پاکستان موہنجوداڑو سے بھی پیچھے....ادارے ایک دوسرے کو برداشت اور آئین کے تحت کام کرنے پر تیار نہیں : چیئرمین سینٹ
کراچی (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ آج بدقسمتی سے ملک میں عدم برداشت ہے‘ ادارے ایک دوسرے کو برداشت کرنے کو تیار نہیں‘ پاکستان آج موہنجوداڑو سے بھی پیچھے چلا گیا‘ ادارے آئین میں دئیے گئے اختیارات کے تحت کام کرنے کو تیار نہیں۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے انہوں نے کہاکہ آج ہم ایک دوسرے کے ساتھ دست و گریبان ہیں۔ ضیاءدور میں طلبا تنظیموں پر پابندی لگائی گئی‘ ضیاءدور میں سوچے سمجھے منصوبے ک ےتحت لیبر یونینز کو تہس نہس کیا گیا‘ صرف مذہبی انتہاپسندوں کو کھلی چھٹی تھی۔ عدم برداشت کی سب سے بڑی وجہ ریاستی خاموشی ہے۔ آج کا پاکستان ایک دوسرے سے دست و گریبان ہے‘ ہم مختلف گروہوں اور فرقوں میں تقسیم ہوئے ہیں۔ میاں رضا ربانی نے کہاکہ ایوب خان کی آمریت کے خلاف ایک ریلہ آیا تھا مگر جب ضیا الحق پاکستان پر مسلط ہوا تو ملک کی ریاست نے اس بات کا جائہ لیا کہ وہ کونسی طاقتیں ہیں جو آمریت کے سامنے کھڑی ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پوری پاکستانی قوم دہشت گردی کا سامنا کر رہی ہے اور آمریت کی ان کوششوں کی وجہ سے ٹیسٹ ٹیوب‘ سیاستدانوں نے جنم لیا اور اب ہمارے درمیان حبیب جالب‘ فیض احمد فیض اور جون ایلیا جیسے لوگ اس معاشرہ کا حصہ نہیں بن پا رہے۔ مجھے بتایا جائے کہ اس کی ذمہ داری کس پر ڈالی جائے‘ کیا ہم ماضی کو یاد کرتے ہیں۔