ایل اوسی سے گرفتار ہونے والا بھارتی فوجی چاندو بابو لال بھارتی حکام کے حوالے کر دیا:ترجمان دفتر خارجہ
پاکستان نے لائن آف کنٹرول سے گرفتار ہونے والے بھارتی فوجی چاندو بابو لال کو بھارتی حکام کے حوالے کر دیا ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کے مطابق 21 جنوری ہفتہ کے روز اڑھائی بجے چاندو بابو لال چوہان کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا ۔ یہ بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی چیک پوسٹ پر تعینات تھا جو اپنے سینئر فوجی افسران سے شدید شکایات کی وجہ سے احتجاجاً پاکستان میں داخل ہو گیا تھا ۔ پاکستانی حکام نے اسے بھارتی شہری ہونے کے ناطے واپس بھارت جانے پر قائل کر لیا اور اسے سمجھایا کہ اسکی شکایات مقامی میکنزم سے ہی دور ہوں گی ۔ ترجمان کے مطابق بھارتی فوجی کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اسکے وطن واپس بھیجا گیا ہے ۔ بھارتی فوجی کی واپسی لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر امن قائم کرنے کے حوالے سے پاکستانی عزم کی بھی عکاسی کرتی ہے ۔ پاکستان پر امن ہمسائیوں کے نظریے پر یقین رکھتا ہے اور علاقائی امن و سلامتی کے خلاف تمام اقدامات کو مسترد کرتاہے ۔ یاد رہے کہ بھارتی فوجی چندو بابو لال چوہان کو گذشتہ برس 29ستمبر کو سرحد عبور کرکے پاکستانی حدود میں داخل ہونے پر مبینہ طور پر گرفتار کیا گیا تھا۔مذکورہ بھارتی فوجی اہلکار اس روز ایل او سی عبور کرکے پاکستانی حدود میں داخل ہوا تھا، جب ہندوستانی فورسز نے آزاد کشمیر کی سرحد پر سرجیکل اسٹرائیکس کا دعوی کیا تھا۔پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت بھارتی قیدی رہا کرنے کا فیصلہ کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوجی چندو بابو لال چوہان مقبوضہ کشمیر میں تعینات تھا، جو 29ستمبر 2016کو لائن آف کنٹرول عبور کرکے قصدا پاکستان میں داخل ہوا تھا اور پھر اس نے خود کو پاک فوج کے حوالے کردیا تھا۔مزید کہا گیا کہ بابو لال چوہان اپنے فوجی کمانڈر کے 'بے رحمانہ' رویے کی وجہ سے پاکستان آ گیا تھا اور وطن واپس جانا نہیں چاہتا تھا تاہم اسے وطن واپس جانے کے لیے 'راغب' کیا گیا۔