کہ پاکستان زیادہ تر دہشت گرد حملوں کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔ گذشتہ ہفتے بھی داعش کے خودکش حملے میں 80 افراد مارے گئے تھے۔ 2016ءمیں پاکستان کی سٹاک مارکیٹ ایشیا میں بہتر طور پر ابھری تھی۔ آئی ایم ایف نے بھی پاکستان کی تعریف کی تھی۔ عالمی بنک نے یہ بھی پیشگوئی کی گئی ہے کہ پاکستان کی 2017ءمیں شرح نمو 5.2 فیصد ہو گی۔ سکیورٹی صورتحال کی بہتری، سیاسی استحکام اور متوسط طبقے کی ترقی کی تین اہم وجوہات ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے۔ درگاہ پر خودکش حملے کے بعد نواز شریف اور فوجی جرنیلوں نے گرتی ہوئی سکیورٹی صورتحال کو مناسب طریقے سے ہینڈل کیا ہے۔ بروکنگز انسٹی ٹیوشن کے سکالر ہومی خراس کے مطابق پاکستان میں متوسط طبقے کی مارکیٹ 2030ءتک ایک ٹریلین ڈالر کو چھو سکتی ہے۔ پاکستان کو اس وقت غربت فرسودہ نظام تعلیم اور جہادیوں کا خطرہ ہے۔ متوسط طبقے غیرملکی سرمایہ کاری کی قلت کا سامنا ہے۔ نواز شریف نے بجلی کی قلت پر قابو پانے کی کوشش کی۔ چین کی مدد سے اگر پاکستان نے بجلی کی قلت پر قابو پا لیا تو ترقی کا سفر جاری رہے گا۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024