بھارت میں دہشت گردی بی جے پی‘ شیوسینا کراتی ہیں الزام پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے‘ بھارتی وزیر داخلہ نے سچ اگل دیا
جے پور+نئی دہلی (اے پی اے+ ثناءنیوز+نوائے وقت رپورٹ+نیٹ نیوز) بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے بالآخر سچ اگل دیا، بی جے پی اور آر ایس ایس کی جانب سے انتہا پسند ہندوﺅں کو عسکری تربیت دینے کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس، مکہ مسجد بم دھماکہ، مالی گاﺅں میں دھماکہ شیوسینا اور بی جے پی کا کارنامہ ہے اور دہشت گردی کی ایسی کارروائیوں کا الزام بعد میں پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے بھارت میں بی جے پی اور آر ایس ایس انتہا پسند عناصر کی ٹریننگ کر رہی ہے، یہ دونوں انتہا پسند تنظیمیں لوگوں کو بھرتی کررہی ہیں اور ملک میں ہندو دہشت گردی کے کیمپ چلا رہی ہے۔ بھارت میں ہندو انتہا پسندی بڑھانے کے کیمپس موجود ہیں جن میں انتہا پسندی کی تربیت دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ نے جس محفل میں ہندو انتہاءپسندی پھیلنے کی بات کی اس میں وزیراعظم منموہن سنگھ اور حکمران جماعت کانگرس کے رہنما راہول گاندھی بھی موجود تھے۔ بھارتی وزیر داخلہ درحقیقت تو یہ الزام اپنی اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی پر لگا رہے ہیں لیکن اسی الزام میں یہ اعتراف چھپا ہے کہ بھارت میں انتہا پسندی کے کیمپس موجود ہیں، جو ہندو انتہا پسندی کو فروغ دے رہے ہیں۔یہ انکشاف انہوں نے بھارتی شہر جے پور میں کانگرس کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک اور دہشت گردی کے واقعات کی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کے کیمپوں میں ہندو انتہا پسندوں کو تربیت دی جا رہی ہے ۔ بھارتی جنتا پارٹی اور آر ایس ایس قوم پر ستی کی بنیاد پر عوام کو تقسیم کررہی ہے ان جماعتوں کے ٹریننگ کیمپ ہندو ٹیرارزم بڑھانے کا کام کررہے ہیں اس پر بھی ہماری کڑی نظر ہے۔ دہشت گردی کی تمام کارروائیاں بی جے پی اور آر ایس ایس کی جانب سے کی جاتی ہیں جس کے بعد الزام مسلمانوں پر لگا دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان حملوں کے بعد بھارتی میڈیا کو بھی منہ کی کھانا پڑی ہے۔تحقیقات کے درمیان میں ہمارے پاس یہ رپورٹس آگئی ہیں کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے ٹریننگ کیمپ بھارت میں دہشت گردی کو بڑھانے کا کام کر رہے ہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ بی جے پی ہندوﺅں کو جذباتی طور پر تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے جبکہ بھارتی وزیر داخلہ کے بیان کے بعد بی جے پی نے وزیر داخلہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔ سشیل کمار شندے کے انکشاف پر اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کردیا کانگرس اور بی جے پی میں نئی محاذ آرائی شروع ہوگئی ہے۔ ان کا بیان بھارتی اپوزیشن کیلئے کڑوی گولی ثابت ہو رہا ہے اور وہ اسے تسلیم کرنے سے انکاری ہے کبھی اس سے صاف انکار اور کبھی پاکستان سے نتھی کیا جا رہا ہے، ترجمان بی جے پی مختار نقوی نے کہا کہ یہ انتہائی خطرناک ہے۔ بی جے پی کے رہنما گری راج سنگھ نے کہا کہ کانگرس عسکریت پسندوں کی پشت پناہی نہیں کر رہی ہے۔ وزیر داخہ کے بیان پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے سخت ردعمل پیش کیا اور سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔ بی جے پی کے ترجمان شاہ نواز حسین نے کہا وزیر داخلہ گھبرائے ہوئے ہیں۔ اس طرح کے بیانات بے بنیاد ہیں اور ہم ان سے اس بارے میں جواب ضرور مانگیں گے۔ شندے دہشت گردی کو مذہب کا نام دے رہے ہیں۔ کانگرس کے رہنما راجیو شکلا نے شندے کے بیان پر صفائی دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے درمیان ہندو اور مسلمان ہونے کی بنیاد پر امتیاز نہیں کیا جاسکتا مگر سینئر کانگرسی لیڈر مانی شنکر ایئر نے ان کے بیان کےیلئے شندے کو مبارکباد دی ہے۔