سزائے موت پر پابندی اٹھانے کی منظوری کے بعد عملی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا جی ایچ کیو اور پرویز مشرف پر حملے میں ملوث دہشت گرد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان، اور ارشد محمود کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔
ملک بھر میں عدالتوں سے سزائے موت پانے والے مجرموں کو تختہ دار پر لٹکانے کیلئے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔۔ فیصل آباد جیل میں دو دہشت گردوں عقیل عرف ڈاکٹر عثمان اور ارشد محمود کو پھانسی دے دی گئی ہے،، ڈاکٹر عثمان جی ایچ کیو پر حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا جبکہ ارشد محمود سابق صدر پرویز مشرف پر حملے میں ملوث تھاسکیورٹی خدشات اور کسی بھی ممکنہ ردعمل کے باعث جیلوں کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، جن جیلوں میں دہشت گرد پابند سلاسل ہیں وہاں فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں حساس تنصیبات، اعلیٰ شخصیات اور قومی املاک پر حملوں میں ملوث دہشت گردوں کو سزا دی جا رہی ہے جس کے بعد مرحلہ وار دوسرے مجرموں کی باری آئے گیپرویز مشرف حملہ کیس کے دیگر مجرموں غلام سرور بھٹی، زبیر احمد، اور اخلاص احمد کے ڈیتھ وارنٹ بھی جاری ہو چکے ہیں۔ لاہور کی سنٹرل جیل میں کالعدم تحریک طالبان کے چار دہشگردوں کو پھانسی پر لٹکانے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ دہشت گرد کامران، احسان،عظیم اور ندیم نے گجرات میں حساس ادارے کے دفتر پر حملہ کیا تھ۔ سندھ کی جیلوں میں تین سو بیاسی قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں سنٹرل جیل کراچی میں ایک سو پندرہ، حیدرآباد جیل میں ایک سو اٹھہتر سکھر جیل میں تہتر لاڑکانہ جیل میں چودہ جبکہ مچھ جیل میں سزائے موت کا ایک قیدی ہے۔۔۔ سنٹرل جیل کراچی میں اسماء نواب جبکہ حیدرآباد جیل میں خدیجہ نامی دو خواتین بھی سزائے موت کی قیدی ہیں۔ چھے مجرموں بہرام خان، شفقت، جلال مریجو، عبدالرزاق چوہان، عطاء اللہ اور محمد اعظم کی رحم کی اپیلیں مسترد ہو چکی ہیں، پہلے مرحلے میں ان قیدیوں کو پھانسی دیئے جانے کا امکان ہ۔ سنٹرل جیل ملتان میں تین دہشت گردوں کی اپیلیں مسترد ہو چکی ہیں،، کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے مجرموں میں غلام شبیر، احمد علی، ندیم خان شامل ہی بہاولپور کی سنٹرل جیل میں تین سو چالیس قیدی سزائے موت کے منتظر ہیںان میں کالعدم تحریک سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد بھی شامل ہیں،، سزائے موت پر پابندی اٹھائے جانے کے بعد جیل کی سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہےبتیس قیدیوں نے صدر پاکستان سے رحم کی اپیل کر رکھی ہے جن میں چار قیدیوں کی اپیلیں مسترد ہو چکی ہیں پہلے مرحلے میں ان مجرموں کی سزا پر عمل درآمد کیا جائے گا ڈیرہ غازی خان جیل میں دو قیدی، وہاڑی اور رحیم یار خان جیل میں ایک ایک مجرم کو پھانسی دی جائے گی