افغانستان: فوجی اڈے پر طالبان کا خودکش حملہ، فائرنگ، 45 اہلکار ہلاک، 24 زخمی، 10 حملہ آور بھی مارے گئے
افغانستان کے صوبے قندھار میں فوجی اڈے پر خودکش حملے کے نتیجے میں 45 اہلکار ہلاک اور 24 زخمی ہوگئے۔افغان میڈیا کے مطابق صوبے قندھار کے ضلع میوند میں فوجی اڈے پر خودکش حملے کے نتیجے میں 45فوجی ہلاک اور 24 زخمی ہوئے۔ حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے جبکہ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے۔افغان سکیورٹی فورسز کے مطابق دہشت گردوں نے پہلے بارود سے بھری گاڑی کو دھماکے سے اڑایا جس کے بعد انہوں نے ملٹری بیس پر فائرنگ شروع کردی۔ دوسری جانب ملٹری بیس پر خود کش حملے اور فائرنگ کے دوران غیر ملکی افواج فضائی کارروائی میں دہشت گردوں کو نشانہ بھی بنایا جس کے نتیجے میں 10طالبان مارے گئے۔قندھار پولیس چیف نے حملے کی تصدیق کردی ہے۔ طالبان نے حملے ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ترجمان طالبان نے کہا ہے کہ حملے میں 60 فوجی ہلاک ہوئے۔ افغان وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا دہشت گردوں نے فوجی اڈے میں داخل ہو کر کئی اشیاءکو آگ بھی لگا دی۔ ذرائع کے مطابق فوجی گاڑی میں سوار 2 خودکش حملہ آوروں نے خود کو فوجی اڈے کے گیٹ پر دھماکے سے اڑا لیا جبکہ کچھ حملہ آور فوجی اڈے کے اندر داخل ہو گئے۔ فائرنگ کے تبادلے میں 10 حملہ آور بھی مارے گئے۔ واضح رہے رواں ہفتے فوجی تنصیبات پر یہ تیسرا حملہ ہے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے قندھار ملٹری بیس پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور اس حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔